سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ماہرین نے ٹی آئی ایچز کے ذریعے نافذ کیے جانے والے، ہند-امریکہ مشترکہ تحقیقی منصوبوں کے لیے، بہترین منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا

Posted On: 09 AUG 2022 4:52PM by PIB Delhi

ہندوستان اور امریکہ کے ماہرین نے مشترکہ تحقیقی منصوبوں کے لیے، بہترین منصوبوں کو سامنے لانے کے لیے بات چیت کی جو ٹیکنالوجی انوویشن ہبس (ٹی آئی ایچز) کے ذریعے ڈی ایس ٹی-این ایس ایف، مشترکہ تحقیق وترقی کے پروجیکٹوں کے کِک آف ورکشاپ میں نافذ کیے جائیں گے۔

ورکشاپ کا انعقاد آئی آئی ٹی دہلی نے ڈی ایس ٹی کے اشتراک سے کیا تھا جس میں اس بات پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا کہ کس طرح این ایم-آئی سی پی ایس کے تحت شناخت شدہ چھ ٹی آئی ایچز کے ذریعے این ایس ایف سے تعاون یافتہ اداروں کے ساتھ تعاون پر مبنی، تحقیق اور ترقی کے لیے لاگو کیے جانے والے پروجیکٹ، منفرد وسائل سے فائدہ اٹھائیں گے، جیسے کہ ہندوستان اور امریکہ میں ٹیسٹ بیڈز اور ڈیٹا سیٹس دستیاب ہیں، تاکہ اے آئی اور جدید وائرلیس جیسی اہم ٹیکنالوجیز پر تعاون کو وسعت دی جا سکے اور طلباء اور محققین کے تبادلے کے پروگراموں کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔

ڈی ایس ٹی کے سینئر ایڈوائزرڈاکٹر اکھلیش گپتا نے بتایا کہ کل 35 مشترکہ پروجیکٹوں کی نشاندہی کی گئی ہے جنہیں ٹیکنالوجی انوویشن ہبس (ٹی آئی ایچز) اور امریکہ کے تحقیقی اداروں کے ذریعے لاگو کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’یہ کوشش ہمیں دونوں ممالک کے درمیان سی پی ایس کے شعبے میں مشترکہ تحقیق اور ترقی حاصل کرنے میں مزید مدد دے گی‘‘۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001OHBR.jpg

ڈاکٹر گپتا نے نشاندہی کی ‘‘امریکہ ہمارا فطری ساتھی ہے۔ خاص طور پر سائنس میں ہم نے روایتی طور پر شراکت داری کی ہے اور باہمی تعاون پر مبنی پروجیکٹوں کے ذریعے ادارے کی سطح، حکومتی سطح اور یہاں تک کہ لوگوں کی سطح پر مشغولیت مزید گہری ہو جائے گی‘‘ ۔

این ایم-آئی سی پی ایس کے تحت چھ ٹی آئی ایچز کی شناخت، اینایس ایف کے تعاون یافتہ اداروں کے ساتھ تعاون پر مبنی، تحقیق اور ترقی کے لیے کی گئی ہے۔ ان منصوبوں کا مقصد دونوں ممالک میں موجودہ تحقیقی منصوبوں میں بین الاقوامی تعاون کے جزو کو شامل کرنا ہے۔ یہ مرکز، بین الضابطہ سائبر فزیکل سسٹمز کے قومی مشن کے تحت، ڈی ایس ٹی کی طرف سے پانچ سالہ تقریباً 430 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کا حصہ ہیں، اور اس میں تعلیمی محققین اور صنعتی شراکت دار شامل ہیں۔

این ایس ایف کے ڈائریکٹر ڈاکٹر سیتھورامن پنچناتھن نے کہا ’’امریکہ سب کے لیے خوشحالی اور مواقع کے لیے ہندوستان کے ساتھ شراکت داری کے لیے پرعزم اور فخر محسوس کرتا ہے۔ یہ منصوبے خواہش مند ہوں گے اور سماجی مسائل کو حل کرنے کے قابل ہونے چاہئیں‘‘۔

ڈائریکٹر، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف دہلی (آئی آئی ٹی دہلی) پروفیسر رنگن بنرجی نے کہا کہ یہ ورکشاپ معاشرے کے مسائل کو حل کرنے کے لیے روابط اور ٹی آئی ایچ کی تعمیر کے قابل بنائے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00274K9.jpg

محکمہ سائنس اور ٹیکنالوجی (ڈی ایس ٹی)، حکومت ہند، اور نیشنل سائنس فاؤنڈیشن (این ایس ایف) نے ستمبر 2021 میں زراعت، خود مختار نظام کی ٹیکنالوجیوں اور ایپلی کیشنز، صحت اور ماحولیات، بحالی اور معاون روبوٹکس کے موضوعاتی شعبوں میں باہمی تحقیق و ترقی اور مختلف سائبر فزیکل سسٹمز کا احاطہ کرنے والے اسمارٹ شہروں کے لیے ہاتھ ملایا ہے۔

ڈی ایس ٹی قومی مشن-انٹر ڈسپلنری سائبر فزیکل سسٹمز (این ایم آئی سی پی ایس) کو لاگو کر رہا ہے جس کی مختص لاگت، نئے دور کی ٹکنالوجیوں میں اختراع کی حوصلہ افزائی کرنےکے لیے پانچ سال کی مدت کے لیے 3660.00 کروڑروپے ہے۔ مشن کے نفاذ کے ایک حصے کے طور پر، 25 ٹیکنالوجی اخترعی ہب (ٹی آئی ایچز) ملک بھر کے معروف اداروں میں جدید ٹیکنالوجیوں میں قائم کیے گئے ہیں تاکہ سائبر فزیکل سسٹمز کے لیے ایک مستحکم بنیاد اور ایک ہموار ماحولیاتی نظام بنایا جا سکے، جو پالیسی سازوں، محققین/ اختراع کاروں، ۔ پریمیئر انسٹی ٹیوٹ، اسٹارٹ اپ، کاروباری، سرمایہ کار، صنعتیں اور عالمی رابطہ کے لیے بھی ایک پلیٹ فارم کی فراہم کرتے ہیں ۔

ورکشاپ میں،بین الاقوامی کارپوریشن، ڈی ایس ٹی کے سربراہ جناب سنجیو کے ورشنی، ؛ ڈاکٹر ایکتا کپور، ہیڈ ایف ایف ٹی ڈویژن؛ ڈی ایس ٹی کےسائنسدان ایف ڈاکٹر جے بی وی ریڈی؛بین الاقوامی سائنس اور انجینئرنگ کے سربراہ ڈاکٹر کیندرا شارپ ؛ ڈاکٹر بریجٹ تورگا، پروگرام ڈائریکٹر، او/او بین الاقوامی سائنس اور انجینئرنگ؛ ڈاکٹر گردیپ سنگھ، کمپیوٹر اور نیٹ ورک سسٹمز کے ڈویژن کے ڈائریکٹر نےامریکہ سے ٹی آئی ایچز اور امریکی اداروں کے نمائندگان کے ساتھ شرکت کی۔

*****

U.No.8930

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1850365) Visitor Counter : 112


Read this release in: English , Hindi , Tamil , Telugu