ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

پیریار میں ہاتھی کا عالمی دن -2022منایا گیا


’’ہاتھیوں سے ہمارا جڑاؤ قدیمی قابل قدر اور قابل احترام ہے‘‘؛مرکزی وزیر

ہاتھی ہماری جنگلاتی زندگی کی پائیداری اور جغرافیائی تکسیریت کے لئے بہت اہم ہے:جناب بھوپیندر یادو

ہندوستانی حکومت اس بات کو تسلیم کرتی ہے کہ ہندوستان میں ہاتھیوں کے رکھ رکھاؤ کے قلب میں ہی عوام کی فلاح ہے

اِڈُکّی  کے کٹپّنا میں جلد ہی 100بستروں پر مشتمل ای ایس آئی سی اسپتال قائم ہوگا

Posted On: 12 AUG 2022 4:22PM by PIB Delhi

ہاتھی کا عالمی دن-2022آج کیرل کے پیریار میں ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی (ای ایف اینڈ سی سی)، ای ایف اینڈ سی سی کے وزیر مملکت  جناب اشونی کمار چوبےاور کیرالہ کے جنگلات و جنگلاتی زندگی کے وزیر جناب اے کے سسیندرن کی موجودگی میں منایا گیا۔

 

 

مرکزی وزیر نے ’’ایلیفینٹ ریزرو آف انڈیا:اِین ایٹلس‘‘، ’’ایلیفینٹ ریزرو آف انڈیا:لینڈ یوز لینڈ کور کلاسی فکیشن‘‘، کیرنگ فار ایلیفینٹ: منیجنگ ہیلتھ اینڈ ویلفیئر اِن کیپٹی وٹی’’اور ’’ٹرمپیٹ‘‘کے خصوصی شمارے کا اجراء کیا۔

 

 

 

ہاتھی  پروجیکٹ کے 30 سال پورا ہونے کے موقع پر تمام معزز افراد کے ذریعے ہندوستان میں ہاتھیوں کے تحفظ پر ایک پوسٹر بھی جاری کیا گیا۔

 

 

پہلی بار عزت مآب وزیر کے ذریعے کی گئی پہل میں گج گورو ایوارڈ مقامی برادریوں، فرنٹ لائن اسٹاف اور زمینی سطح پر کام کرنے والے مہاوتوں کی قابل ستائش کوششوں کے لئے جنگلی اور قید میں ہاتھیوں کے تحفظ کے لئے دیا گیا۔ اس سال تمل ناڈو کے اناملائی سے متعلق مالاسر برادری اور کیرالہ و آسام کے مہاوتوں کو ای ایف ایند سی سی کے مرکزی وزیر کے ذریعے گج گورو ایوارڈ سے نوازا گیا۔

 

 

’’ہاتھی کے ساتھ رہنا‘‘موضوع پر منعقد مقابلوں کے لئے اسکولی طلباء کو بھی ایوارڈ دیئے گئے۔ اس موقع پر تقریر کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے دوہرایا کہ ہاتھیوں کے ساتھ ہمارا جڑاؤ قدیمی ، قابل قدر اور قابل احترام ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہاتھی ہماری جنگلاتی زندگی اور جغرافیائی تکسیریت کی تکمیل کے لئے بھی اہم ہے اور ہندوستان جمبو کے تحفظ اور دیکھ بھال کے لئے اعلیٰ سطح کی کوششیں کررہا ہے۔

 

 

  

 

جناب یادو نے یہ بھی کہا  کہ عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی  ایک زبردست ماحولیات کے ماہر اور فطرت پسند ہے اور انہوں نے ہماری جنگلاتی زندگی کے تحفظ کی پالیسی کے دو پہلوؤں کو مرکزیت دی ہے۔ سب سے پہلے جنگلی جانوروں کا تحفظ اور موسمیاتی  تبدیلی کے خلاف لڑائی ترقی کے ساتھ ساتھ چل سکتی ہے بغیر کوئی سمجھوتہ کئے۔ دوسرا یہ کہ ہماری جنگلاتی زندگی اور جغرافیائی تکسیریت کے تحفظ کی کوشش برادریوں کے ذریعے ہونی چاہئے اور اس سلسلے میں ریاست کے ذریعے ضروری تمام طرح کی مدد دستیاب کرائی جارہی ہے۔

