عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ، پچھلے 20 سالوں میں، نریندر مودی کا گورننس ماڈل ہر نئے چیلنج کے ساتھ مضبوط ہوا ہے
وزیر موصوف نے سنٹرل یونیورسٹی جموں کے زیر اہتمام ’’مودی @ 20 - ڈریمز ِمیٹ ڈیلیوری‘‘ کے پینل ڈسکشن میں کلیدی خطبہ دیا
وزیراعظم مودی، اگلے 25 سالوں میں ہندوستان کے ابھرتے ہوئے کردار کا اندازہ لگا سکتے ہیں اور ان کا گورننس ماڈل عالمی میدان میں اپنی شناخت بنانے کے لیے ملک کی صلاحیت کو بڑھانا چاہتا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
Posted On:
30 JUL 2022 2:59PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج یہاں کہا کہ گزشتہ 20 سالوں میں نریندر مودی کے طرز حکمرانی کا ماڈل ہر نئے چیلنج کے ساتھ مضبوط ہوا ہے۔
سنٹرل یونیورسٹی جموں کے زیر اہتمام ایک پینل ڈسکشن "@20 - Dreams Meet Deliveryمودی" میں کلیدی خطبہ دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، "مودی@20" کے جوہر اور روح کو سمجھنے کے لیے ضروری ہے کہ اس کتاب کا مکمل مطالعہ کیا جائے۔ اس کی مکمل اور اس کے حقیقی تناظر اور سیاق و سباق میں اسے سمجھا جائے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نشاندہی کی کہ نریندر مودی واحد ہندوستانی رہنما ہیں جنہوں نے بطور سربراہ حکومت 20 سال مکمل کیے، پہلے وزیر اعلیٰ اور پھر وزیر اعظم کے طور پر اور دنیا بھر میں بھی یہ ایک نادر کارنامہ ہو سکتا ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ مودی کا ماضی میں رکن پارلیمنٹ رہے بغیر کسی وزیر اعلیٰ کا براہ راست وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے کا نادر واقعہ تھا۔
اور سب سے بڑی امتیازی بات یہ ہے کہ 2002 میں وزیر اعلیٰ بننے سے پہلے مودی کے پاس کبھی حکومت یا انتظامیہ میں کوئی عہدہ نہیں تھا اور نہ ہی انہوں نے ماضی میں کوئی الیکشن لڑا تھا، چاہے مقامی سطح پر ہو یا ریاستی سطح پر یا قومی سطح پر۔ ، اور وہ زیادہ تر تنظیمی سرگرمیوں میں مصروف تھے۔
سوال لہذا یہ ہے کہ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ہمیں اس بات کا مطالعہ اور تجزیہ کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ کون سے ضروری عوامل ہیں جنہوں نے مودی کے گورننس ماڈل کو 20 سال تک برقرار رکھا اور 20 سال سے آگے بھی برقرار رہنے کی امید ھے۔ اہم بات یہ ہے کہ منافع کم کرنے کے اصول سے متاثر ہونے کے بجائے، مودی کی 20 سال کی حکمرانی کے ہر گزرتے سال نے بڑھتا ہوا منافع دیا ہے اور ہر نئے چیلنج نے اس گورننس ماڈل کو مضبوط، زیادہ موثر اور پائیدار بنا کر ابھرنے کے قابل بنایا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نوٹ کیا کہ مودی کے گجرات کے وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے فوراً بعد، ان کا پہلا چیلنج بھج میں ایک تباہ کن زلزلہ تھا اور جب وہ حکومت کے سربراہ کے طور پر 20 سال مکمل کر رہے ہیں، ان کے سامنے تازہ ترین چیلنج ملک بھر میں 140 کروڑ لوگوں میں پھیلنے والی کووڈ وبائی بیماری تھی۔ ان چیلنجوں پر کامیابی کے ساتھ قابو پانے اور مشکلات کو فضیلت میں بدلنے کے بارے میں ایک تحقیقی مطالعہ، مودی کے منفرد اور خصوصی کام کے انداز کو بھی سامنے لائے گا جس کو 24x7 مستعد اور فوکس ہو کر کام کرنے کو اجاگر کرتا ہے، ہر موضوع کی گہرائی میں جانے کی ان کی ناقابل تسخیر جستجو ہے تاکہ وہ نئے نظریات کو فراہم کرنے کے قابل ہوسکیں۔ ان افسران کے لیے بھی نئے آئیڈیاز جو انہیں بریفنگ دینے جاتے ہیں، نئے آئیڈیاز اور اختراع کے بارے میں ان کا طویل وقت تک خود شناسی اور زمین سے ان کا گہرا تعلق جو انہیں یہ یقین دلانے کے قابل بناتا ہے کہ "خواب ڈیلیوری سے ملتے ہیں"، جیسا کہ کتاب کے عنوان سے ظاہر ہوتا ہے۔
