کامرس اور صنعت کی وزارتہ

سرکاری اقدامات کے نتیجے میں ملک میں  ایف ڈی آئی کی آمد میں اضافہ ہوا


مالی سال 22- 2021 میں بھارت میں اب تک کی سب سے زیادہ ایف ڈی آئی 631050 کروڑ روپے آئی

سال 22-2021 میں  مینوفیکچرنگ شعبوں  میں ایف ڈی آئی ایکوٹی کی آمد 89766 کروڑ  روپے (مالی سال 21-2020) سے بڑھ کر  158332 کروڑ روپے ہو گئی

Posted On: 29 JUL 2022 12:43PM by PIB Delhi

کامرس و صنعت کی وزارت کے وزیر مملکت  جناب سوم پرکاش نے آج  راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت نے براہ راست غیر سرمایہ کاری  (ایف ڈی آئی) کو راغب کرنے کے لئے ایک لیبرل اورشفاف  پالیسی شروع کی ہے، جس میں اسٹریٹجک اعتبار سے اہمیت رکھنے والے چند شعبوں کو چھوڑ کر بیشتر شعبوں کو  خود کار روٹ کے تحت  100 فیصد  ایف ڈی آئی کے  لئے کھو ل دیا گیا ہے۔ ایف ڈی آئی پالیسی کے ضابطوں کے تحت  مینو فیکچرنگ شعبے میں خود کار  روٹ کے تحت  غیر ملکی سرمایہ کاری  ہو رہی ہے۔ مینوفیکچرنگ سرگرمیاں یا تو  سرمایہ کاری کرنے والے ادارے کے ذریعہ سیلف مینوفیکچرنگ ہیں یا  قانونی طور پر قابل قبول معاہدے، چاہئے وہ  پرنسپل سے پرنسپل ہو، یا پرنسپل سے  ایجنٹ کی بنیاد پر ہو، کے ذریعہ کانٹریکٹ مینوفیکچرنگ  کی ہوسکتی ہیں۔ اس کے علاوہ  مینو فیکچرر کو  سرکاری  اجازت  حاصل کئے بغیر  اپنی مصنوعات کو ای- کامرس سمیت  ہول سیل یا  خردہ فروخت کرنے کی  اجازت ہے۔

ایف ڈی آئی پالیسی اصلاحات  سے متعلق سرکاری اقدامات کے نتیجے میں ملک میں  ایف ڈی آئی کی آمد میں اضافہ ہوا ہے۔ مالی سال 22- 2021 میں بھارت میں اب تک کی سب سے زیادہ ایف ڈی آئی 631050 کروڑ روپے آئی ہے۔ اس کے علاوہ   مالی سال 22-2021 میں  مینوفیکچرنگ شعبوں  میں ایف ڈی آئی ایکوٹی کی آمد 89766 کروڑ  روپے (مالی سال 21-2020) سے بڑھ کر  158332 کروڑ روپے ہو گئی ہے، یہ اضافہ 76  فیصد کا ہے۔

 بھارت کی مونیٹری اور مالیاتی پالیسیوں کو  افراط زر  کی شرح کم کرنے  اور  چالو کھاتے کا خسارہ (سی اے ڈی) کے بند وبست کے لئے موزوں بنایا گیا ہے۔ اس خاکے کے تحت  ابھرتے ہوئے اقتصادی مسائل کو حل  کرنے کے لئے  مونیٹری  اور مالیاتی  انتظامات  کئے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ  ریزرو بینک آف انڈیا  (آر بی آئی) نے  غیر ملکی زر مبادلہ  کی آمد میں اضافے کے لئے  کئی اقدامات کئے ہیں، جن میں  درج ذیل شامل ہیں:

اکتوبر  2022  کے آخر تک سود کی شرحوں  سے متعلق  موجودہ ضابطوں  کا لحاظ کئے بغیر  نئے ایف سی این آر (بی) اور  این آر ای  جمع رقومات  میں اضافے کے لئے بینکوں کو اجازت  دی گئی ہے۔

ایف پی آئیز کے لئے مکمل طور پر  قابل رسائی  روٹ  (ایف اے آر ) کے تحت   نئے  جاری کئے گئے  7 سال  اور 14  سال کی مدت کے  تمام  جی-سیک کی شمولیت ۔

قلیل مدتی حد سے  31  اکتوبر  2022  تک  ایف پی آئیز کو  جی- سیک اور  کارپوریٹ قرضوں میں سرمایہ کاری کی چھوٹ۔

ایک سال تک کی اصل مدت والے کمرشیل پیپر اور  ناقابل تبدیلی ڈبینچرز میں ایف پی آئی کی اجازت۔

خود کار روٹ سے  غیر ملکی کمرشیل قرضے  (ای سی بی) حاصل کرنے کی حد  عبوری طور پر  750  ملین امریکی ڈالر یا اس کے مساوی سے بڑھا کر  فی مالی سال  1.5 بلین امریکی ڈالر کر دی گئی ہے۔

 برآمدات کے علاوہ استعمال کے مقصد سے ایک وسیع  سیٹ کے لئے  اے ڈی  زمرہ-1 بینکوں کو  اداروں کو دینے کے لئے غیر ملکی  زرمبادلہ میں   قرضوں کے استعمال کی اجازت دی گئی ہے۔

۰۰۰۰۰۰۰۰

(ش ح- ا گ - ق ر)

(29-07-2022)

U-8362



(Release ID: 1846155) Visitor Counter : 145


Read this release in: English , Marathi , Telugu