وزارت دفاع

وزیر دفاع نے اندرون ملک تیار سازو سامان اورسسٹم نئی دہلی میں ہندوستانی فوج کو سونپے


جدید ترین آلات اور سازو سامان میں فیوچر انفنیٹری سولجر،جدید مرحلے کی اینٹی پرسنل مائن، ٹینکوں میں بہتر معیار کا سائٹ سسٹم ، فوجیوں کو محفوظ رکھنے والی گاڑیاں اور اسالٹ بوٹ شامل ہیں

یہ سسٹم فوج کی کارروائیوں سے متعلق تیاریوں میں تیزی لائیں گے: راج ناتھ سنگھ

مستقبل کی آزمائشوں سے نمٹنے کے لئے مسلح افواج کی مدد کی خاطر تازہ ترین ٹیکنالوجی پر مبنی بنیادی ڈھانچے کے فروغ کی اپیل

Posted On: 16 AUG 2022 3:45PM by PIB Delhi

وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے سولہ اگست 2022 کو نئی دہلی میں ہندوستانی فوج کو اندرون ملک تیار آلات اور نظام سونپے۔ ان میں فیوچر انفنیٹری سولجر سسٹم(ایف۔ آئی این ایس اے ایس) ، جدید ترین مرحلے کی اینٹی پرنسل ، مائن نپن، زیادہ صلاحیتوں والا مواصلاتی نظام، ٹینکوں کے لئے بہتر معیار کا سائٹ سسٹم، اور ایڈوانس تھرمل امیجرز شامل ہیں۔ جدید ترین محفوظ فوجی گاڑی اور اسالٹ بوٹ وزیر دفاع نے ورچوئل طریقے سے فوج کو سونپیں۔ یہ آلات اور نظام ہندوستانی فوج نے پبلک سیکٹر کے دفاعی اداروں، دفاعی تحقیق وترقی کی تنظیم (ڈی آر ڈی او) اور صنعت کے اشتراک سے تیار کئے ہیں۔اور یہ کام وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی جانب سے آتم نربھر بھارت ابھیان کے تحت مسلح افواج کی جدت کاری کے ویژن کے تحت انجام دیاگیا ہے۔

وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے اعتماد ظاہر کیا کہ یہ آلات اور نظام ہندوستانی فوج کی کارروائیوں سے متعلق تیاریوں کو مہمیز دیں گے اور ان کی کارکردگی کو بہتر بنائیں گے۔ انھوں نے مسلح افواج پر زور دیا کہ وہ بہتر سے بہترکارکردگی کے لئے کوشاں ہیں اور قوم کی تعمیر کے لئے خود کو وقف کریں۔

ہندوستانی فوج کو سونپے گئے آلات اور نظاموں کی تفصیل اس طرح ہے:۔

فیوچر انفنیٹری سولجر بطور سسٹم

فیوچر انفنیٹری سولجر تین اہم ذیلی نظاموں پر مبنی ہے۔ پہلا ذیلی سسٹم جدید ترین اسالٹ رائفل ہے۔ دوسرا ذیلی نظام پروٹیکشن سسٹم ہے اور تیسرا ذیلی سسٹم۔ مواصلاتی اور نگراں نظام ہے۔

اینٹی پرسنل مائن ’نپن‘

عرصہ دراز سے ہندوستان فوج پرانی طرز کی این ایم ایم 14 مائن استعمال کرتی آئی ہے۔ اسلحوں کی تحقیق وترقی ادارے، پنے اور ہندوستانی صنعت کی کوشش سے ایک نئی ہندوستانی مائن نپن تیار کی گئی ہے۔ اس سے سرحدوں پر فوجیوں کو تحفظ فراہم کیا جاسکے گا۔

ہینڈ ہیلڈ تھرمل امیجر (ان کولڈ)

یہ نگرانی اور بند لگانے کا آلہ ہے۔ یہ دن اور رات دونوں میں دیکھنے کا کام کرتا ہے اور خڑاب موسم میں بھی فوجیوں کو دشمن کی نقل وحرکت کا پتہ لگانے میں مدد کرتا ہے۔

کمانڈر تھرمل امیجنگ سائٹ برائے ٹی -90 ٹینک

یہ آلہ بکتر بند ٹکڑی کے لئے زیادہ دور تک دیکھنے میں مدد کرتا ہے۔ اس سے قبل ٹی -90 ٹینک میں جو نظام تھا اس میں کئی طرح کی کمی تھی ۔

