بھاری صنعتوں کی وزارت
ایف اے ایم ای انڈیا اسکیم کے مرحلہ ایک اور دو کے تحت بھاری صنعتوں کی وزارت نے 532 چارجنگ اسٹیشن / بنیادی ڈھانچے لگائے ہیں
پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کے تحت تیل مارکیٹنگ کمپنیوں نے ریٹیل آؤٹ لیٹس پر 3448 بجلی سے چارج ہونے والی گاڑیوں کے اسٹیشن قائم کئے ہیں
Posted On:
26 JUL 2022 4:44PM by PIB Delhi
فاسٹر ایڈاپشن اینڈ مینوفیکچرنگ آف (ہائبرڈ اینڈ) الیکٹریکل وہیکل اِن انڈیا (فیم انڈیا) کے دوسرے مرحلے کی تجویز ہے کہ عوامی نقل وحمل میں الیکٹرک گاڑیوں(ای ویز) کو آگے بڑھایا جائے اور مارکیٹ کی تخلیق اور مطالبات کے اضافے کے ذریعہ بجلی کی گاڑیوں کو اختیار کرنے کی ہمت افزائی کی جائے۔ اسکیم کا تصور ہے کہ ای وی صنعت، جس میں چارجنگ کا بنیادی ڈھانچہ مہیا کرنا اور زیادہ بڑے پیمانے پر دیسی بنانے کا عمل شامل ہے، کو مجموعی ترقی دی جائے۔ فیم-11 کا مقصد سبسڈی کے ذریعہ 7090 ای- بسوں، 5 لاکھ ای- تھری وہیلر، 55 ہزار ای-فور وہیلر پیسنجر کار ، اور 10 ای- ٹو وہیلرس کی حمایت کرنا ہے۔ مزید برآں قومی آٹوموٹیو پالیسی کا ایک مسودہ بھاری صنعتوں کی وزارت (ایم ایچ آئی) کے ذریعہ تیار کیا گیا ہے اور ایم ایچ آئی کی ویب سائٹ :www.heavyindustries.gov.in پر ڈال دیا گیا ہے۔ پالیسی کا مسودہ مزاجاً ہمہ گیر ہے اورآٹو مشن منصوبہ 26-2016 کے اغراض ومقاصد کو پورا کرنے میں آٹو موٹیو صنعت کے مفادات کو پورا کرتا ہے۔
فیم انڈیا اسکیم کے مرحلہ-1 کے تحت بھاری صنعتوں کی وزارت نے 520 چارجنگ اسٹیشن / بنیادی ڈھانچے کو منظوری دی تھی۔ مزید بر آں وزارت نے فیم انڈیا مرحلہ – 11 کے تحت25 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 68 شہروں میں 2877 الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشن اور 9 ایکسپریس وے اور 16 ہائی ویز میں 576 چارجنگ اسٹیشن کی منظوری بھی دی ہے۔فی انڈیا اسکیم اول اور دوئم کے تحت 15 جولائی 2022 تک کُل 532 چارجنگ اسٹیشن (479 فیم-1 اور 53 فیم-11) لگائے ہیں۔ پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت (ایم او پی این جی) نے بتایا ہے کہ آئل مارکیٹنگ کمپنیز (او ایم سیز) نے یکم جولائی 2022 تک اپنے ریٹیل آؤٹ لیٹ (آر اوز) پر 3448 الیکٹر ک وہیکل چارجنگ اسٹیشن قائم کئے ہیں۔
تفصیلات ضمیمہ- اے میں دی گئی ہیں۔
توانائی کی وزارت نے 14 جنوری 2022 کو بجلی کی گاڑیوں کے چارجنگ انفرااسٹرکچر سے متعلق نظر ثانی شدہ مستحکم رہنما خطوط اور معیارات جاری کئے ہیں اور اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ کوئی بھی شخص / ادارہ عوامی چارجنگ اسٹیشن قائم کرنے کے لئے آزاد ہے، بشرطیکہ اس طرح کے اسٹیشن توانائی کی وزارت، بیورو آف اینرجی افیشنسی (بی ای ای) اور سینٹرل الیکٹری سٹی اتھارٹی (سی ای اے) کی طرف سے وقتا فوقتا واضح کردہ تکنیکی، سلامتی اور کارکردگی کے معیار اور پروٹوکولس اور اصول / معیارات / اسپیسی فکیشن کو پورا کرتے ہوں۔
بجلی کی گاڑیوں کے لئے چارجنگ انفرا اسٹرکچر کے قیام کی سہولت بہم پہنچانے کے لئے حکومت ہند کی طرف سے مندرجہ ذیل اقدامات کئے گئے ہیں:
- فیم – انڈیا اسکیم : بھاری صنعتوں کی وزارت (ایم ایچ آئی) نے فیم - انڈیا اسکیم کا مرحلہ دوئم شروع کیا ہے، جو بجلی کی گاڑیوں کے لئے چارجنگ انفرا اسٹرکچر لگانے کے لئے ہندوستانی 1000 کروڑ روپے مہیا کرتا ہے۔
- گرڈ کنکٹی وٹی اور سلامتی کے ضوابط: سینٹرل الیکٹر سٹی اتھارٹی (سی ای اے) نے گرڈ کنکٹی وٹی اور چارجنگ اسٹیشن کی سپلائی کی سلامتی سے متعلق تکنیکی معیارات کے بارے میں ضوابط میں ترمیمات کی ہیں۔
