بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

بھارت چابہار بندرگاہ کے ذریعے وسطی ایشیا کے ساتھ تجارتی امکانات پیداکرنے  کی سمت میں کام کرے گا - جہاز رانی کے  مرکزی وزیر


آئی سی ایس  ممالک تک پہنچنے کے لیےآئی این ایس ٹی سی کے تحت چابہار بندرگاہ کو ٹرانزٹ  ہب بنانے کا ہمارا وژن - سربانند سونووال

شہیدبہشتی بندرگاہ  کاروبار کی تیز رفتار ترقی میں سہولت فراہم کرے گی اور وسطی ایشیائی خطے میں معیار زندگی بلند کرے گی  - سری پد وائی  نائک

وسطی ایشیائی ممالک کے اعلیٰ سطحی سفارتی وفد نے ممبئی میں ’یوم چابہار‘  منانے کے لیے شرکت کی

Posted On: 31 JUL 2022 5:39PM by PIB Delhi

 

ممبئی،31 جولائی ،2022 :

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں اور آیوش کے مرکزی وزیر سربانند سونووال نے ایران میں چابہار بندرگاہ کا استعمال کرتے ہوئے وسطی ایشیائی خطے کے ساتھ تجارتی مواقع پیداکرنے  کے تئیں ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ ’ یوم چابہار‘کے موقع پر، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی مرکزی وزارت نے انڈین پورٹس گلوبل لمیٹڈ (آئی پی جی ایل) کے اشتراک سے ممبئی میں ایک کانفرنس کا انعقاد کیا، جسے  چابہار ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کی  شہید بہشتی بندرگامیں میں شامل ہونے کے لیے قائم کیاگیاہے ، آج ممبئی میں ایک کانفرنس کا انعقادکیا جہاں  مرکزی وزیر سونووال اور بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں اور سیاحت کے وزیر مملکت شری پد یسو نائک نے کانفرنس کے دوران وسطی ایشیائی ممالک کے اعلیٰ سطحی سفارتی نمائندوں سے بات چیت کی۔ جناب سونووال نے یہ بھی  کہا، ’’ ہماراویژن  چابہار بندرگاہ کو بین الاقوامی شمالی-جنوبی ٹرانسپورٹ کوریڈور (آئی این سی ٹی  سی) کے تحت ایک ٹرانزٹ  ہب بنانے کا ہے  تاکہ سی آئی ایس ممالک تک پہنچ سکیں۔‘‘

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Chabahar1.JPEGGL24.jpg

’’چابہار ڈے‘‘ کوآئی این سی ٹی سی کے آغاز کے موقع پر منایا جاتا ہے، جوکہ ہندوستان اور وسطی ایشیا کے درمیان کارگو کی نقل و حمل  کو اقتصادی بنانے کا ہندوستان کا ایک  ویژن ہے ۔ ایران میں چابہار بندرگاہ خطے اور خاص طور پر وسطی ایشیا کے لیے تجارتی نقل و حمل کا مرکز ہے۔

اس موقع پر اعلی سطحی سفارتی وفد میں جمہوریہ  قزاخستان سفیر عزت مآب جناب نورالعین  زلغاس بائیف  ، کرغزستان کے سفیر عزت مآب جناب آسین عیسی ایٖف، تاجکستان کے سفیر عزت مآب جناب لقمان بوبوکلاں زادہ ، ترکمانستان کے سفیر عزت مآب جناب سالار  غلدنا زروف ، ازبکستان کے سفیر عزت مآب جناب دلشاد اختوف ،پی ایم او کے بندرگاہ اور اقتصادی امور کے نائب مسٹر جلیل اسلامی ،افغانستان کی قونصل جنرل محترمہ ذکیہ واردک  ، اسلامی جمہوریہ ایران کے قونصل جنرل عزت مآب ڈاکٹر اے ایم علی خانی ، اور عزت مآب جناب مسعود استاد حسین ،انڈین پورٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین راجیو جلوٹا، وزارت خارجہ کے جوائنٹ سکریٹری جے پی سنگھ  اور انڈین پورٹس گلوبل لمیٹڈ (آئی پی جی ایل) کے منیجنگ ڈائریکٹر سنیل مکندن موجود تھے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Chabahar2.JPEGWLPO.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Chabahar3.JPEGSV7G.jpg

 

اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی  وزیر نے کہا، ’’ ایران میں چابہار میں متحرک شہیدبہشتی بندرگاہ کے ذریعے آی این ایس ٹی سی کا آئیڈیا ایک ملٹی ماڈل لاجسٹک کوریڈور کا استعمال کرتے ہوئے دونوں بازاروں کو جوڑنے کا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہماری لاجسٹکس لاگت کو معقول بنائے  گا  جو دونوں خطوں کے درمیان تجارتی حجم میں معاون ہو گا۔ تمام فریقوں   کا شکریہ ادا کرتے ہوئے جنہوں نے چابہار بندرگاہ کی ترقی کے لیے فعال تعاون کا مظاہرہ کیا، انہوں نے کہا کہ مشترکہ کوششوں کے ذریعے ہندوستان  اور وسطی ایشیائی ممالک کے درمیان تجارت اور کامرس کو بڑھانے کے لیے رابطے کے ایک مقام کو  کامیابی سے تیار کیا گیا ہے۔

وزیرمملکت  جناب  شری  پد یسو نائک نے کہا کہ آنے والے برسوں  میں، شہیدبہشتی بندرگاہ میں ہونے والی پیش رفت سے کاروبار کی تیز رفتار ترقی اور خطے میں معیار زندگی بلندکرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بنیادی ڈھانچے کا رابطہ خطے میں تجارت اور سرمایہ کاری کے امکانات کو وسعت دینے کا باعث بنے گا۔ شری نائک نے کانفرنس میں کہا ’’اس تجارتی میٹنگ کو شہیدبہشتی بندرگاہ  کے ذریعے مواقع پیدا کرنے ہوں گے اور اس سے سمندری شعبے میں مزید ترقی کرنے میں مدد ملے گی‘‘۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Chabahar4.JPEG1E54.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/Chabahar5.JPEG3SQ8.jpg

 

تقریب کے دوران، وسطی ایشیائی ممالک کے مندوبین نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح چابہار کا آئی این ایس ٹی سی کے ساتھ لنک ان کے خطوں میں برآمدات اور درآمدات پر مبنی تجارت کو بڑھانے اور خشکی سے  گھرے ممالک میں ترقی کو مزید فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ دن بھر جاری رہنے والی تقریب کے دوران کئی پریزنٹیشنز اور گورنمنٹ ٹو بزنس سیشنز ہوئے۔ پریزنٹیشنز اور تقاریر چیئرمین آئی پی اے ، ایم ڈی  آئی پی جی ایل ،ایف ایف ایف اے آئی اور جوائنٹ سکریٹری، وزارت خارجہ، حکومت ہند کے ذریعہ پیش کی گئیں ۔

 

 

************

 

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U: 8442)



(Release ID: 1846843) Visitor Counter : 156


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Odia