مرکزی وزیر نے ناظرین کو بتایا کہ ہندوستان میں ایشیائی ہاتھیوں کی سب سے بڑی اور سب سے زیادہ مستحکم آبادی ہے۔ درحقیقت 60 فیصد سے زیادہ جنگلی ایشیائی ہاتھی ہندوستان میں ہے۔ 2017ء میں منعقد آخری ہاتھیوں کی شماری میں درج کی گئی 29964ہاتھیوں کی آبادی ہندوستانی ثقافت میں پنہاں جنگلاتی زندگی کے تحفظ کے جنون کی نوعیت کو دکھاتا ہے۔وزیر موصوف نے کہا کہ ہاتھیوں اور ان کے رہنے کی جگہوں کے تحفظ کے لئے ہمارے پاس کچھ بہترین قانون ہے۔ہمارے پاس سب سے زیادہ غیر معمولی لوگ ہیں، جو ہاتھیوں سے نہ صرف پیار کرتے ہیں، بلکہ ان کی پوجا بھی کرتے ہیں۔

مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ ہندوستان میں 31ایلیفنٹ ریزرو ہے۔ پچھلے تین برسوں میں کرناٹک ریاست کے ذریعے داندیلی ایلیفینٹ ریزرو ناگالینڈ کے ذریعے سنگ پھن ایلیفینٹ ریزرو اور چھتیس گڑھ میں لیمرو ایلیفنٹ ریزرو کو نوٹیفائی کیا گیا ہے۔ اس سے ہندوستان میں ایلیفنٹ ریزرو کے تحت کل دائرے کو ملک کی 14ریاستوں میں تقریباً 76508مربع کلو میٹر تک پھیلا دیا ہے۔

انہوں نے یہ بھی ساجھاکیا کہ ہندوستان ایک اور ایلیفنٹ ریزرو تمل ناڈو کے اگستیا ملائی میں قیام کا گواہ بننے جارہا ہے، جس میں ہندوستان میں ہاتھیوں کے تحفظ اور رکھ رکھاؤ کے لئے وقف  ایک اور 1197مربع کلو میٹر کا محفوظ علاقہ شامل ہے۔

 

 

انسان –جانور جھڑپ کے بارے میں  گفتگو کرتے ہوئے جناب یادو نے کہا ’’ حکومت ہند کا ماننا ہے کہ ہندوستان میں ہاتھیوں کے تحفظ کے مرکز میں لوگوں کی فلاح پوشیدہ ہے۔وسائل کے لئے مقابلوں کے ساتھ انسان-ہاتھی جھڑپ بڑھ رہی ہے اور یہ افسوسناک ہے کہ ہر سال اوسطاً 500لوگ ہاتھیوں کے ذریعے مارے جاتے ہیں اور  لوگوں کے ذریعے انتقام میں تقریباً 100 ہاتھی مارے جاتے ہیں۔ انسان –ہاتھی جھڑپ کا انتظام و انصرام حکومت ہند کا ایک اہم فوکس ہے۔ جناب نریندر مودی جی کی حکومت نے ہاتھیوں سے متاثرہ خاندانوں تک پہنچ کر امدادی رقم کو دو لاکھ سے بڑھا کر 5لاکھ روپے کردیا ہے۔

طویل مدتی حل تلاش کرنے کے لئے  ہم ملک کے ہاتھی گلیاروں پر پھر سے غورو خوض کررہے ہیں اور اس کوشش میں اہم اسٹیک ہولڈرز کو شامل کرتے ہوئے 50 فیصد سے زیادہ کام پورا کرلیا گیا ہے۔

