کامرس اور صنعت کی وزارتہ
جناب پیوش گوئل نے وہائٹ اشیاء کی صنعت کو عالمی چیمپئن بننے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پی ایل آئی اسکیم کا مطلب صرف اس سمت میں ابتدائی سہارا دینا ہے
وائٹ گڈز میں پی ایل آئی، ہندوستان، صنعت اور لوگوں کے لیے ایک جیت ہے: جناب گوئل
شری گوئل نے اسکیم کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا۔ 61 کمپنیوں نے 14 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 111 مقامات پر پرزہ جات بنانے والے پلانٹ لگائے اور روزگار وضع کیا
صنعت نے پی ایل آئی اسکیم کی تعریف کی، اسکا کہناہے کہ ہندوستان کو عالمی ویلیو چین میں مربو کرنے کے لیے مضبوط اجزاء کا ایکو سسٹم قائم کیا جائے گا
حکومت نے وائٹ گڈز میں پی ایل آئی پر سرمایہ کاروں کی گول میزکانفرنس کا اہتمام کیا۔ پی ایل آئی کے 61 استفادہ کنندگان کے سی ای او نےآگے کی راہ سے متعلق رائے دی
Posted On:
22 JUL 2022 2:33PM by PIB Delhi
وائٹ گڈز میں کارکردگی سے منسلک ترغیب (پی ایل آئی)، ہندوستان، صنعت اور لوگوں کے لیے ایک جیت کی شکل ہے۔ نئی دہلی میں وائٹ گڈز کے لیے پی ایل آئی پر اعلیٰ سطحی ڈیپی آئی آئی ٹی-فکی سرمایہ کار گول میز سے خطاب کرتے ہوئے، تجارت اور صنعت، صارفین امور ، عوامی تقسیم اور ٹیکسٹائل کے وزیرجناب پیوش گوئل نے کہا کہ PLI اسکیم کا استعمال صرف حوصلہ افزائی کے لیے کیا جا رہا ہے۔ صنعت عالمی مارکیٹ میں مقابلہ کرنے کے لیے پہلے چند اقدامات کرے جائیں اور اسے اپنے کاروبار میں پیمانہ سازی کے لیے ابتدائی دباؤ ڈالنے کے لئے استعمال کریں۔ سبسڈی ہٹا کر ایل ای ڈی انقلاب کیسے لایا گیا، اس کی مثال دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ "طویل عرصے میں، کوئی بھی ملک حکومتی حمایت کی بنا پر ایک خوشحال ملک بننے میں کامیاب نہیں ہوا۔ 2015 میں ایل ای ڈی پروگرام میں، فائل پر میرا پہلا فیصلہ ای ای ایس ایل کی طرف سے دی گئی بلب پر سبسڈی کو ختم کرنا تھا۔ کیونکہ بجٹ صرف 9 کروڑ کا تھا اس لیے سب سبسڈی کا انتظار کرتے رہے اور ہم ایک سال میں چھ لاکھ بلب سے آگے نہ بڑھ سکے۔ سبسڈی کے خاتمے کے بعد، ہم صنعت کو ایل ای ڈی بلب کی فروخت کو بڑھانا شروع کرنے کی ترغیب دے سکتے ہیں،" وزیرموصوف نے مزید کہا کہ ایل ای ڈی کی پیداوار کے پیمانے پر ایل ای ڈی کی قیمتوں میں نمایاں کمی لائی گئی۔
جناب گوئل نے اے سی اور ایل ای ڈی شعبے کی طرف سے انہیں آزاد تجارتی معاہدوں کے لیے وا کرنے کے مطالبے پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ صنعت کو اب عالمی چیمپئن بننے کا مقصد بنانا چاہیے۔ جناب گوئل نے کہا "آپ عالمی چیمپئن بننا چاہتے ہیں۔ آپ طاقت کی پوزیشن سے برابری کی بنیاد پر باقی دنیا کے ساتھ مقابلہ کرنا چاہتے ہیں۔ بھارت کمزور ملک نہیں ہے۔ ہم سوپس کی تلاش میں نہیں ہیں۔ ہم کسی مقابلے سے نہیں ڈرتے۔ یہی وہ پیغام ہے جو اس کمرے کو باقی دنیا کو دینا چاہیے" ۔
