مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

سووچھ بھارت مشن – شہری 2.0 نے ’ پلاسٹک کے کچرے ‘ کے بندوبست پر سووچھ ٹاکس کا انعقاد کیا

Posted On: 30 JUL 2022 11:45AM by PIB Delhi

ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے تحت سووچھ بھارت مشن-شہری  2.0 نے ’ پلاسٹک  کچرے  ‘ کے بندوبست کے موضوع پر ساتھیوں کی آموزش کے قومی ویبینار کی سیریز ، ’ سووچھ ٹاک ‘ کے چوتھے ایڈیشن کا انعقاد کیا سووچھ ٹاکس کے اِس سلسلے کا مقصد ’’ کچرے سے پاک  شہر ‘‘ قائم کرنے کے مشن کے مقصد کو حاصل کرنے کی خاطر پلاسٹک کچرے کے موثر بندوبست پر تبادلۂ خیال کرنا ہے ۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اپنی ’من کی بات‘ سیریز کے ذریعے قوم سے خطاب کرتے ہوئے بار بار شہریوں کو پلاسٹک کی آلودگی سے اجتماعی طور پر لڑنے اور سووچھتا کو  طرز زندگی کے  طور پر اپنانے  کے لئے اکٹھے ہونے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

 

 

وزیر اعظم نے سنگل یوز پلاسٹک کو مرحلہ وار ختم کرنے کا پہلا اعلان 15 اگست ، 2019 ء کو کیا تھا اور اپنی  ’من کی بات ‘ کے  خطاب کے دوران اس کا اعادہ کیا گیا تھا۔ وزیر اعظم جناب مودی نے مہاتما گاندھی جی کی 150 ویں یوم پیدائش پر خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے سنگل یوز پلاسٹک کے خلاف قومی تحریک شروع کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’جب ہم مہاتما گاندھی کی 150ویں سالگرہ منائیں گے تو ہم نہ صرف کھلے میں رفع حاجت سے پاک بھارت کو ان کے نام معنون  کریں  گے بلکہ بھارت کو پلاسٹک سے پاک بنانے کے لئے ایک عوامی تحریک کا آغاز کریں گے ۔  گاندھی جی کے یوم پیدائش  کو سنگل یوز پلاسٹک کے استعمال کو ختم کرنے کے لئے ایک ترغیب کے طور پر  منائیں گے۔

 

اس وقت سے بھارتی شہر اور ریاستوں نے سنگل یوز پلاسٹک کو یکم جولائی ، 2022 ء سے نافذ کرنے کے اقدامات کئے ہیں۔ پابندی کے نفاذ کے تقریباً ایک ماہ بعد، سووچھ بھارت مشن-شہری 2.0 کے سووچھ ٹاک ایپیسوڈ نے شہروں، ریاستوں، تنظیموں اور سووچھتا چیمپئنز  کو پورے ملک سے کو مدعو کیا ہے کہ وہ پلاسٹک کچرے کے  بندوبست سے متعلق کی گئی پیش رفت کا جائزہ لیں ۔

ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت میں سووچھ بھارت مشن کی جوائنٹ سکریٹری اور قومی مشن ڈائریکٹر محترمہ روپا مشرا نے پائیدار صفائی ستھرائی اور کچرے کے بندوبست کے شعبے میں ایک ابھرتے ہوئے عالمی رہنما کے طور پر بھارت کے کردار  کو اجاگر کیا اور شہروں میں ہونے والی پیشرفت  سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ بھارت آب و ہوا اور ماحولیاتی معاملات میں اہم طور پر ایک مضبوط آواز  والا ملک بن کر ابھر رہا ہے۔ وزیر اعظم کی حال ہی میں شروع کی گئی لائف اسٹائل فار انوائرمنٹ موومنٹ  ( لائف ) ایک اور اہم مہم ہے  ، جو اس کی حمایت کرتی ہے۔ لائف موومنٹ صحیح انتخاب کرنے کے بارے میں ہے اور یہ مشن کا ایک رہنما فلسفہ بھی ہے۔ سنگل یوز پلاسٹک ( ایس یو پی ) پر پابندی ماحول دوست طرز زندگی کو اپنانے کے لئے ایک اہم قدم ہے ، جو کہ فطرت سے ہم آہنگ ہے۔ ہم اس حوالے سے بیداری پیدا کرنے کے لئے بے مثال عوامی تحریکوں  اور جن آندولنوں کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ یہ تو ابھی شروعات ہے۔‘‘

 

ماحولیات ، جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کی وزارت کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ستیندر کمار نے پلاسٹک  کے کچرے کے بندوبست سے متعلق ضابطے – 2016 ،  اس کی متعلقہ ترامیم اور نظر ثانی شدہ توسیعی پروڈیوسرز کی ذمہ داری کے فریم ورک کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے اس بات  کو اجاگر کیا کہ جولائی ، 2022 ء میں ، جن ایس یو پی آئٹمز پر پابندی عائد کی گئی ہے ، وہ  بہت زیادہ آلودگی پھیلانے والے اور   کم افادیت والے ہیں ۔  ان کے مطابق پلاسٹک کے پائیدار، اقتصادی اور قابل رسائی متبادل کی تلاش وقت کی ضرورت ہے۔