- رہنما خطوط اور معیارات: ایم او پی کمیونی کیشن نمبر 12/2/2018- ای وی (کو مپ نمبر 244347) مورخہ 14 جنوری 2022 کے بموجب توانائی کی وزارت نے بجلی کی گاڑیوں کے لئے چارجنگ انفرا اسٹرکچر کے لئے نظر ثانی شدہ مستحکم رہنما خطوطو اور معیارات جاری کئے ہیں۔
- مرکزی نوڈل ایجنسی: بیورو آف انرجی ایفیشی اینسی (بی ای ای) کو یکم اکتوبر 2019 کو جاری کردہ رہنما خطوط کی دفعات کے تحت مرکزی نوڈل ایجنسی (سی این اے) کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔
- گو الیکٹرک مہم: روڈ نقل وحمل اور شاہراہوں کی وزارت، بھاری صنعتوں کی وزارت اور نیتی آیوگ کے ساتھ توانائی کی وزارت نے ای-موبلٹی کے فوائد سے عوام الناس کو واقف کرانے، ممکنہ بجلی گاڑیوں کے مالکان کو بجلی کی گاڑیاں اختیار کرنے سے متعلق حکومت کی ترغیبات کے بارے میں بتانے، جستجو پیدا کرنے اور اس کو طلب میں بدلنے کے لئے 19 فروری 2021 کو قومی سطح پر ‘‘گو الیکٹرک’’ مہم کاآغاز کیا ہے۔
ضمیمہ-اے
یکم فروری 2022 تک اپنے ریٹیل آؤٹ لیٹس (آر اوز) پر آئل مارکیٹنگ کمپنیز کے ذریعہ شروع کئے گئے بجلی کی گاڑیوں کے چارجنگ کے اسٹیشن
ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
آر اوز کی تعداد، جہاں بجلی کی گاڑیوں کی جارجنگ کی سہولت دستیاب ہے
|
انڈمان ونکوبار جزائر
|
2
|
آندھرا پردیش
|
191
|
ارونا چل پردیش
|
9
|
آسام
|
61
|
بہار
|
87
|
چنڈی گڑھ
|
14
|
چھتیس گڑھ
|
115
|
دہلی
|
75
|
گوا
|
31
|
گجرات
|
219
|
ہریانہ
|
199
|
ہماچل پردیش
|
33
|
جھا رکھنڈ
|
47
|
مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں وکشمیر
|
26
|
کرناٹک
|
250
|
کیرالہ
|
102
|
لکشدیپ
|
1
|
مدھیہ پردیش
|
242
|
مہاراشٹر
|
183
|
منی پور
|
16
|
میگھالیہ
|
8
|
ناگالینڈ
|
6
|
اڈیشہ
|
118
|
پڈو چیری
|
3
|
پنجاب
|
125
|
راجستھان
|
281
|
تمل ناڈو
|
235
|
تلنگانہ
|
224
|
تری پورہ
|
16
|
دادرا اینڈنگر حویلی اور دمن اینڈ دیو
|
1
|
اتر پردیش
|
308
|
اترا کھنڈ
|
43
|
مغربی بنگال
|
177
|
کُل میزان
|
3448
|
فیم-1 کے تحت کام کر نے والے چارجنگ اسٹیشن
نمبر شمار
|
ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نام
|
فیم -1 کے تحت کام کر نے والے چارجنگ اسٹیشن
|
1.
|
تلنگانہ
|
57
|
2.
|
جھار کھنڈ
|
30
|
3.
|
گوا
|
30
|
4.
|
کرناٹک
|
65
|
5.
|
ہماچل پر دیش
|
9
|
6.
|
اتر پردیش
|
16
|
7.
|
راجستھان
|
49
|
8.
|
دہلی
|
94
|
9.
|
مرکز کے زیر انتظام علاقہ چنڈی گڑھ
|
48
|
10.
|
دہلی – جے پور – آگرہ ہائی وے
|
31
|
11.
|
ممبئی – پونے ایکسپریس وے
|
17
|
12.
|
جے پور - دہلی ہائی وے
|
9
|
13.
|
دہلی – چنڈی گڑھ ہائی وے
|
24
|
میزان
|
479
|
فیم-11 کے تحت کام کر نے والے چارجنگ اسٹیشن
نمبر شمار
|
ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
شہر
|
فیم-11 کے تحت کام کر نے والے چارجنگ اسٹیشن
|
1
|
دہلی
|
دہلی
|
15
|
2
|
مہاراشٹر
|
نوی ممبئی
|
1
|
3
|
ناگپور
|
7
|
4
|
تمل ناڈو
|
چنئی
|
8
|
5
|
کیرالہ
|
تھریسور
|
8
|
6
|
ایرناکلم
|
6
|
7
|
کنور
|
2
|
8
|
گجرات
|
احمد آباد
|
2
|
9
|
کرناٹک
|
بینگلورو
|
1
|
10
|
مدھیہ پردیش
|
اندور
|
2
|
11
|
راجستھان
|
جے پور
|
1
|
میزان
|
53
|
مذکورہ بالا اطلاع بھاری صنعتوں کے مرکزی وزیر مملکت جناب کرشن پال گرجر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا ک۔ ق ر
(2022۔07۔27)
8218U-
(Release ID: 1845310)
Visitor Counter : 176