امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

’’گرینڈ آنین چیلنج‘‘ نوجوان پیشہ ور وں کے لئے شروع کیا گیا


صارفین امور کے محکمہ  سیکریٹری  نے  پیاز کی کٹائی کے بعد ہونے والے نقصان کو کم کرنے کے لئے اعلی تعلیمی اداروں،  پیشہ وروں اور تحقیقی تنظیموں سے  ’’ گرینڈ آنین چیلنج‘‘ میں حصہ لینے پر زور دیا

Posted On: 05 AUG 2022 5:52PM by PIB Delhi

صارفین کے امور کے محکمہ  نے آج تعلیمی اداروں کے سربراہان، وائس چانسلرز، پروفیسرز، نامور اداروں کے ڈینز، سینئر ماہرین تعلیم، اسٹارٹ اپس کے افسران، بی اے آر سی کے سائنس داں ،محکمہ جوہری توانائی کے افسران، بھابھا اٹامک ریسرچ سنٹر کے سائنسدانوں، محکمہ جوہری توانائی، وزارت تعلیم، صنعت کے فروغ اور اندرونی تجارت کے محکمے کے افسران اور زراعت، باغبانی  اور اور فوڈ پروسیسنگ کے شعبے میں کام کرنے والے پیشہ ور افراد کے ساتھ "گرینڈ آنین چیلنج" کے سلسلے میں ایک ویڈیو کانفرنس منعقد کی گئی ۔

یہ چیلنج نوجوان پیشہ ور افراد، پروفیسرز، پروڈکٹس تیار کرنے میں سائنسدانوں کے کردار اور  کٹائی سے پہلے کی ٹیکنالوجیز، پرائمری پروسیسنگ، اسٹوریج اور ملک میں پیاز فصل کی کٹائی کے بعد کے کاموں میں پروٹو ٹائپنگ کی ضرورت اور پیاز کی نقل و حمل کو بہتر بنانے کے لیے نئے آئیڈیاز  کی تلاش کرتا  ہے۔ اس  چیلنج  میں ڈی ہائیڈریشن ، پیاز کی قیمتوں کا تعین اور پیاز کے فوڈ پروسیسنگ ڈومینز میں ٹیکنالوجی کی جدید کاری کے لیے اختراعی خیالات کی بھی تلاش  کی جائے گی ۔

صارفین کے امور کے محکمے کی طرف سے شروع کیا گیا "گرینڈ آنین چیلنج" مورخہ  20.7.2022 سے 15.10.2022 تک چلے گا، جس میں ملک کے بہترین مفکرین سےمندرجہ بالا تمام شعبوں میں ان کی تجاویز طلب کی گئی ہیں۔ اس چیلنج کے بارے میں مزید معلومات محکمہ کی ویب سائٹ doca.gov.in/goi   پر دستیاب ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0016T4A.jpg

گرینڈ آنین چیلنج کے رجسٹریشن ویب پیج  پر  اب تک 122 رجسٹریشن موصول ہو چکے ہیں اور کچھ شرکاء نے اپنے خیالات بھی پیش کیے ہیں۔ یہ محکمہ چار شعبوں میں 40 نمایاں تجاویز کا انتخاب کرے گا، جس میں اصلاح  اور تکنیکی اختراعات کی مانگ کی گئی ہے اور اس مقصد کو پورا کرنے کے لیے ملک  میں متعلقہ محکموں اور تنظیموں سے اپنے خیالات پیش  کرنے   پر زور دیا گیا ہے۔ اس کے ذریعے سے کٹائی سے پہلے، پرائمری پروسیسنگ اور اسٹوریج میں ہونے والے نقصانات کو کم کرنے  میں لاگت  سے موثر حل  کی تلاش پوری ہوگی۔ اس سے پیاز کی نقل و حمل کو مزید آسان بنایا جا سکتا ہے اور اس عمل میں آتم نربھر بھارت کے پروگرام کو بھی فروغ دیا جا رہا ہے۔

ویڈیو کانفرنس کے دوران صارفین  امور کے محکمہ میں  اسسٹنٹ سکریٹری، آئی اے ایس، جناب یوگیش پاٹل نے پیاز  کی ذخیرہ اندوزی، پروسیسنگ اور نقل و حمل میں ملک کو درپیش موجودہ چیلنجوں کے بارے میں ایک مختصر پرزنٹیشن پیش کی۔ یہ امید کی جاتی ہے کہ چیلنج  پورا ہونے کے بعد اختراعی آئیڈیاز کو لاگو کرنے سے پیاز کے ذخیرہ میں ہونے والے نقصان کو  پانچ سے دس فیصد تک کم کیا جا سکتا ہے۔

وزارت  تعلیم میں  انوویشن  سیل  کے چیف انوویشن آفیسر ڈاکٹر جیرے نے چیلنج میں حصہ لینے کے تین مرحلوں کے بارے میں تفصیل سے بتایا  اور سبھی سے چیلنج میں شدت سے حصہ لینے  پر زور دیا ۔

 بھابھا اٹامک ریسرچ سینٹر میں  جوہری توانائی محکمہ کے سائنس داں ڈاکٹر ایس گوتم نے کئے گئے مطالعہ کی بنیاد پر جمع کئے گئے پیاز کی شیلف لائف کو بڑھانے میں تابکاری سے متعلق اثرات کو سمجھایا ، جس سے نقصان کو کم سے کم کرنے میں ٹیکنالوجی کی افادیت پر بھی روشنی ڈالی گئی۔

مختلف تنظیموں/یونیورسٹیوں کے سائنسدانوں اور پروفیسرز نے پیاز کی ذخیرہ اندوزی اور نقل و حمل کے دوران ہونے والے نقصانات کو کم کرنے کے لیے بہت سے منفرد خیالات پیش کیے۔

ویڈیو کانفرنس میں ملک بھر سے مختلف اداروں، یونیورسٹیوں، ریسرچ آرگنائزیشنز اور پرائیویٹ سیکٹر اسٹارٹ اپس کے 282 سے زائد شرکاء نے شرکت کی۔

امور صارفین محکمہ کے سکریٹری جناب روہت کمار سنگھ نے سبھی سے اس چیلنج میں حصہ لینے کی اپیل کی تاکہ کسانوں کے لیے کم لاگت اور آسانی سے دہرائے جانے والے ٹیکنالوجی کے حل  کوفروغ دیا جاسکے  اور ملک میں کسانوں کے ذریعے پائیدار طریقے سے اس کا استعمال کیا جا سکے۔

*******************

 

 

ش ح ۔   س ک ۔   م  ص

U.N.8853



(Release ID: 1849746) Visitor Counter : 92