جناب گوئل نے کہا کہ پی ایل آئی پہل، بحران کو موقع میں تبدیل کرنے کے وزیر اعظم کے وژن کا حصہ ہے۔ انہوں نے وائٹ گڈز میں پی ایل آئی کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 61 کمپنیوں نے پورے ہندوستان میں 14 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 111 مقامات پر پرزہ جات بنانے والے پلانٹ لگائے ہیں اور وہ روزگار وضع کر رہے ہیں۔ وزیرموصوف نے کہا کہ وائٹ گڈز شعبہ، جس میں ایئر کنڈیشننگ اور ایل ای ڈی پر توجہ مرکوز کی گئی،ان پہلے شعبوں میں سے ایک تھا جس کی شناخت گھریلو مینوفیکچرنگ کی حوصلہ افزائی کے لیے کم پائیدار پھل کے طور پر کی گئی۔ جناب گوئل نے کہا کہ امرتکال کے اگلے 25 سالوں کے دوران، ہندوستان ایک خوشحال ملک ہوگا، جودنیا کی ترقی کی راہنمائی کرے گا۔
ڈی پی آئی آئی ٹی، حکومت ہند میں سکریٹری جناب انوراگ جین نے کہا کہ وائٹ گڈز کے لیے پی ایل آئی کے لیے پیش کیے گئے سفر کو دیکھتے ہوئے، اس سفر میں ایک چیز جو واضح طور پر سامنے آئی وہ حکومت اور صنعت کے درمیان مشترکہ شراکت داری اور اعتماد تھی۔ جناب جین نے یہ بھی بتایا کہ ڈی پی آئی آئی ٹی مقامی اور مرکزی حکومت کے حکام کے ساتھ مسائل کو حل کرنے میں سہولت فراہم کرے گا تاکہ ان پروجیکٹوں کی منظوری اور اجازتوں میں کوئی غیر ضروری تاخیر نہ ہو۔
ڈی پی آئی آئی ٹی کے ایڈیشنل سکریٹری جناب انیل اگروالنے فکی الیکٹرانکس اینڈ وائٹ گڈز کمیٹی اور سیکٹرل انڈسٹری ایسوسی ایشنز جیسے آر اے ایم اے، سی ای اے ایم اے، ای ایل سی او ایم اے اور ای ایل سی آئی این اے کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ وائٹ گڈز کے لیے پی ایل آئی کے تئیں صنعت کا ردعمل زبردست رہا ہے اور ہم پراعتماد ہیں کہ اس سے صنعت میں ویلیو ایڈیشن موجودہ 25فیصد سے بڑھ کر 2029 تک 75-80فیصد ہو جائے گا۔ اس گول میز کا بنیادی مقصد فائدہ اٹھانے والوں سے رائے لینا اور آگے کے سفر کو آسان بنانا ہے۔
وائٹ گڈز کے لیے پی ایل آئی کے سفر کا اشتراک کرتے ہوئے، جناب اگروال نے کہا کہ 61 کمپنیاں، ہندوستان کی 14 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 111 مقامات پر پرزہ جات بنانے والے پلانٹ لگا رہی ہیں۔ کمپریسرز، آئی ڈی یو/او ڈی یو کے لیے کنٹرول اسمبلی، ایئر کنڈیشنرز اور ایل ای ڈی ڈرائیورز کے لیے ایلومینیم اسٹاک اور کاپر ٹیوبز، مکینیکل ہاؤسنگ اور دھاتی کلاڈ پی سی بیز سمیت پی سی بی وغیرہ کے لیے اہم صلاحیتیں سامنے آ رہی ہیں۔ اس طرح کے اقدامات ملک میں ایک جامع عناصری ایکو نظام وضع کریں گے۔15 منصوبے پہلے ہی شروع ہو چکے ہیں۔
