کامرس اور صنعت کی وزارتہ
بھارت- ماریشس کے جامع اقتصادی تعاون اور شراکت داری کے معاہدے کے تحت، بھارت-ماریشس کی اعلی اختیاراتی مشترکہ تجارتی کمیٹی کا پہلا اجلاس کامیابی کے ساتھ منعقد ہوا
متعلقہ اداروں کے درمیان پیشہ ورانہ خدمات میں قابلیت کو تسلیم کرنے سمیت ایم آر اے/ایم او یو پر بات چیت کا آغاز؛ اور کسٹمز باہمی انتظامی معاونت کا معاہدہ
مارکیٹ تک رسائی کے اضافی مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا
Posted On:
04 AUG 2022 2:05PM by PIB Delhi
ہندوستان اور ماریشس نے نئی دہلی میں 01-03 اگست 2022 کو ہندوستان- ماریشس اعلیٰ اختیاری مشترکہ تجارتی کمیٹی کا پہلا اجلاس منعقد کیا۔ اس میٹنگ کی مشترکہ صدارت، حکومت ہندکی جانب سے وزارت کارس وتجارت کے محکمہ تجارت میں جوائنٹ سکریٹری ڈاکٹر سریکر کے ریڈی، اور ماریشس کی حکومت کی خارجہ امور، تجارتی پالیسی، علاقائی انضمام اور بین الاقوامی تجارت کی وزارت میں تجارتی پالیسی کے ڈائریکٹر جناب نارائندتھ بودھو نے کی۔ اجلاس میں دونوں ممالک کے متعلقہ سرکاری حکام کی نمائندگی کرنے والے سینئر عہدیداران نے شرکت کی۔
بھارت-ماریشس جامع اقتصادی تعاون اور شراکت داری کے معاہدے (سی ای سی پی اے) کے منشور کے مطابق اعلیٰ اختیاراتی مشترکہ تجارتی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، جو بھارت- ماریشس سی ای سی پی اے کے عمومی کام کاج اور نفاذ کا جائزہ لے گی جو یکم اپریل 2021کو نافذ ہوا۔سی ای سی پی اے، ایسا پہلا تجارتی معاہدہ ہے جس پر ہندوستان نے افریقہ کے کسی ملک کے ساتھ دستخط کیے ہیں۔
دونوں اطراف نے اس بات کو واضح کیا کہ تاریخی سی ای سی پی اے پر دستخط کے ساتھ، دونوں ممالک کے درمیان روایتی طور پر قریبی، مضبوط اقتصادی تعلقات ایک نئی بلندی تک پہونچ گئے ہیں۔ ہندوستان اور ماریشس کے درمیان دوطرفہ تجارتی سامان کی تجارت کی ترقی کی تعریف کرتے ہوئے، جو22-2021میں 786.72 ملین امریکی ڈالر سے بڑھ کر 20 – 2019 میں 690.02 ملین امریکی ڈالر مالیت تک پہنچ گئی ہے، فریقین نے دو طرفہ تعلقات، خاص طور پر سی ای سی پی اے کے تحت دو طرفہ تعاون کو مزید بڑھانے پر اتفاق کیا تاکہ دوطرفہ تجارت کو مزید فروغ دیا جا سکے۔
دونوں فریقوں نے سی ای سی پی اے میں عام اقتصادی (جی ای سی)باب اور آٹومیٹک ٹریگر سیف گارڈ میکانزم(اے ٹی ایس ایم) کو شامل کرنے پر اتفاق کیا۔ جی ای سی کا باب سرمایہ کاری، مالیاتی خدمات، ٹیکسٹائل، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں، دستکاری، جواہرات اور زیورات، معلوماتی اینڈ مواصلاتی ٹیکنالوجی، فلم پروڈکشن، خلائی ٹیکنالوجی، نیلگوں معیشت، بندرگاہی بنیادی ڈھانچہ، صحت دیکھ بھال، فارماسیوٹیکلز اور بائیو ٹیکنالوجی، مسابقتی پالیسی، قابل تجدید توانائی وغیرہ کے شعبوں میں برآمدی مسابقت کو بڑھانے اور تعاون کے موجودہ دائرہ کار کو وسعت دینےکے قابل بنائے گا۔
مختلف پیشہ ورانہ اداروں کے سرٹیفیکیشن، مہارتوں اور لائسنسنگ کی ضروریات میں مساوات قائم کرنے اور ہنر کی ترقی اور صنعت کاری کی وزارت اور ماریشس میں ان کے ہم منصب کے درمیان ہنر مندی کے سیٹ تیار کرنے کے سلسلے میں دونوں فریقوں کے درمیان وسیع بات چیت ہوئی۔ . ماریشس کی طرف سے، آئی سی ٹی، مالیاتی خدمات، فلم پروڈکشن، انجینئرنگ، صحت، سیاحت/مہمان نوازی اور سمندری معیشت وغیرہ جیسے مختلف شعبوں میں ماریشس میں پیشہ ور افراد کی کمی کو بتاتے ہوئے، ہندوستان سے ماریشس میں اعلیٰ ہنر مند پیشہ ور افراد کی نقل و حرکت کا خیرمقدم کیا گیا۔
دونوں فریقوں نے کسٹمز باہمی انتظامی معاونت کے معاہدے (سی ایم ایم اے)کرنے پر آمادگی ظاہر کی اور معاہدے پر جلد بات چیت شروع کرنے پر اتفاق کیا۔
تجارتی باسکٹ کو متنوع اور وسعت دینے میں باہمی دلچسپی کا اعادہ کرتے ہوئے، دونوں فریقوں نے مارکیٹ تک رسائی کے اضافی مسائل پر تبادلہ خیال کیا اور ایس پی ایس اور ٹی بی ٹی اقدامات پر مساوت کے دو طرفہ تسلیم کرنےکے انتظامات پر بات کرنے پر اتفاق کیا۔ دونوں فریقوں نے دوطرفہ ادارہ جاتی تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے لیے دو طرفہ فوکل پوائنٹس کی نشاندہی پر بھی اتفاق کیا۔
ہندوستان- ماریشس اعلیٰ اختیاراتی مشترکہ تجارتی کمیٹی کے پہلے اجلاس کی بات چیت، خوشگوار اور مستقبل کے حوالے سے منعقد ہوئی، جو دونوں فریقوں کی اس مشترکہ خواہش کی عکاسی کرتی ہے کہ مزید تجارت اور سرمایہ کاری کو بڑھایا جائے، اور دو طرفہ تجارت اور سرمایہ کاری میں خلل پیدا کرنے والی کسی بھی رکاوٹ کو دور کیا جائے۔ فریقین نے 2023 میں ہندوستان- ماریشس ہائی پاورڈ جے ٹی سی میٹنگ کا اگلا اجلاس منعقد کرنے پر اتفاق کیا۔
*****
U.No.8675
(ش ح - اع - ر ا)
(Release ID: 1848542)
Visitor Counter : 210