ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

مرکزی چڑیا گھر اتھارٹی کی 39ویں میٹنگ کا انعقاد

Posted On: 31 JUL 2022 3:29PM by PIB Delhi

ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو کے زیر صدارت آج نیشنل زولوجیکل پارک واقع نئی دہلی میں مرکزی چڑیاگھر اتھارٹی کی 39ویں میٹنگ کا اہتمام کیا گیا۔

محترمہ لینا نندن ،سکریٹری؛ جناب چندر پرکاش گوئل، ڈائرکٹر جنرل فاریسٹ اور اسپیشل سکریٹری؛ ڈاکٹر ایس پی یادو، ڈائرکٹر وائلڈ لائف انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا؛ جناب بیوَش رنجن، ایڈشنل ڈائرکٹر جنرل (وائلڈ لائف)؛ جناب پرویر پانڈے، ایڈشنل سکریٹری اور مالی مشیرسمیت ایم او ای ایف اینڈ سی سی کے افسران؛ انڈین ویٹرنری ریسرچ انسٹی ٹیوٹ  اور اسکول آف پلاننگ اینڈ آرکیٹکچر کے نمائندگان اور دیگر اراکین نے اس میٹنگ میں شرکت کی۔

میٹنگ کے اہم نکات میں دو پبلی کیشنوں – برفانی تیندوے سے متعلق نیشنل اسٹڈ بک سی زیڈ اے کا سہ ماہی خبرنامہ،  ایکس-سیٹو اپ ڈیٹس- کا اجراء شامل ہیں۔

اراکین کو سی زیڈ اے کے ذریعہ مالی برس 2021-22 کے دوران انجام دی گئیں مندرجہ ذیل سرگرمیوں کے بارے میں مطلع کیا گیا:

    1. 18 چڑیاگھروں کا جائزہ لیا گیا، چڑیاگھروں کے لیے 10 ماسٹر پلان منظور کیے گئے
    2. بھارتی چڑیاگھروں میں تحفظ افزائش نسل اور تحفظ کی تعلیم کے مقصد سے جانوروں کی 69 قومی اور 10 بین الاقوامی حصولیابی/تبادلے سے متعلق کام انجام دیے گئے۔
    3. 39 تسلیم شدہ چڑیا گھروں (چھوٹے اور درمیانہ چڑیاگھڑوں) میں چڑیاگھروں کی مؤثرانتظام کاری کا تجزیہ (ایم ای ای۔زو) (دنیا میں پہلی مرتبہ) کیاگیا۔
    4. ملک بھر کے چڑیاگھر عزت مآب وزیر اعظم ہند  کے ذریعہ 12 مارچ 2021 کو شروع کی گئی آزادی کا امرت مہوتسو تقریب میں فعال انداز میں شرکت کر رہے ہیں۔ یہ پروگرام اب تک 72 ہفتوں سے زائد کی مدت کے دوران 72اقسام کو نمایاں کرتے ہوئے 72 چڑیاگھروں پر احاطہ کر چکا ہے۔ اس کے تحت روزانہ کی سرگرمیوں کے ذریعہ – تحفظ سے بقائے باہمی تک- جیسے تصور کے توسط سے ہمارے ملک کےمالامال حیاتیاتی تنوع کو پیش کیا جاتا ہے۔
    5. سی زیڈ اے اور سائنسی اداروں کے درمیان تحقیقی تعاون بشمول نیشنل ریفرل سینٹر – وائلڈ لائف بایو –بینکنگ کے اقدامات معدوم ہونے کے خطرے سے دوچار جانوروں کی نسلوں کے لیے مجوزہ سرگرمیوں میں شامل ہیں۔
    6. قانونی رپورٹنگ اور سی زیڈ اے کو تجویز پیش کرنے کے عمل کو آسان بنانے کے لیے ، زومینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (زو۔ایم آئی ایس) نام سے ایک ویب ایپلی کیشن تیار کی گئی۔
    7. تصوراتی منصوبہ 2021-31 کے ساتھ چڑیاگھروں کے ذریعہ مختلف سرگرمیوں سے ہم آہنگ پہل قدمیاں انجام دی گئیں جن کا مقصد بھارتی چڑیاگھروں کی صورت تبدیل کرنا ہے تاکہ یہ چڑیا گھر جدید تحقیق ، تفریح کے لیے چڑیاگھر آنے والے ہر عمر کے افراد کے ساتھ دلی وابستگی پیدا کرنے کے علاوہ انہیں عمیق تجربات فراہم کرانے  کے ساتھ تحفظ کا ایک بڑا مرکز بن سکیں ۔
    8. تحفظ افزائش نسل کے پروگراموں اور  ریڈ پانڈا، گور، برفانی تیندوا جیسے جانوروں کی کامیاب افزائش نسل کے جاری پروگرام ، جن میں نگہداشت میں نشو و نما پانے والے جانوروں ، یعنی بھارتی گوزن موش، ریڈ پانڈا، مغربی قرقاول شاخدار ، کو جنگل میں چھوڑنا بھی شامل ہے۔

