کامرس اور صنعت کی وزارتہ

شہدکی برآمدات کوفروغ دینے کے لئے حکومت ، ریاستی حکومتوں  اور کسانوں  کے ساتھ  شراکتداری میں    کئی  پروگرام منعقد کرے گی


حکومت نے ،کسانوں  ،تاجروں  اور برآمد کنندگان سے اپیل کی ہے کہ  وہ   نئی منڈیوں  میں   توسیع  اور معیار کو یقینی بنائیں

ہندوستان کا  80فیصد شہد  امریکہ کو  برآمد  کیا جاتا ہے

Posted On: 12 AUG 2022 5:35PM by PIB Delhi

مہال پروری  اور معلقہ سرگرمیوں  کو  فروغ دینے کے ذریعہ وزیراعظم نریندرمودی کے ایک شیریں رولیوشن   کے وژن کے  مطابق   شہدکے  برآمداتی امکانات کو بروئے کارلانے کے لئے  حکومت نے   پورے ملک میں  ریاستی حکومتوں  اور کسانوں   کے ساتھ شراکتداری میں  کئی  پروگرام  منعقد کرنے  کی منصوبہ سازی کی ہے۔

اس  طرح کا  ایک  پروگرام    تجارت وصنعت کی وزارت   کے اے پی ای ڈی اے  کے ذریعہ  چنڈی گڑھ  میں  برآمد کنندگان    ،  شراکتدار وں   اور حکومت کے  عہدے داران  کو شامل کرکے   شہدکی  برآمدات کو فروغ دینے کی غرض سے     منعقد کیا جانا ہے، جہاں  پر   کسانوں کو معیاری  پیداوار کو یقینی بناکر   شہد کی  پیداوار  کے لئے  ان کی  ہمت افزائی  پر توجہ مرکو ز کی جائے گی۔

پوری دنیا میں  خاص  طورپر کووڈ  -19  وبائی  مرض کے بعد  شہدکی  کھپت میں  اس  کی قدرتی  قوت  مدافعت کی خصوصیات   اور   شکر کے  ایک صحتمند متبادل ہونے کی وجہ سے  اس میں  کئی گنا اضافے کے مدنظر، اے پی ای ڈی اے   کا ہدف ہے کہ   معیاری  پیداوار    اور نئے ممالک  میں  منڈیوں کی توسیع کے ذریعہ   شہد  کی برآمدات کو فروغ دیا جائے ۔  فی الحال   ، ہندوستان کے  قدرتی شہد کی برآمدات    ایک مارکیٹ – امریکہ   پرمنحصر  ہیں ، جو کہ  تمام برآمدات کا  80فیصد سے زیادہ   ہیں ۔

شہد کی  پیداوار   کو بڑھانے کی غرض سے   حکومت کے آتم بربھر بھارت کی پہل کے حصے کے طورپر حکومت نے   قومی   مہال پروری    اورشہد مشن   ( این بی ایچ ایم ) کے لئے تین سالوں کے لئے (21-2020سے23-2022 تک ) 500 کروڑروپے  مختص کرنے کی منظوری  دی ہے۔وزیراعظم نریندرمودی نے   ‘من کی بات ’ پروگرام میں   اس بات  پر زور دیا  تھا کہ شہد  کو آیوروید میں  بہت زیادہ اہمیت دی گئی ہے۔شہد  کو ایک امرت کے طورپر بیان کیا گیا ہے۔انہوں  نے کہا کہ آج  شہد کی پیداوار میں بہت سے امکانات ہیں۔ یہاں تک کہ وہ نوجوان  ، جو  پیشہ ورانہ مطالعات  جاری رکھے  ہیں ، وہ بھی شہد کو خود روز گار کے ذریعہ کے طورپر اختیار کررہے ہیں۔

اے پی ای ڈی اے  کے چیئر مین  ڈاکٹر ایم انگاموتھو نے کہا ‘‘ ہم  ریاستی حکومت  کسانوں  اور دوسرے شراکتداروں کے ساتھ  گہرے تعاون کے ساتھ   معیاری  شہد کی برآمدات کو فروغ دینے کے لئے   ویلیو چین میں کام کررہے ہیں۔’’  انہوں نے مزید کہا کہ  ہندوستان   شہد کی برآمدات کو فروغ دینے کے لئے  مختلف ملکوں کے ذریعہ    مسلط  کردہ   ڈیوٹی ساخت    کے بارے میں دوبارہ  بات چیت کررہا ہے ۔

مختلف اسکیموں  ،  کوالٹی سرٹیفکیشن اور  لیب ٹیسٹنگ کے تحت    اے پی ای ڈی اے  شہد پیداکرنے والوں  کی   برآمداتی  منڈیوں  تک رسائی    اور حکومت  کی امداد کے حصول  کے لئے   سہولتیں  بہم  پہنچاتی رہی ہے ۔

اے پی ای ڈی اے  اعلی ٰ نقل وحمل کی لاگت  ،  شہد کی برآمدات   کے چوٹی  کے موسم میں کنٹینرس  کی  محدود دستیابی   ،  اعلیٰ  نیو کلیئر میگنیٹک   ریزوننس   ٹیسٹ لاگت   اور  ناکافی   برآمداتی  ترغیبات   جیسے  چیلنجز سے نمٹنے کے لئے  برآمد کنندگان کے ساتھ  کام کررہا ہے۔

ہندوستان  ، جس نے اپنا پہلی منظم برآمدات   97-1996 میں شروع کی تھی ،   22-2021 میں  163.73 ملین  یو ایس ڈالر کے بقدر   74413 میٹرک ٹن  ( ایم ٹی ) قدرتی شہد  برآمد کیا ہے۔ جس میں  امریکہ کا اہم حصہ 59262 ایم ٹی ہے ۔ ہندوستانی شہد کے لئے  متحدہ عرب امارات   ،سعودی عربیہ ،  نیپال  ، مراکش  ،  بنگلہ دیش   اور قطر   دوسرے  سرفہرست  مقامات  ہیں  ۔

2020 میں  عالمی  شہد کی برآمد   7.36 لاکھ ایم ٹی درج کی گئی تھی  اور ہندوستان  شہد پیدا کرنے  اور برآمد کرنے والے ممالک میں   بالترتیب  آٹھویں اور نویں  مقام پر تھا۔ 2020 میں   کل شہد کی  پیداوار   1.62  ملین میٹرک ٹن تھی ،جس میں  تمام نکٹار ذرائع   ،  زراعتی  پودے   ،  جنگلی پھول  اور جنگلی درختوں   سے نکالے گئے  شہد  شامل ہیں ۔

ہندوستان میں   شمال مشرقی خطہ اور مہاراشٹر   ملک میں  اہم  قدرتی شہد  پیدا کرنے والے علاقے ہیں۔ ہندوستان میں  پیدا کئے جانے والے شہد کا تقریباََ  50 فیصد  حصہ   گھریلو  طور پر استعمال میں آجاتا ہے  جبکہ بقیہ  پوری دنیا میں برآمد کیا جاتا ہے۔

ڈی جی سی آئی  ایس  کے مطابق   اے پی ای ڈی اے  نے  اپریل  - جون  2022  کے دوران   7.41  ارب  یوایس ڈالر   کی مجموعی  برآمدات   حاصل کی ہے  اور یو ایس ڈالر کے لحاظ  سے   گزشتہ سال اسی مدت کے مقابلے  30.8  فیصد  کا نمو  درج  کیا ہے ۔

 

************

ش ح۔اک ۔رم

(16-08-2022)

U-9200

 



(Release ID: 1852255) Visitor Counter : 107