کتاب "مودی @20..." میں شامل کئی ابواب میں سے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے امیت شاہ کے باب کا حوالہ دیا جس کا عنوان تھا "جمہوریت، ڈیلیوری اور امید کی سیاست"، جس میں قوم کی مایوسی کی جگہ امید پرستی کا پتہ چلتا ہے اور سدھا مورتی کے باب جو مودی کی قیادت میں پرامید ہندوستان کی بیداری کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لتا منگیشکر کا باب مودی کی ذاتی راگ یعنی کورڈ پر اثر انداز ہونے کی صلاحیت کو اجاگر کرتا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جہاں ایک طرف، مودی نے ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر (ڈی بی ٹی) جیسے اقدامات کے ذریعے آخری میل کی ترسیل کے لیے ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا، وہیں ان کی حکمرانی زیادہ سے زیادہ ٹیکنالوجی پر مبنی ہوتی گئی جس نے نہ صرف لوگوں کے لیے زندگی کی آسانی کو یقینی بنانے میں مدد کی بلکہ سنگل پورٹل، سنگل فارم وغیرہ جیسے اقدامات کے ذریعے عام شہری، بلکہ "مشن کرمیوگی" جیسے اختراعی تصورات کے ذریعے سرکاری ملازمین کے لیے خدمات کی فراہمی کو بھی قابل بنایا۔
مودی نے ہندوستان کو مستقبل کا وژن دیا ہے اور 15 اگست 2015 کو لال قلعہ کی فصیل سے اپنے یوم آزادی کے خطاب میں "اسٹارٹ اپ انڈیا - اسٹینڈ اپ انڈیا" کے بارے میں بات کی، جبکہ اس وقت ملک میں اسٹارٹ اپ کا تصور تقریباً مایوس کن تھا۔ آج، ہندوستان اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام میں دنیا میں تیسرے نمبر پر ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نشاندہی کی کہ وزیر اعظم مودی، امرت مہوتسو کے بارے میں جو کچھ دہراتے رہتے ہیں اس کا ایک مطلب یہ بھی ہے کیونکہ وہ اگلے 25 سالوں میں ہندوستان کے ابھرتے ہوئے کردار کا اندازہ لگا سکتے ہیں اور ان کا گورننس ماڈل عالمی میدان میں اپنی شناخت بنانے کے لیے قوم کی صلاحیت کو بڑھانا چاہتے ہیں۔
پروگرام کے دیگر پینلسٹس میں سابق سفیر اور اسکالر جی پارتھا سارتھی، انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ میں ہندوستان کے لیے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر سرجیت ایس بھلا شامل تھے، جب کہ پروگرام کا اہتمام وائس چانسلر، سینٹرل یونیورسٹی جموں، پروفیسر سنجیو جین نے کیا تھا۔
پینل ڈسکشن کے دوران، پروفیسر پردیپ سریواستو نے ٹی آئی ایف اے سی، ای ڈی، مترا فار جے اینڈ کے اور 'گاؤں کا وکاس، ٹیکنالوجی کے ساتھ' کے موضوع پر پریزنٹیشن دی۔ پریزنٹیشن دیتے ہوئے، پروفیسر سریواستو نے نریندر مودی کی زیرقیادت حکومت کی اہم کامیابیوں پر روشنی ڈالی، جیسے ٹی آئی ایف اے سی ٹیلی ڈیجیٹل ہیلتھ پائلٹ پروگرام کا قیام جس میں ایس اینڈ ٹی اور ای ایس کے وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ ملک کے دور دراز علاقوں کے لوگوں کو معیاری طبی دیکھ بھال فراہم کرتے ہیں۔ اس پروگرام کے تحت اہم سرگرمیوں میں پہننے کے قابل آلات کے ساتھ مریضوں کا معائنہ، ای- سنجیونی کلاؤڈ کے ذریعے صحت کے ڈیٹا ریکارڈ کو تجزیہ کے لیے ڈاکٹروں کے ایک پول میں منتقل کرنا شامل ہے۔
کتاب کے بہت سے مصنفین میں نمایاں طور پر جناب اجیت ڈوول، جناب اروند پنگڑیا، جناب نریپیندر مشرا، ایس ایچ۔ نندن نیلیکانی اور دیگر معروف مصنفین شامل ہیں۔
کتاب مودی @20- ڈریمز میٹ ڈیلیوری وزیر اعظم کے عروج کے بارے میں ہے۔ نریندر مودی ہندوستانی سیاست میں ایک اہم لمحہ ہے۔ یہ کتاب ملک پر ان کے اثر و رسوخ کی وسعت پر بحث کرتی ہے کہ ہندوستان کی حکمرانی کے نمونے اور سیاسی تاریخ کو آسانی سے دو الگ الگ ادوار میں تقسیم کیا جا سکتا ہے- مودی سے پہلے اور مودی کے بعد۔
ش ح۔ ش ت۔ج
Uno-8418
(Release ID: 1846655)
Visitor Counter : 150