سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

پریمیئر نیشنل سائنس فاؤنڈیشن (این ایس ایف) کے امریکی وفد نے ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی اور دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعاون کے ساتھ ساتھ اس تعاون کو اگلے درجے تک لے جانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا


مرکزی وزیر نے کہا، ہندوستان اور امریکہ سائنس، ٹکنالوجی اور اختراع میں دو طرفہ تعاون اگلے درجے تک جانے کے لیے پرعزم ہیں

صحت کی دیکھ بھال، خلائی، زمینی اور سمندری سائنس، توانائی، ابھرتی ہوئی ٹکنالوجی اور سائنس اور ٹیکنالوجی کی تعلیم جیسے شعبوں میں تعاون کو مزید بلندیوں پر لے جایا جائے گا

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے این ایس ایف سے مجوزہ انٹیگریٹڈ ڈیٹا سسٹم پر تعاون حاصل کرنے کی اپیل کی

این ایس ایف کے ڈائریکٹر،  ڈاکٹر سیتھورمن پنچناتھن،  نے مصنوعی ذہانت، بائیوٹیکنالوجی، جیو سائنسز، ایسٹرو فزکس، ٹیلی میڈیسن، ایگری ٹیک اور ڈیری سیکٹر جیسے شعبوں میں تعاون کی نئی راہیں کھولنے کا وعدہ کیا

Posted On: 09 AUG 2022 4:35PM by PIB Delhi

پریمیئر نیشنل سائنس فاؤنڈیشن، (این ایس ایف) کے ایک امریکی وفد نے، جو فی الحال ہندوستان کے دورے پر ہے، آج مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی، وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارتھ سائنسز؛ پی ایم او، عملے، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی امور کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی۔دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تعاون کے ساتھ ساتھ اس تعاون کو اگلی سطح تک لے جانے کے طریقوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

ڈاکٹر کیندرا شارپ، ہیڈ، آفس آف انٹرنیشنل سائنس اینڈ انجینئرنگ(او آئی ایس ای) ، نیشنل سائنس فاؤنڈیشن یو ایس اے (این ایس ایف) ، برائن اسٹون، چیف آف اسٹاف،این ایس ایف ، امریکہ، ڈاکٹر بریجٹ توراگا پروگرام ڈائریکٹر، دفتر برائے بین الاقوامی سائنس اور انجینئرنگ(او آئی ایس ای) ، این ایس ایف، ڈرو شفلیٹوسکی، منسٹر کونسلر برائے اقتصادی، ماحولیات، سائنس اور ٹیکنالوجی امور، ہندوستان میں ریاستہائے متحدہ کے سفارت خانہ، کے ولیم ہارفورڈ چیف آف انوائرنمنٹ، سائنس اور ٹیکنالوجی یونٹ، امریکی سفارتخانہ، اور ڈاکٹر سیتھورامن پنچناتھن ڈائریکٹر، نیشنل سائنس فاؤنڈیشن آف یونائیٹڈ سٹیٹس سمیت دیگر بھی وفد میں شامل تھے۔

وفود کی سطح پر بات چیت کے دوران، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، دونوں فریقوں نے پہلے ہی ایسے شعبوں کی شناخت کر  ہے اور صحت کی دیکھ بھال، ٹیکنالوجی، خلائی، زمین اور سمندر سائنس، توانائی، ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اور سائنس اور ٹیکنالوجی کی تعلیم میں تعاون جیسے شعبوں میں تعاون جاری ہے۔ وزیر موصوف نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان دیرینہ تعلق اور مشترکہ دلچسپی باہمی مفاد ہے۔ اور وقت آگیا ہے کہ جب بات سائنسی دریافت اور تکنیکی اختراعات کی ہو  ان رابطوں کو وسیع تر عالمی بھلائی کے لیے مضبوط کیا جائے اور فائدہ اٹھایا جائے۔

