کامرس اور صنعت کی وزارتہ
بھارت مصر مشترکہ تجارتی کمیٹی کا پانچواں اجلاس نیز بھارت مصر مشترکہ کاروباری کونسل کا پانچواں اجلاس 25 سے 26 جولائی 2022 کے دوران قاہرہ میں منعقد ہوا
بھارتی وفد کی مصری وزیر تجارت و صنعت سے ملاقات ہوئی
مشترکہ تجارتی کمیٹی (جے ٹی سی) اور مشترکہ کاروباری کونسل (جے بی سی) کے پانچویں اجلاس بالترتیب 3 اور 6 سال کے وقفے کے بعد کامیابی سے منعقد ہوئے
12 ارب امریکی ڈالر کا دو طرفہ تجارتی ہدف 5 سال کے اندر حاصل کرنے کا نشانہ مقرر کیا گیا
خاص طور پر زرعی مصنوعات پر این ٹی بی کی قرارداد میں تیزی لائی جائے گی
Posted On:
28 JUL 2022 3:56PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 28 جولائی 2022:
بھارت کی وزارت تجارت و صنعت کے جوائنٹ سکریٹری ڈاکٹر سریکر کے ریڈی کی سربراہی میں بھارت کے پانچ رکنی وفد نے مصر میں بھارت کے سفیر جناب اجیت گپتے کے ہمراہ 26 جولائی 2022 کو قاہرہ میں مصر کی تجارت و صنعت کی وزیر محترمہ نیوین گیمیا سے ملاقات کی۔ 25 جولائی 2022 کو منعقدہ بھارت مصر مشترکہ تجارتی کمیٹی (جے ٹی سی) کے پانچویں اجلاس کی متفقہ روداد پر دونوں فریقوں کے درمیان معزز وزیر کی موجودگی میں دستخط کیے گئے۔
جے ٹی سی کی مشترکہ صدارت مصری کمرشل سروس (ای سی ایس) کے فرسٹ انڈر سیکرٹری اور سربراہ جناب یحییٰ الواثق باللہ اور بھارت کی وزارت تجارت و صنعت کے جوائنٹ سکریٹری ڈاکٹر سریکر کے ریڈی نے کی۔ مصر میں بھارت کے سفیر عزت مآب جناب اجیت گپتے اور بھارت اور مصر کے متعلقہ سرکاری اداروں کے عہدیداروں نے بھی پانچویں جے ٹی سی اجلاس میں شرکت کی۔ بھارت اور مصر کے درمیان تجارتی اور سرمایہ کاری تعلقات میں مضبوط ترقی کے پس منظر میں بھارت اور مصر جے ٹی سی کا انعقاد کیا گیا۔ مالی سال 2021-22 میں دو طرفہ تجارت 7.26 بلین امریکی ڈالر کی تاریخی ریکارڈ بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے جو مالی سال 2020-21 کے مقابلے میں 75 فیصد زیادہ ہے۔ مصر خطے میں بھارت کے لیے سرمایہ کاری کے سب سے اہم مقامات میں سے ایک ہے جس میں موجودہ بھارتی سرمایہ کاری 3.15 بلین امریکی ڈالر ہے۔ بھارتی کمپنیاں مصر میں متعدد منصوبوں پر عمل درآمد جاری رکھے ہوئے ہیں۔
دونوں فریقوں نے تجارتی اور سرمایہ کاری تعلقات میں حالیہ پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا اور کہا کہ تعلقات پہلے ہی بہترین ہونے کے باوجود اس میں مزید اضافے کی بہت بڑی گنجائش موجود ہے۔ اس مقصد کے لیے دونوں فریقوں نے دو طرفہ تجارت کے ساتھ ساتھ باہمی فائدے کی سرمایہ کاری کو بڑھانے کے لیے فوکس کے متعدد شعبوں کی نشاندہی کی۔ ان میں خوراک، زرعی اور سمندری مصنوعات، توانائی خاص طور پر قابل تجدید توانائی بشمول گرین ہائیڈروجن اور گرین امونیا، صحت اور ادویہ سازی، کیمیکلز اور پیٹرو کیمیکلز، ایم ایس ایم ایز، انجینئرنگ کا سازو سامان، مینوفیکچرنگ، آئی ٹی اور آئی ٹی فعال خدمات، نیز سیاحت وغیرہ شامل ہیں۔ دونوں فریقوں نے معیارات، آئی ٹی اور ٹرانسپورٹ کے شعبے میں مفاہمت ناموں کے لیے جاری مذاکروں کی پیش رفت کا بھی جائزہ لیا اور انھیں تیزی سے مکمل کرنے پر اتفاق کیا۔