چندی گڑھ میونسپل کارپوریشن کی کمشنر، محترمہ انندیتا مترا نے چندی گڑھ میونسپل کارپوریشن کی جانب سے سنگل یوز پلاسٹک پر پابندی کو نافذ کرنے کے لئے کئے گئے منفرد اقدامات کے بارے میں بتایا ۔ ایس یو پی کے پائیدار متبادل کو فروغ دینے کے لئے ’ بیک ٹو بیسکس ‘ جیسے اقدامات، سڑکوں اور شاہراہوں پر کوڑا کرکٹ کو روکنے کے لئے ’ ہر گاڑی بن-ہر گاڑی بیگ ‘  اور  نو جوانوں کو  مشن کے اہداف سے جوڑنے کی خاطر ’سووچھتا کی پاٹھ شالا ‘ جیسے مرکز کے زیر انتظام علاقے کے ذریعے کئے گئے اقدامات کے بارے میں بتایا ۔ دوسری جانب ، ریاستی مشن ڈائریکٹوریٹ نے دکانوں پر جرمانے لگا کر، مارکیٹ ایسوسی ایشنز کو پلاسٹک سے پاک ہونے کی ترغیب دے کر اور متبادل مواد سے بنے ماحول دوست بیگ کی مناسب دستیابی کو یقینی بنا کر ایس یو پیز کی دستیابی اور تقسیم  کاری سے نمٹنے  کے اقدامات کئے ہیں ۔ پلاسٹک کی بوتلوں کے بجائے اسٹیل اور شیشے کی بوتلوں کو فروغ دینے کے لئے  ’ سیلفی ود بوتل ‘ جیسی دیگر وسیع مہم اور بیداری کی سرگرمیوں  اور عوامی اسٹریٹ ڈراموں نے چنڈی گڑھ میں پابندی کے کامیاب نفاذ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

سووچھتا کے لئے جاری جن تحریک کے بارے میں مزید نقطہ ٔنظر فراہم کرتے ہوئے ، جناب  رپو دمن بیولی،  جنہیں پلوگ مین آف انڈیا بھی  کہا جاتا ہے ، نے  پلاسٹک کی اشیاء کو ’ کم کرنے، دوبارہ استعمال کرنے یا دوبارہ استعمال  کے قابل بنانے سے پہلے انہیں مسترد کرنے ‘ کی بات کی ۔ سووچھتا کو سواستھے سے جوڑنے کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ’’صفائی کے ساتھ فٹنس کو یکجا کرنے سے پلوگنگ کو ایک ایسے طریقے کے طور پر تخلیق اور مقبول بنایا گیا ہے  ، جس کے ذریعے ہم کوڑا کرکٹ سے پاک شہروں کے مشن کے ہدف کو حاصل کرنے کے لئے جن آندولنوں کو مضبوط بنا سکتے ہیں۔ ‘‘

زوماٹو انڈیا اور ایمیزون انڈیا کی طرف سے ’ پلاسٹک  سے پاک کاروبار ‘ کے لئے شروع کئے  گئے اقدامات کے بارے میں بات کرتے ہوئے زوماٹو کی چیف سسٹین ایبلٹی آفیسر محترمہ انجلی روی کمار اور امیزون انڈیا کی پبلک پالیسی – سسٹین ایبلٹی لیڈ محترمہ شبھرا جین نے اپنی کمپنیوں کی طرف سے کئے جا رہے اقدامات کے بارے میں بتایا ۔ ’ کچرے سے پاک شہروں ‘ کے ہدف کو حاصل کرنے کے لئے  کچرے کو الگ الگ کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، محترمہ انجلی نے  بتایا کہ زوماٹو ’ کچرے سے پاک دنیا ‘ بنانے کے لئے عہد بستہ ۔ انہوں نے کہا کہ  ’’ پلاسٹک  مٹیریل سستا اور  آسانی سے دستیاب ہوتا ہے، اسپل پروف ہوتا ہے ، کھانے کے لئے  محفوظ اور کھانے کو گرم رکھتا ہے ، جو بھارتی مارکیٹ میں بہت اہم ہے  لیکن ہم پلاسٹک کو لینڈ فلس تک پہنچنے سے کیسے روک سکتے ہیں؟ پلاسٹک کے کچرے کے بندوبست کے لئے  ، اسے اٹھاتے وقت ہی الگ الگ کرنا اور دوبارہ کار آمد بنانا اہم ہے ۔ پچھلے سال زوماٹو نے آن لائن کھانے کے ہر آرڈر کے لئے کٹلری کو اختیاری بنایا تھا۔ یہ اقدام ایس یو پی پر پابندی عائد ہونے سے پہلے اٹھایا گیا تھا ۔

