محنت اور روزگار کی وزارت

یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں کی فلاح و بہبود کی اسکیم

Posted On: 04 AUG 2022 3:45PM by PIB Delhi

غیر منظم کارکنوں کے سماجی تحفظ ایکٹ، 2008 کے مطابق، حکومت کو غیر منظم شعبے کے مزدوروں بشمول یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں، کو سماجی تحفظ فراہم کرنے کا پابند کیا گیا ہے تاکہ (i) زندگی اور معذوری کا احاطہ، (ii) صحت اور زچگی کے فوائد ، (iii) بڑھاپے کا تحفظ اور (iv) کوئی دوسرا فائدہ، جو کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ طے کیا جائے، سے متعلق معاملات پر مناسب فلاحی اسکیمیں تشکیل دے۔

زندگی اور معذوری کا احاطہ پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا (پی ایم جے جے بی وائی) اور پردھان منتری سرکشا بیمہ یوجنا (پی ای ایس بی وائی) کے ذریعے کیا جاتا ہے۔

آیوشمان بھارت- پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اے بی- پی ایم جے اے وائی) ثانوی اور ٹرٹیری اسپتال میں داخل ہونے کے لیے ہر اہل کنبے کو 5 لاکھ روپے سالانہ ہیلتھ کور فراہم کرتی ہے۔ یہ سہولت 27 اسپیشلٹیز سے متعلق 1949 ٹریٹمنٹ پروسیجرس کے لیے ہے۔ یہ مکمل طور پر کیش لیس اور پیپر لیس اسکیم ہے۔ اے بی- پی ایم جے اے وائی کے تحت فائدہ اٹھانے والے خاندانوں کی شناخت 2011 کی سماجی اقتصادی ذات مردم شماری (ایس ای سی سی) سے دیہی اور شہری علاقوں میں 6 طرح کی محرومیوں اور 11 پیشہ ورانہ معیار کی بنیاد پر کی گئی ہے۔

بڑھاپے میں تحفظ پردھان منتری شرم یوگی مان دھن (پی ایم- ایس وائی ایم) پنشن اسکیم کے ذریعے ماہانہ 3000 روپے کی پنشن کی شکل میں 60 سال کی عمر کو پہنچنے کے بعد، فراہم کیا جاتا ہے۔

ان اسکیموں کے علاوہ اٹل پنشن یوجنا، نیشنل فوڈ سیکورٹی ایکٹ کے تحت عوامی نظام تقسیم، مہاتما گاندھی نیشنل رورل ایمپلائمنٹ گیارنٹی ایکٹ، دین دیال اپادھیائے گرامین کوشل یوجنا، پردھان منتری آواس یوجنا، قومی سماجی امداد پروگرام، غریب کلیان روزگار یوجنا، مہاتما گاندھی بنکر بیمہ یوجنا، دین دیال اپادھیائے انتیودیہ یوجنا، پی ایم سواندھی، پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا، غیر منظم مزدوروں کے لیے بھی دستیاب ہیں، جن میں یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدور بھی شامل ہیں، بشرطیکہ وہ اہلیتی معیار پر پورے اترتے ہوں۔

بچوں کو مفت اور لازمی تعلیم کا حق (آر ٹی ای) ایکٹ 2009، مناسب حکومت کو ہدایت دیتا ہے کہ پڑوس کے اسکول میں 6 سے 14 سال کی عمر کے ہر بچے کو مفت اور لازمی ابتدائی تعلیم فراہم کرے۔ تعلیم آئین کی مشترکہ فہرست میں شامل ایک موضوع ہے اور اسکولوں کی اکثریت متعلقہ ریاستی حکومتوں کے کنٹرول میں ہے۔

یہ معلومات محنت اور روزگار کے وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO.8687



(Release ID: 1848492) Visitor Counter : 131


Read this release in: English , Punjabi , Telugu