زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

اسمارٹ فارمنگ

Posted On: 05 AUG 2022 3:58PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت ملک میں زرعی شعبے میں ٹیکنالوجی کے استعمال اور اختراعات کے ذریعے سمارٹ فارمنگ کے طریقوں کو اپنانے کو فروغ دے رہی ہے۔ حکومت ایک ڈیجیٹل ایگریکلچر مشن (ڈی اے ایم) نافذ کر رہی ہے جس میں انڈیا ڈیجیٹل ایکو سسٹم آف ایگریکلچر (آئی ڈی ای اے)، کسانوں کا ڈیٹا بیس، یونیفائیڈ فارمرز سروس انٹرفیس (یو ایف ایس آئی)، نئی ٹیکنالوجی (این ای جی پی اے) پر ریاستوں کو فنڈنگ، مہالانوبس نیشنل کراپ فورکاسٹ سینٹر(ایم این سی ایف سی)،  کی اصلاح کرنا، مٹی کی صحت، زرخیزی اور پروفائل میپنگ شامل ہے۔ این ای جی پی اے پروگرام کے تحت ریاستی حکومتوں کو ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز جیسے مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ (اے آئی /ایم ایل)، انٹرنیٹ آف تھنگز (آئی او ٹی)، بلاک چین وغیرہ کا استعمال کرتے ہوئے ڈیجیٹل زراعت کے پروجیکٹوں کے لیے فنڈنگ ​​دی جاتی ہے۔ ڈرون ٹیکنالوجیز کو اپنایا جا رہا ہے۔ اسمارٹ فارمنگ کو فروغ دینے کے لیے، حکومت زرعی شعبے میں اسٹارٹ اپس کو فروغ دیتی ہے اور زرعی صنعت کاروں کو پروان چڑھاتی ہے۔ پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا (پی ایم کے ایس وائی-پی ڈی ایم سی) کے فی ڈراپ مور کراپ جزو کا مقصد مائیکرو اریگیشن ٹیکنالوجیز، یعنی ڈرپ اور چھڑکاؤ آبپاشی کے نظام کے ذریعے کھیت کی سطح پر پانی کے استعمال کی اثر انگیزی کو بڑھانا ہے۔ حکومت ہند نے ای این اے ایم (نیشنل ایگریکلچر مارکیٹ) شروع کیا، جو ایک الیکٹرانک تجارتی پورٹل ہے  جو کسانوں کے لیے موجودہ زرعی پیداوار مارکیٹ کمیٹی (اے پی ایم سی) منڈیوں کے درمیان نیٹ ورک بناتا ہے۔

انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی  اے آر) زراعت میں اختراع، توسیع اور تعلیم کو فروغ دیتی ہے۔ 21-2014 کے دوران مختلف زرعی فصلوں کے لیے کل 1575 فیلڈ فصلوں کی اقسام جاری کی گئیں۔ 21-2014  کے دوران کسانوں کو موبائل کے ذریعے 91.43 کروڑ زرعی مشورے فراہم کیے گئے۔ آئی سی  اے آر نے 21-2014 کے دوران مختلف فارم اور کسانوں سے متعلق خدمات پر 187 موبائل ایپس تیار کیں۔ یہ آئی سی  اے آر ایپس اب کسان( کے آئی ایس اے اے این) نامی ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر مربوط ہیں۔ فارمر فرسٹ (فارم، اختراعات، وسائل، سائنس اور ٹکنالوجی) کی پہل اس مدت کے دوران آئی سی اے آر کی طرف سے شروع کی گئی تھی جس میں پیداوار اور پیداواری صلاحیت سے آگے بڑھنے کے لیے کسانوں-سائنسدانوں کے انٹرفیس میں اضافہ کیا گیا تھا۔

 

*************

( ش ح ۔ ا ک۔ ر ب(

U. No. 8851



(Release ID: 1849719) Visitor Counter : 112


Read this release in: English , Telugu