ریکارڈنگ کی سہولت والا ڈاؤن لنک ایکوپمنٹ

یہ ڈاؤن لنک آلہ ہیلی کاپٹر میں سرحدی علاقوں اور کارروائیوں والے علاقوں میں لگاتار نگرانی میں مدد دیتا ہے۔ یہ آلہ میسرز ایکزیکوم پرائیویٹ لمیٹڈ نے اندرون ملک تیار کیا ہے اور اسے ایڈوانس لائٹ ہیلی کاپٹر پر نصب کیا جاتا ہے۔

سیمی رگڈائزڈ آٹو میٹک ایکسچینج سسٹم۔ایم کے 11

ہندوستانی فوج کے پاس ایسے ایکسچینج ہیں جو کارروائیوں کے لئے تعینات یونٹوں کو مواصلات فراہم کرتے ہیں تاہم صارفین کی تعداد اور ڈیٹا کی تعداد کے اعتبار سے یہ محدود پیمانے کے لئے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ آلہ جدید ترین انٹرنیٹ پروٹوکول ٹیکنالوجی کے تقاضوں پر پورا نہیں اترتا۔ بھارت الیکٹرونکس لمٹڈ نے ایک ایسا سسٹم تیار کیا ہے جو پرانے نظام کی تمام کمیوں کو دور کرتا ہے۔

اپ گریڈ ریڈیوریلے(فریکوئنی ہوپنگ)

آزمائشوں سے پر سرحدی علاقوں میں جہاں کوئی بھی لائن یادیگر مواصلاتی رابطے دستیاب نہیں ہیں، ہندوستانی فوج کو اپنا مواصلاتی نظام وسیع کرنا ہوگا۔ اس ریڈیو ریلے سسٹم کے ساتھ سرحدی علاقوں کے فوجیوں کو پانے مواصلاتی آلات چلانے میں مدد ملے گی اور پہلے سے زیادہ دوردراز اگر گہرائی میں مواصلاتی سہولیات حاصل ہوں گی ۔ یہ فریکوئنسی ہوپنگ ٹیکنالوجی والا ایڈوانس سسٹم ہے اور انتہائی اعلیٰ صلاحیت والا آلہ ہے۔ بھارت الیکٹرونکس لمیٹڈ ، بنگلورو نے یہ تیار کیا ہے۔

سولر فوٹو والٹک  انرجی پروجیکٹ

کارروائیوں کے اعتبار سے ہندوستان کا دشوار ترین علاقہ سیاچن گلیشئر ہے۔ مختلف آلات کو چلانے کے لئے اس علاقہ میں بجلی کی ضرورت محض جنیریٹروں کے ذریعہ پوری کی جاتی تھی۔ سولر فوٹو والٹک پلانٹ وہاں قائم کیا گیا ہے تاکہ بجلی کی مجموعی مانگ کو پورا کیا جاسکے اور فوسل ایندھن پر انحصار کو کم کیا جاسکے۔ پرتاپور میں یہ پلانٹ وزیر دفاع نے قوم کے لئے وقف کیا۔

لینڈنگ کرافٹ اسالٹ (ایل سی اے)

پنگانگ ٹسولیک میں کشتیاں چلتی ہیں جو محدود گنجائش والی ہیں۔ ایل سی اے زیادہ فعال ہے۔ اس میں مشرقی لداخ میں آبی رکاوٹوں میں کام کرنے کی صلاحیت ہے۔

منی رموٹلی پائلٹڈ ایریل سسٹم(آرپی اے ایس)

آر پی اے ایس ہندوستانی فضائیہ کے طیاروں اور ہیرون ان مینڈ ایریل وہیل  کی کمیوں کو دور کرتا ہے۔ اس سے ہندوستانی فوج کو نگرانی، پتہ لگانے اور جاسوسی کے کاموں میں زمین بٹالینوں کو بہت مدد ملتی ہے۔

انفنیٹری پروٹیکٹیڈ موبلٹی وہیکل (آئی پی ایم وی)

آئی پی ایم وی شمال سرحدوں پر تعینات فوجیوں کی نقل وحرکت ان کی حفاظت کے لئے کارآمد ہے۔ اسے میسرز ٹاٹا ایڈوانس سسٹمز لمٹڈ نے تیار کیا ہے۔

کوئیک ری ایکشن فائٹنگ وہیکل (میڈیم)

مشرقی لداخ میں ہمارے فوجیوں کی بہتر نقل و حرکت کے لے انفنٹری موبلیٹی پروٹیکٹڈ وہیکل کے ساتھ دوسری گاڑی کوئیک ری ایکشن فائٹنگ وہیکل (میڈیم) ہے۔ یہ فوجیوں کی فوری تعیناتی میں سہولت فراہم کرتی ہے اور اس سے بہت تیز ردعمل  ہو گا۔ گاڑیاں ٹاٹا ایڈوانسڈ سِسٹمز لمیٹڈ سے خریدی گئی ہیں۔ یہ انتہائی نقل و حرکت، بہتر فائر پاور اور تحفظ فراہم کرنے والی گاڑیاں ہیں۔