محترمہ شبھرا نے امیزون کے 2040 ء تک کاربن کے صفر اخراج والی کمپنی بننے کے  امیزون کے عہد کے بارے میں بتایا ۔ انہوں نے کہا کہ ’’ ایمیزون انڈیا کئی متبادلوں پر کام کر رہا ہے ، جس سے پلاسٹک کے کچرے کو کم کرنے میں مدد ملے گی ۔ ہمارا مقصد ، خاص طور پر سنگل یوز پلاسٹک کے استعمال سے آگے بڑھنا ہے۔ ہم نے کاغذ پر مبنی میلرز کا استعمال شروع کر دیا ہے۔ ہم پلاسٹک ٹیپ کی بجائے اپنی پیکیجنگ کے حصے کے طور پر کاغذ پر مبنی اختراع شدہ ٹیپوں کا تجربہ اور جانچ بھی کر رہے ہیں۔ ایمیزون انڈیا نے ’ پیکیجنگ کے بغیر شپمنٹ ‘ کا عمل بھی شروع کیا ہے، جس میں صارفین کو سامان بنانے والے کی اصل پیکنگ میں ہی سامان ملے گا اور اسے امیزون کے ذریعے دوبارہ پیک نہیں کیا جائے گا ۔

سووچھ بھارت مشن- شہری 2.0 صفائی اور کچرے کے بندوبست کی صنعت میں اسٹارٹ اپس کے فروغ کے لئے  عہد بستہ ہے۔ ایسے ہی دو سٹارٹ اپس کو ، جو پلاسٹک کے کچرے کے بندوبست پر کام کر رہے ہیں،  سووچھ ٹاکس  کے ایپیسوڈ نمبر 4 میں مدعو کیا گیا  ہے ۔

دھارکشا ایکو سولیوشن پرائیویٹ لمیٹیڈ کے سی ای او اور شریک بانی جناب ارپیت دھوپر لمیٹڈ نے اپنے اسٹارٹ اپ کے ذریعہ تیار کردہ پیکیجنگ پروڈکٹ کے بارے میں بتایا ، جو فضائی آلودگی اور پلاسٹک کی آلودگی کے مسئلے سے نمٹتنے میں مدد گار ہے کیونکہ یہ بایوڈیگریڈیبل ہے اور 60 دنوں میں گل جاتا ہے۔ انہوں نے اسٹبل ویسٹ اور مائیسیلیم ، جو  ایک قسم کی فنگس  ہے ، کا استعمال کرتے ہوئے پیکیجنگ میٹریل تیار کرنے کے عمل کو تفصیل سے بتایا۔ انہوں نے اس بات  کو بھی اجاگر کیا کہ یہ مصنوعات دباؤ اور گرنے کے ٹسٹ میں کامیاب ہو گئی ہے ، جو صنعت کے ساجھیداروں نے کیا تھا  ۔ پیکیجنگ مواد کے ماحولیاتی، اقتصادی اور سماجی اثرات  ، اس بات کا ثبوت ہیں کہ  یہ مٹیریل نہ صرف پلاسٹک کا ممکنہ بہتر متبادل  ہے بلکہ منافع بخش  بھی ہے اور  اسے توسیع بھی دی جا سکتی ہے ۔

پلاسٹک کچرے کے بندوبست کی صنعت غیر رسمی شعبے کے کام پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہے۔ پلاسٹک فار چینج کے  جناب آکاش شیٹی نے، اِس صنعت کے بارے میں تفصیلات پیش کیں ۔ یہ ادارہ عالمی برانڈز کو  منصفانہ تجارت سے تصدیق شدہ اور سمندر کے لئے تصدیق شدہ پلاسٹک کی سپلائی چین سے حاصل ہونے والی پلاسٹک کو دوبارہ کارآمد بنائے جانے کو یقینی بناتا ہے ۔  پلاسٹک فار چینج  ، پلاسٹک کے کچرے کو اکٹھا کرنے ، الگ الگ کرنے اور دوبارہ کارآمد بنانے میں ملوث غیر رسمی سیکٹر کی فلاح و بہبود کے لئے بھی کام کر رہا ہے  ۔ غیر رسمی ری سائیکلنگ سیکٹر میں عام طور پر مستقل مستحکم آمدنی یا کام کی یقین دہانی نہیں ہوتی ہے۔ پلاسٹک فار چینج اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کام کر رہا ہے کہ انہیں بینکنگ، انشورنس اور دیگر اہم مالیاتی معاملات کے بارے میں تربیت دے کر غیر رسمی شعبے کو فعال بنانے کے ساتھ ساتھ مناسب قیمت مل سکے۔

 

For regular updates, please follow the Swachh Bharat Mission’s official website and social media properties:

Facebook:Swachh Bharat Mission - Urban | Twitter: @SwachhBharatGov |

YouTube: Swachh Bharat Mission-Urban | Instagram:sbmurbangov

***

( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا   ) (  29-07-2022 )

U. No. 8411



(Release ID: 1846560) Visitor Counter : 255


Read this release in: Telugu , English , Hindi , Tamil