ریاستہائے متحدہ کے نیشنل سائنس فاؤنڈیشن (این ایس ایف) کے ڈائریکٹر اور وفد کے سربراہ ڈاکٹر سیتھورمن پنچناتھن نے ڈاکٹر جتیندر سنگھ کو یقین دلایا کہ دو روزہ برین اسٹورمنگ سیشن میں جن موضوعات کی نشاندہی کی گئی ہے ان کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے مصنوعی ذہانت، بائیوٹیکنالوجی، جیو سائنسز اور فلکی طبیعیات جیسے شعبوں میں تعاون کی نئی راہیں کھولنے کا بھی وعدہ کیا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، وزیر اعظم نریندر مودی نے ہمیشہ سائنسی کاموں کو سب سے زیادہ ترجیح دی ہے اور ہر ایک موضوع میں گہری ذاتی دلچسپی لی ہے۔ انہوں نے کہا، 2014 سے، یوم آزادی کی ہر تقریر میں، پی ایم مودی نے کلیدی سائنسی چیلنجوں اور صفائی، ہائیڈروجن مشن، ڈیجیٹل ہیلتھ کیئر سسٹم، صاف توانائی، خالص صفر اخراج اور اسٹارٹ اپس جیسے پروجیکٹوں کو جھنڈی دکھائی ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے این ایس ایف وفد کو بتایا کہ دونوں فریقوں کو ٹیکنالوجی کے شعبوں جیسے کوانٹم، میٹاورس، کلین انرجی ٹیکنالوجیز، سائبر فزیکل سسٹمز، ایڈوانسڈ میٹریلز اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز میں بامعنی، ٹارگٹڈ، ڈیلیور ایبل آر اینڈ ڈی پارٹنرشپس پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ وزیر موصوف نے اس بات کی نشاندہی کی کہ ہندوستانی سائنسی ڈائس پورہ دنیا کی سب سے بڑی اور طاقتور ڈائیسپورا کمیونٹیز میں سے ایک ہے جو عالمی گفتگو کو تشکیل دینے میں ہے، خاص طور پر تکنیکی اختراعی منظر نامے میں انہوں نے کہا، دونوں ممالک کو امریکہ اور ہندوستان کے لیے مشترکہ طور پر باہمی دلچسپی کے شعبوں میں گہری ٹیک اسٹارٹ اپس کی شناخت، پرورش اور فروغ دینے کے راستے تلاش کرنے چاہئیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مجوزہ انٹیگریٹڈ ڈیٹا سسٹم کے لیے این ایس ایف کا تعاون بھی طلب کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ڈیٹا اکٹھا کرنے کا کام مختلف اداروں کی جانب سے مختلف طریقوں سے کیا جا رہا ہے لیکن انٹیگریٹڈ ڈیٹا سسٹم ڈیٹا کے تجزیات اور اس سے منسلک فوائد میں بہت آگے جائے گا۔ وزیر موصوف نے کہا، NSF-National Center for Science and Engineering Statistics کے ساتھ نالج پارٹنرشپ اس علاقے میں طویل مدتی صلاحیت کی ترقی کے لحاظ سے بہت اہمیت کا حامل ہو گا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے خلائی شعبے میں اور خاص طور پر خلائی ملبے کے انتظام جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر زور دیا۔ انہوں نے یہ بھی یاد کیا کہ ناسا- ایسرو NASA-ISRO کے سنتھیٹک اپرچر ریڈار سیٹلائٹ کے 2023 میں لانچ کیے جانے کی امید ہے۔ وزیر موصوف نے کہا، سائنس اور ٹکنالوجی کی تعلیم کی شراکت داری امریکی اور ہندوستانی اداروں اور طلباء کے درمیان روابط قائم کرنے کے لیے آؤٹ ریچ کی ایک اور جہت رہی ہے۔ تعلیمی گول میز کانفرنس کا انعقاد گزشتہ سال اسٹیم پر مرکوز یونیورسٹیوں کی ایک بڑی تعداد کے ساتھ کیا گیا۔

 

پروفیسر اجے کمار سود، حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر(پی ایس اے) ، ڈاکٹر پرویندر مینی، سائنسی سکریٹری، دفتر پی ایس اے، ڈاکٹر پریتی بنزل، مشیر، دفتر پی ایس اے ، ڈاکٹر مونورنجن موہنتی، مشیر، دفتر۔ پی ایس اے ، ڈاکٹر سندھورا گنپتی، پی ایس اے فیلو، شریش پانڈا، سائنسدان’پی ایس اے، ڈی‘کے دفتر اور ڈاکٹر بی-چوگن باشا ، سینئر اسپیشلسٹ، دفتر ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر کے دفتر ہندوستان کی طرف سے مذاکرات میں شامل ہوئے۔

 

ش ح۔   ش ت۔ج

Uno-8933



(Release ID: 1850368) Visitor Counter : 137


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu