پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
او این جی سی گرین ہائیڈروجن تیار کریگا۔ ہندوستان کی معروف قابل تجدید توانائی کمپنی گرینکو زیرو سی کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کیے
Posted On:
26 JUL 2022 6:43PM by PIB Delhi
توانائی کی بڑی کمپنی آئل اینڈ نیچرل گیس کارپوریشن لمیٹڈ (او این جی سی) نے آج ایم /ایس گرینکوسی پرائیویٹ لمیٹڈ (گرینکو) کے ساتھ ایک مفاہمتی قرارداد (ایم اویو) پر دستخط کیے ہیں ، تاکہ مشترکہ طور پر قابل تجدید ، گرین ہائیڈروجن، گرین امونیا اور گرین ہائیڈروجن کے دیگر مشتقات میں امکانات تلاش کیے جا سکیں۔
دو سال کے لیے ویلڈ اس ایم او یو پر نئی دہلی میں او این جی سی کے ڈائریکٹر آنشورجناب انوراگ شرما اور گرینکو کے سی ای او اور منیجنگ ڈائریکٹر جناب انل کمار چلمالاسیٹی نے مرکزی وزیر پیٹرولیم اور قدرتی گیس اور ہاؤسنگ اور شہری امور جناب ہردیپ سنگھ پوری کی موجودگی میں دستخط کیے گئے ۔ سکریٹری (ایم او پی اینڈ این جی) جناب پنکج جین، او این جی سی کی سی ایم ڈی ڈاکٹر الکا متل کے ساتھ او این جی سی ڈائریکٹرز، ایم او پی اینڈ این جی، او این جی سی اور گرینکو کے دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے۔ گرینکو ہندوستان کی معروف قابل تجدید توانائی کمپنیوں میں سے ایک ہے۔
یہ مفاہمت نامہ قومی ہائیڈروجن مشن کے مطابق ہے جو ہندوستان کو عالمی گرین ہائیڈروجن مرکز بنانے کے لیے وزیر اعظم کے ذریعہ شروع کیا گیا تھا۔ اس مفاہمت نامے کے تحت جن سرگرمیوں کا تصور پیش کیاگیاہے وہ 2030 تک سالانہ 5 ملین ٹن گرین ہائیڈروجن کی پیداوار کے ہندوستان کے ہدف کے حصول میں تعاون کریں گی ۔
یہ مفاہمت نامہ اواین جی سی کے لیے اپنی توانائی کی حکمت عملی 2040 کے مطابق قابل تجدید توانائی کے اہداف کے حصول کے لیے سہارے کے طور پر بھی کام کرے گا۔ چونکہ توانائی کے مرکب میں قابل تجدید ذرائع کا حصہ لاگت کی مسابقت، آب وہوامیں تبدیلی سے متعلق آگاہی اور مضبوط ریگولیٹری دباؤ کی وجہ سے بڑھ رہا ہے،او این جی سی کا نشانہ اپنے مقاصد کو پورا کرنا ہے جیسے طویل مدتی رکاوٹوں کے خلاف پورٹ فولیو کو خطرے سے بچانا اور قابل تجدید ذرائع کی جگہ پر جا کر کاربن فوٹ پرنٹ کو کم کرنا۔
************
ش ح ۔ ف ا ۔ م ص
(U: 8189)
(Release ID: 1845199)
Visitor Counter : 153