عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا  کہ یکم جولائی کو 8,000 سے زیادہ سرکاری ملازمین کو بڑے پیمانے پر ترقی دینے کے بعد،ڈی اوپی ٹی اب آئندہ  دو سے تین ہفتوں میں افسران کے اگلے گروپ کو ترقی دینے  کے لیے تیار ہے


مرکزی سکریٹریٹ آفیشل لینگویج سروس گروپ-اے کے افسران کے ایک وفد نے اپنی  زیر التواء ترقیوں سے آگاہ کرنے کے لیے  آج مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی

Posted On: 26 JUL 2022 6:27PM by PIB Delhi

عملہ جات اور ٹریننگ کےمحکمہ (ڈی او پی ٹی ) نے ایک ہی بار میں 8,000 سے زیادہ سرکاری ملازمین کو بڑے پیمانے پر ترقی دینے کے بعد اب اگلے دو سے تین ہفتوں میں مزید  افسران کوترقی دینے کی تیاری کرلی ہے ۔

یہ بات سائنس و ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ ارضیاتی سائنس کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، جوہری توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج اس وقت یہ بات کہی  جب مرکزی سکریٹریٹ آفیشل لینگویج سروس گروپ-اے کے افسران کے ایک وفدنے ان  سے ملاقات کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001YVCE.jpg

 

وزیرموصوف  نے وفد کو یقین دلایا کہ ان کی ترقی کے معاملے  کو بھی ضابطے  کے مطابق تیزی سے آگے بڑھایاجائیگا کیونکہ ترقیوں سے قبل ایک سال سے لے کر 18 ماہ تک افسران کی تربیت کا لازمی ضابطہ  ہے۔ انہوں نے وفد سے کہا کہ ان کے مطالبات کو ہمدردی سے دیکھیں کے  اور اگر ترقیوں  میں کوئی  رکاوٹ ہے  تو اسے دورکیاجائیگا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سرکاری ملازمین کو بغیر ترقی کے  ملازمت  سے سبکدوش  ہوتے دیکھنا مایوس کن ہے   اور انھوں نے  اس پورے معاملے میں ذاتی دلچسپی لینے پر  وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد مستقبل میں ہونے والی تمام ترقیوں کو ہموار بنایا جائے گا کیونکہ 8,089 ملازمین کو ترقیاں دینے میں تمام قانونی رکاوٹوں کو دور کیا گیا ہےجس میں 4,734 سی ایس ایس سے، 2,966 سی ایس ایس ایس سے اور 389 سی ایس سی ایس سے ہیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل، یکم جولائی 2022 سے ڈی او پی ٹی نے 8,089 سے زیادہ سرکاری ملازمین کو ایک ہی بار میں تین اہم سکریٹریٹ سروسز سے متعلق بڑے پیمانے پر ترقی دی تھی۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی صدارت میں  پچھلے دو مہینوں میں ڈی او پی ٹی میں کئی دور کی اعلیٰ سطحی میٹنگوں کے بعد سنٹرل سکریٹریٹ سروس (سی ایس ایس)، سینٹرل سکریٹریٹ اسٹینوگرافرز سروس (سی ایس ایس ایس) اور سینٹرل سکریٹریٹ کلریکل سروس (سی ایس سی ایس) سے تعلق رکھنے والے ان ملازمین کی بڑے پیمانے پر ترقی کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ وزیرموصوف  نے کہا کہ قانونی ماہرین سے بھی تفصیلی  مشاورت کی گئی کیونکہ کچھ احکامات زیر التوا رٹ درخواستوں کے نتائج سے مشروط تھے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0022AH5.jpg

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کئی مواقع پر اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے مرکزی سکرٹریٹ کے عہدیداروں کے وفود سے بھی ملاقات کی، کیونکہ ان کا خیال تھا کہ یہ تین سروسز –سی ایس ایس ، سی ایس ایس ایس  اور سی ایس سی ایس مرکزی سکرٹریٹ کے انتظامی کام کاج میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہ بھی یاد کیا کہ تین سال پہلے، ڈی او پی ٹی نے مختلف سطحوں پر مختلف محکموں میں تقریباً 4,000 افسران  کو بڑے پیمانے پر ترقیاں دی ہیں ، جس کی کافی تعریف ہوئی  تھی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سکرٹریٹ سروسز گورننس کا ایک لازمی ذریعہ ہیں، کیونکہ ان کے ذریعہ تیار کردہ نوٹ اور مسودے حکومتی پالیسیوں کی بنیاد بناتے ہیں کیونکہ تجاویز حکومتی مراتب  میں مختلف مراحل سے گزرتی ہیں۔

************

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U: 8188)


(Release ID: 1845205)
Read this release in: English , Hindi , Punjabi