فکی کےڈائریکٹر جنرل، جناب ارون چاولہ نے کہا کہ صنعت میں ہم سبھی مقامی قدر اور سپلائی چین کو مضبوط کرنے اور وہائٹ گڈز کے شعبے کی عالمی سپلائی چین میں ہندوستان کے کردار کو بڑھانے کے مقصد کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ فکی کے سینئر نائب صدر جناب سبھراکانت پانڈا نے کہا کہ اجزاء پر توجہ مرکوز کرنے کے اپنے فوائد ہیں۔ یہ سپلائی چین میں پیشین گوئی لائے گا جو ایک فائدہ ہے جس کی آج کے غیر یقینی دور میں مارکیٹ میں رہنے اور قبضہ کرنے کی ضرورت ہے۔
فکی کی الیکٹرانکس اور وائٹ گڈز مینوفیکچرنگ کمیٹی کے چیئرمین جناب منیش شرما نے کہا کہ ہماری کامیابیاں حکومت اور صنعت کے مسلسل تعامل کا نتیجہ ہیں جس نے حکومت اور سرمایہ کاروں، دونوں کے اعتماد کو مستحکم کیا ہے۔ کو-چیئر فکی الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کمیٹی جناب جسبیر سنگھ نے کہا کہ ڈی پی آئی آئی ٹی نے بہت کم وقت میں اس اچھی سوچ اور منفرد ساخت کی اسکیم کو آگے بڑھایا ہے۔ صنعت، حکومت کی توقعات پر پورا اترے گی اور ہندوستان کو عالمی ویلیو چین کا حصہ بناتے ہوئے ایک مضبوط جزو ماحولیاتی نظام قائم ہوگا۔
وہائٹ گڈز کے لیے پی ایل آئی پر سرمایہ کاروں کی گول میز کا اہتمام ڈی پی آئی آئی ٹی اور فکی نے مشترکہ طور پر انڈسٹری ایسوسی ایشنز آر اے ایم اے، سی ای اے ایم اے، ای ایل سی او ایم اے اور ای ایل سی آئی این اے، کے اشتراک سے کیا تھا۔ وہائٹ گڈز سے فائدہ اٹھانے والے 61 پی ایل آئیز کے سی ای اوز نے میٹنگ میں شرکت کی۔
مرکزی کابینہ نے 7 اپریل 2021 کو 6238 کروڑ روپے کے اخراجات کے ساتھ مالی سال 2021-22 سے مالی سال 2028-29 کے دوران لاگو ہونے والی وہائٹ گڈز (ایئر کنڈیشنر اور ایل ای ڈی لائٹس) کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیب (پی ایل آئی) اسکیم کو منظوری دی تھی۔ مجموعی طور پر، 61 درخواست دہندگان کو منظوری دی گئی ہے اور ان سے توقع ہے کہ وہ اے سیز اور ایل ای ڈی لائٹس کی صنعت کے اجزاء کی تیاری کے ماحولیاتی نظام میں 6632 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کریں گے اور تقریباً 46368 براہ راست روزگار کے مواقع وضع کریں گے۔ اس اسکیم سے پانچ سالوں میں تقریباً 122671 کروڑ روپے کے اے سیز اور ایل ای ڈی لائٹس کے اجزاء کی مجموعی پیداوار ہونے کی امید ہے۔
پی ایل آئی کے تحت کی جانے والی سرمایہ کاری، پورے ہندوستان میں پھیلی ہوئی ہے، جس سے ملک کی متوازن اقتصادی ترقی کو بھی فروغ ملے گا۔ یہ اکائیاں گجرات، آندھرا پردیش، گوا، ہماچل پردیش، اتر پردیش، اتراکھنڈ، کرناٹک، مہاراشٹر، تلنگانہ، تمل ناڈو، ہریانہ راجستھان اور مغربی بنگال جیسی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ایک علاقے دمن اور دیو میں واقع ہیں۔
*****
U.No.7971
(ش ح - اع - ر ا)
(Release ID: 1844079)