اس موقع پر وزیر دفاع نے اسکیلس آف ایکوموڈیشن (ایس او اے) 2022 کی بھی رونمائی کی جو دفاعی خدمات کے لئے آپریشنل، فنکشنل، ٹریننگ، انتظامی، رہائشی اور تفریحی ​​تعمیراتی سہولیات کی منظوری فراہم کرتا ہے۔ ایس او اے 2022 حکومت کی پالیسیوں اور سوچھ بھارت، سوگمیا بھارت، ڈیجیٹل انڈیا، گرین بلڈنگس، پائیدار ترقی، قابل تجدید توانائی، یوگا اور فٹ انڈیا کے کاربن فوٹ پرنٹ پروموشن کی کمی وغیرہ کے مطابق ہے۔ جناب راج ناتھ سنگھ نے زور دے کر کہا کہ ایس او اے 2022 کے نفاذ سے عصری تقاضوں کے مطابق سہولتیں/  بنیادی ڈھانچے اور تصریحات میں زبردست بہتری آئے گی اور شہریوں سمیت دفاعی عملے کے کام کرنے اور رہنے کے حالات میں مزید بہتری آئے گی۔ انہوں نے ایس او اے 2022 کو ایم ای ایس کی محنت اور لگن کا ثبوت قرار دیا۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے شفافیت کو فروغ دینے، کارکردگی بڑھانے اور ملٹری انجینئر سروسز (ایم ای ایس) کی پوشیدہ پیداواری صلاحیت سامنے لانے کے لئے ای-گورننس ایپلی کیشنز کا ایک سلسلہ بھی شروع کیا۔ ان میں بجٹ مینجمنٹ، پروڈکٹ کی منظوری، معاہدات، کاموں کی جانچ پڑتال اور ان کی حیثیت اور الیکٹرانک کیش بک شامل ہیں۔ "ای آر پی سافٹ ویئر مختلف صنعتوں کی ترقی اور اداروں کی کارکردگی کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ آج شروع کئے گئے پورٹلز اور ایپلیکیشنز سے ایم ای ایس کی کارکردگی میں اضافہ ہوگا اور وقت کی بچت ہوگی‘‘۔ انہوں نے کہا کہ یہ موثر ای گورننس کی طرف ایک اہم کوشش ہے۔

’ڈیجیٹل انڈیا‘مشن کو آگے بڑھاتے ہوئے وزیر دفاع نے 198 ویڈیو ماڈیولز لانچ کئے جو جدید ترین تعمیراتی تکنیکوں، پائیدار ٹیکنالوجیز، بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے نئے رجحانات وغیرہ کے متعلقہ موضوعات پر وسیع علمی بنیاد کا احاطہ کرتے ہیں۔ یہ مثالی ویڈیوز بھاسکراچاریہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ریسرچ اینڈ جیو انفارمیٹکس (بی آئی ایس اے جی-این) کے زیراہتمام ’وندے گجرات‘ کے تعلیمی ٹیلی ویژن چینل پر نشر کئے جائیں گے۔ جناب راج ناتھ سنگھ نے اس حقیقت کی تعریف کی کہ یہ ویڈیوز انٹرنیٹ پر بھی اپ لوڈ کئے جائیں گے اور بڑے پیمانے پر لوگوں کی مدد ہو گی۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے وزارت دفاع کی ایک اہم اور ذمہ دار تنظیم کے طور پر ایم ای ایس کی تعریف کی، جو مسلح افواج کی بنیادی ڈھانچہ کی ضروریات کو پورا کرتی ہے۔ انہوں نے ایم ای ایس کو پردے کے پیچھے والا کردار قرار دیا جن سے محاذ جاں بازوں کو مضبوط بیک اپ فراہم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اس موقع پر مملکتی وزیر دفاع جناب اجے بھٹ، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل منوج پانڈے، چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل آر ہری کمار، چیف آف دی ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل وی آر چودھری، چیف آف انٹیگریٹڈ ڈیفنس اسٹاف سے چیئرمین، چیفس آف اسٹاف کمیٹی، ائیر مارشل بی آر کرشنا، سکریٹری محکمہ دفاع آر اینڈ ڈی، چیئرمین ڈی آر ڈی او ڈاکٹر جی ستیش ریڈی، انجینئر ان چیف لیفٹیننٹ جنرل ہرپال سنگھ اور وزارت دفاع کے دیگر اعلیٰ سول اور فوجی حکام موجود تھے۔

*****

U.No:9202

ش ح۔رف۔س ا

 



(Release ID: 1852327) Visitor Counter : 257