تجارت اور سرمایہ کاری کے روابط کو متنوع بنانے اور وسعت دینے میں باہمی دلچسپی کا اعتراف کرتے ہوئے دونوں فریقوں نے 5 سال کے اندر حاصل کرنے کے لیے 12 ارب امریکی ڈالر کا سالانہ دو طرفہ تجارتی نشانہ مقرر کیا ہے۔ تجارت میں تیزی لانے کے لیے دونوں فریقوں نے دو طرفہ تجارت میں حائل ہونے والے تمام مسائل کو تیزی سے حل کرنے، دونوں ممالک کے درمیان تجارتی فروغ کو آسان بنانے، اور باہمی ادارہ جاتی تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے لیے دو طرفہ فوکل پوائنٹس کی نشاندہی کرنے پر اتفاق کیا۔ دونوں فریقوں نے نان ٹیرف رکاوٹوں کے حل پر مذاکروں میں پیش رفت کی جس میں مصری فریق نے مصر کو بعض بھارتی زرعی مصنوعات کی برآمد سے متعلق این ٹی بی مسائل سے نمٹنے کے لیے اپنے تکنیکی وفود کے بھارت کے دورے کی شیڈولنگ میں تیزی لانے پر اتفاق کیا۔ اس کے علاوہ ادویہ سازی کے شعبے میں تعاون کے حوالے سے مصری فریق نے ادویہ سازی کی مصنوعات کی درآمد کے لیے مصری حکام کی جانب سے قبول کردہ ریفرنس ممالک کی فہرست میں بھارت کو شامل کرنے کی تجویز آگے بڑھانے کے لیے بھارت میں متعلقہ ایجنسی کے ساتھ تکنیکی مذاکرے شروع کرنے پر اتفاق کیا۔
26 جولائی 2022 کو پانچویں مشترکہ کاروباری کونسل (جے بی سی) کا اجلاس مشترکہ طور پر ایف آئی سی سی آئی اور مصری کمرشل سروسز کے زیر انعقاد منعقد کیا گیا۔ اس وقت بھارت کا ایک بڑا کاروباری وفد جے بی سی میں شرکت اور اپنے مصری ہم منصبوں کے ساتھ بی ٹو بی مذاکروں کے لیے مصر کے دورے پر ہے۔ بھارت اور مصر دونوں کے نمایاں کاروباری ایوانوں کے نمائندوں اور دلچسپی کے شعبوں سے تعلق رکھنے والی معروف کاروباری شخصیات پر مشتمل بڑے کاروباری وفد کی موجودگی دونوں ممالک کے کاروباری اداروں کے درمیان اقتصادی و تجارتی تعلقات کو بڑھانے کے لیے گہری دلچسپی اور جوش و خروش کی آئینہ دار ہے۔
بھارت مصر جے ٹی سی اور جے بی سی کے اجلاسوں کے مذاکرے خوشگوار رہے جو دونوں ممالک کے درمیان روایتی دوستانہ اور گہرے تعلقات کی عکاسی کرتے ہیں۔ جے ٹی سی اور جے بی سی کے اجلاس بروقت اور نتیجہ خیز رہے جو دونوں فریقوں کی کاروباری برادریوں کی مشترکہ امنگوں کے غماز ہیں کہ وہ وبا کے بعد کے دور میں تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کی تجدید اور استحکام پر کام کریں اور انھیں نئی بلندیوں سے ہم کنار کریں۔
***
(ش ح - ع ا - ع ر)
U. No. 8317
(Release ID: 1845886)
Visitor Counter : 188