شہری ہوابازی کی وزارت
کرشی اڑان 2.0 کے تحت اب تک 58 ہوائی اڈے شامل کئے گئے ہیں
کرشی اڑان اسکیم خراب ہونے والی زرعی پیداوار کے لیے ہوائی نقل و حمل اور لاجسٹک سپورٹ فراہم کرتی ہے
Posted On:
04 AUG 2022 3:09PM by PIB Delhi
شہری ہوا بازی کے وزیر مملکت جنرل (ڈاکٹر) وی کے سنگھ (ریٹائرڈ) نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ معلومات دی ہے کہ کرشی اڑان اسکیم 2.0 کا اعلان 27 اکتوبر 2021 کو کیا گیا تھا جس میں موجودہ التزامات کا اضافہ کیا گیا تھا، جس میں بنیادی طور پر پہاڑی علاقوں، شمال مشرقی ریاستوں اور قبائلی علاقوں سے خراب ہونے والی خوراک کی مصنوعات کی نقل و حمل پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔ ہوائی نقل و حمل کے ذریعے زرعی پیداوار کی نقل و حرکت کو سہولت اور ترغیب دینے کے لیے، ائیرپورٹس اتھارٹی آف انڈیا (اے اے آئی) ہندوستانی مال بردار اورپی 2 سی ( مسافر سے کارگو) ہوائی جہاز کے لیے لینڈنگ، پارکنگ چارجز، ٹرمینل نیوی گیشنل لینڈنگ چارجز(ٹی این ایل سی) اور روٹ نیوی گیشن فیسیلٹی چارجز(آر این ایف سی) کی مکمل چھوٹ فراہم کرتی ہے۔ بنیادی طور پر شمال مشرقی، پہاڑی اور قبائلی علاقوں پر توجہ مرکوز کرنے والے تقریباً 25 ہوائی اڈے اور دیگر خطوں/علاقوں میں 28 ہوائی اڈے ہیں۔ مزید برآں، کرشی اڑان 2.0 کی جانچ کے بعد مزید پانچ ہوائی اڈوں کو اس فہرست میں شامل کیا گیا ہے، جس سے ہوائی اڈوں کی تعداد بڑھ کر 58 ہوگئی ہے ۔
کرشی اڑان اسکیم ایک انضمامی اسکیم ہے جہاں آٹھ وزارتیں/محکمے یعنی شہری ہوا بازی کی وزارت، محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود، محکمہ حیوانات اور ڈیری، محکمہ ماہی پروری، وزارت فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری، محکمہ تجارت، قبائلی وزارت۔ امور، شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت (ڈی او این ای آر) زرعی پیداوار کی نقل و حمل کے لیے رسد کو مضبوط بنانے کے لیے اپنی موجودہ اسکیموں کا فائدہ اٹھائیں گی۔
فی الحال، پریاگ راج ہوائی اڈہ کرشی اڑان اسکیم 2.0 کے تحت شامل ہے۔ تمام خراب ہونے والی اشیاء ملک میں کرشی اڑان اسکیم کے تحت آتی ہیں۔ اس اسکیم سے کسانوں کو زرعی مصنوعات کی نقل و حمل میں مدد ملتی ہے اور اس سے ان کے لئے اچھی قیمت حاصل کرنے کے لئے امکانات بہتر ہوتے ہیں۔ کرشی اڑان اسکیم ضرورت کے مطابق خراب ہونے والی زرعی پیداوار کے لیے ہوائی نقل و حمل اور لاجسٹک مدد فراہم کرتی ہے۔
*************
ش ح س ب۔ رض
U. No.8717
(Release ID: 1848626)
Visitor Counter : 93