جناب یادو نے اس موقع پر یہ معلومات دی کہ سپریم کورٹ کے ذریعے ماحولیات کے تعلق سے حساس علاقوں کے فیصلے کے سلسلے میں وزارت خاص طور سے فیصلے کے ذیلی حصے 44اے اور 44ای پر دوبارہ غور کرنے کے لئے ایک تجزیاتی پٹیشن دائر کررہی ہے۔ کیونکہ اس ایشو پر زیادہ وضاحت کی ضرورت ہے۔انہوں نے جنگلی سور کے ایشوکے بارے میں بتایا کہ وزارت نے فروری 2021ء میں انسان –جنگلاتی جانور جھڑپ کے لئے ایک ضابطہ جاری کیا تھا اور اس بحران کو کم کرنے کے لئے جنگلاتی زندگی کے تحفظ سے متعلق ایکٹ کی دفعہ 11کے تحت کیرالہ کے اہم وِلڈ لائف وارڈن کواختیارات دیئے گئے ہیں۔

مرکزی وزیر جناب یادو نے یہ بھی بتایا کہ حال ہی میں لوک سبھا کے ذریعے جنگلاتی  زندگی تحفظ ایکٹ میں ترمیم کی گئی ہے۔اس کے ایک التزام میں یہ مذکور ہے کہ حکومت ہند اور ماحولیات ،جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت کے کچھ اُصول و ضوابط کے ساتھ مذہبی مقاصد کے لئے ہاتھیوں کا استعمال جاری رکھا جائے گا۔

مرکزی وزیر نے اس موقع پر اس بات کو دوہرایا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی حکومت ’’غریبوں کی ہمدرد، عوام کی ہمدرد اور زمین کی ہمدرد‘‘ہے اور یہی وجہ ہے کہ وزیر اعظم نے گلاسگو چوٹی اجلاس میں طرز زندگی (ماحولیات کے لئے طرز زندگی)کے ایک مشن کا اعلان کیا۔

محنت و روزگار کے مرکزی وزیر کی حیثیت سے جناب بھوپندر یادو نے یہ اعلان کیا کہ اِڈُکّی ضلع کے کٹپّنا میں جلد ہی غریب لوگوں کی خدمت کے مقصد سے تمام سہولتوں سے لیس 100بستروں والا ای ایس آئی سی اسپتال ہوگا۔

 

ہاتھیوں کا عالمی ایک بین الاقوامی سالانہ انعقاد ہے، جو دنیا کے ہاتھیوں کے تحفظ اور رکھ رکھاؤ کے لئے وقف ہے۔ ہاتھی کا عالمی دن کا ہدف ہاتھیوں کے تحفظ پر بیداری پیدا کرنا اور جنگلی و قید ہاتھیوں کے بہتر انتظام اور تحفظ کے لئے معلومات اور مثبت حل ساجھا کرنا ہے۔

ہاتھیوں کی موجودہ تخمینہ تعداد سے اشارہ ملتا ہے کہ دنیا میں تقریباً 60000-50000ایشیائی ہاتھی ہے۔ ہندوستان میں 60 فیصد سے زیادہ ہاتھی رہتے ہیں۔ فروری 2020ء میں گجرات کے گاندھی نگر میں سی ایم ایس 13کی ٹیموں کے حال ہی میں اختتام پذیر اجلاس میں غیر مقیم نسلوں کے اجلاس کے ضمیمہ -1میں ہندوستانی ہاتھی کو بھی فہرست بند کیا گیا ہے۔ ہاتھی کا عالمی دن مختلف اسٹیک ہولڈرز کی توجہ مرکوز کرانے کے لئے منایا جارہا ہے۔ ہاتھی دانت کے لئے ہاتھیوں کا غیر قانونی شکار اور کاروبار کو روکنے کے لئے انفورس منٹ پالیسی میں اصلاح ، ہاتھیوں کے رہنے کی جگہ کا تحفظ، قید ہاتھیوں کے لئے بہتر علاج فراہم کرنا اور کچھ بندی ہاتھیوں کو محفوظ گاؤں میں پھر سے واپس لانا شامل ہے۔ ہاتھی ہندوستان کا فطری طورپر ایک ورثہ جانور ہے اور ہندوستان میں بھی ہاتھیوں کی نسلوں کی تحفظ کے تئیں بیداری بڑھانے کے لئے اس دن پروگرام منعقد کئے جاتے ہیں۔

 

************

 

ش ح۔ج ق۔ن ع

 (U: 9085)



(Release ID: 1851380) Visitor Counter : 222


Read this release in: Punjabi , English , Hindi , Tamil