میٹنگ کے دوران تکنیکی کمیٹی اور انتظامی کمیٹی کی سفارشات کا جائزہ لیا گیا اور انہیں منظوری دی گئی۔ زیر غور آنے والے دیگر معاملات میں سینٹرل زو اتھارٹی کی سالانہ رپورٹ (2021-22) اور بھارتی چڑیاگھروں کے درمیان جانوروں کی حصولیابی/تبادلے سے متعلق تجاویز شامل ہیں ۔

سرکردہ شخصیات پر مشتمل بھارتی چڑیاگھروں کے ایمبسڈر حضرات کی نشاندہی کے لیے تجویز پر بھی تبادلہ خیالات کیے گئے۔ اس کا مقصد چڑیاگھروں کے ذریعہ تحفظ سے متعلق اقدامات کے لیے حمایت حاصل کرنا اور اس شعبے میں کثیر شعبہ جاتی قومی اور بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینا بھی تھا۔

ڈاکٹر سنجے کمار شکلا، رکن سکریٹری، سی زیڈ اے نے سی زیڈ اے کے چیئرپرسن کو، سی زیڈ اے کے ذریعہ وضع کی گئیں سرگرمیوں کے بارے میں بتایا۔

 

مرکزی چڑیا گھر اتھارٹی (سی زیڈ اے)، ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت، حکومت ہند کے تحت ایک قانونی ادارہ ہے ، http://cza.nic.in/۔  اس کا قیام 1992 میں بھارتی جنگلی جانور(تحفظ) ایکٹ،1972 میں ایک ترمیم کے توسط سے عمل میں آیا تھا، جس کا مقصد بھارتی چڑیا گھروں کے کام کاج کی نگرانی کرنا اور خصوصی تدابیر کے ذریعہ جنگلی جانوروں کے تحفظ سے متعلق حکمت عملیوں  کے لیے تعاون فراہم کرنا ہے۔ سی زیڈ اے کا رہنما مقصد بھارتی چڑیاگھروں میں بندی جانوروں کی سکونت، رکھا رکھاؤ اور صحتی نگہداشت کے لیے بہترین طور طریقوں کو یقینی بنانا ہے۔ فی الحال سی زیڈ اے نے 147 چڑیا گھروں کو تسلیم کیا ہے۔ چڑیا گھر، تحفظ سے متعلق بیداری، نایاب جانوروں کو دکھانے، بچاؤ اور بازآبادکاری اور معدوم ہونے کے خطرے سے دوچار جانوروں کی نسلوں کے تحفظ اور فزائش نسل سے متعلق پروگراموں کے علاوہ دیگر امور انجام دیتے ہیں۔ تقریباً 80  ملین سالانہ وزیٹرس کے ساتھ، چڑیاگھر جنگلی جانوروں کے تحفظ اور بیداری کے لیے تعلیمی مراکز کے طور پر بھی کام کرتے ہیں۔

 

**********

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:8439



(Release ID: 1846788) Visitor Counter : 151