بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

وسطی ایشیائی منڈیوں کو مربوط کرنے والے انٹرنیشنل نارتھ ساؤتھ ٹرانسپورٹ کاریڈور (آئی این ایس ٹی سی) سے منسلک چابہار کو فروغ دینے کے لیے ’یوم چابہار‘ منایا گیا

Posted On: 31 JUL 2022 1:45PM by PIB Delhi

بندرگاہ، جہازرانی اور آبی راستوں کی وزارت (ایم او پی ایس ڈبلیو) نے انڈیا پورٹس گلوبل کے تعاون سے آج ممبئی میں ’یوم چابہار ‘ منایا ،جس کا مقصد وسطی ایشیائی منڈیوں کو مربوط کرنے والے آئی این ایس ٹی سی سے منسلک چابہار کو فروغ دینا ہے۔ آئی این ایس ٹی سی (بین الاقوامی شمال-جنوب نقل و حمل  گلیارہ) بھارت کا ویژن اور پہل قدمی ہے جس کا مقصد روس اور یوروپ تک رسائی اور وسطی ایشیائی منڈیوں میں داخلے کے لیے ای ایکس آئی ایم کھیپوں کے صرف ہونے والے وقت میں تخفیف کرنا ہے۔ ایران میں واقع چابہار بندرگاہ  خطے اور خصوصاً وسطی ایشیا کے لیے تجارتی ٹرانزٹ مرکز کی حیثیت رکھتی ہے۔

ایم او پی ایس ڈبلیو اور آیوش کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال ، ایم او پی ایس ڈبلیو کے وزیر مملکت جناب شری پد یسو نائک، جمہوریہ قزاخستان کے سفیر محترم جناب نرلان زلگس بائف، کرغیستان کے سفیر محترم جناب اسین اسائف، تاجکستان کے سفیر محترم جناب لقمان بوبوکالنزودا، ترکمانستان  کے سفیر محترم جناب شالار گیلڈینازروف، ازبیکستان کے سفیر محترم جناب دلشود اخاتوف، وزیر اعظم کے دفتر کے بندرگاہ اور اقتصادی امور  کے ڈپٹی محترم جناب جلیل اسلامی، قونصل جنرل (سی جی)، افغانستان محترمہ زکیہ ورداک، اسلامی جمہوریہ ایران کے قونصل جنرل محترم ڈاکٹر اے ایم الیخانی، وزیر کے مشیر اور سڑک اور شہری ترقیات کی وزارت، ایران  کے بین الاقوامی امور کے مرکز کے سربراہ محترم جناب مسود اوستاد حسینی، بھارتی بندرگاہوں کی ایسوسی ایشن  کے چیئرمین جناب راجیو جلوٹا اور آئی پی جی ایل کے منیجنگ ڈائرکٹر جناب سنیل مرکندن جیسی معزز شخصیات نے دیگر معزز مہمانوں کے ساتھ اپنی موجودگی سے اس تقریب کو رونق بخشی۔

اپنے خطاب کے دوران جناب سربانند سونووال  نے کہا کہ ہمارا خواب چابہار میں واقع شہید بہشتی بندرگاہ کو ٹرانزٹ ہب میں تبدیل کرنا اور اسے آئی این ایس ٹی سی کے ساتھ مربوط کرنا ہے تاکہ وسطی ایشیائی ممالک تک رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہم شہید بہشتی بندرگاہ اور چابہار آزاد تجارتی حلقے کی مراعات کو بروئے کار لانے کے لیے کاروباری اداروں اور لاجسٹکس کمپنیوں کے ساتھ کام کرنے کے لیے پر امید ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم تمام نمائندوں اور شراکت داروں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ بھارت سے ایران اور وسطی ایشیا تک مزید قابل استطاعت، مختصر، تیز رفتار اور قابل اعتماد راستہ تیار کرنے  کی غرض سے نقل و حمل میں صرف ہونے والے وقت اور لاگت میں تخفیف کرنے کے لیے اپنے سجھاؤ اور مشورے پیش کریں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002FIZF.jpg

تقریب کے دوران، وسطی ایشیائی ممالک کے وفود نے اس امر پر روشنی ڈالی کہ چابہار اور آئی این ایس ٹی سی کے درمیان رابطہ ان کے علاقوں میں ای ایکس آئی ایم تجارت کو تقویت بہم پہنچانے  اور زمینی علاقوں سے گھرے ممالک میں مزید ترقی کے لیے اس کی قوت میں اضافہ کرنے کے لیے کیسے ایک اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ اس یک روزہ تقریب کے دوران ، مختلف پرزنٹیشن کے علاوہ حکومتی اور کاروباری سیشنوں کا بھی اہتمام کیا گیا۔ پرزنٹیشن اور تقاریر آئی پی اے کے چیئرمین، آئی پی جی ایل ، ایف ایف ایف اے آئی کے منیجنگ ڈائرکٹر، اور وزارت خارجہ کے جوائنٹ سکریٹری کے ذریعہ پیش کی گئیں۔یہ میٹنگ ووٹ آف تھینکس کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی ، جسے جناب انمیش شرد واگھ، آئی آر ایس ڈائرکٹر آپریشنز، آئی پی جی ایل کے ذریعہ پیش کیا گیا۔

 

**********

(ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:8438



(Release ID: 1846755) Visitor Counter : 157