امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں راشن کارڈز کی ڈیجیٹلائزیشن مکمل؛ تقریباً 19.5 کروڑ راشن کارڈ کو ڈیجیٹائز کیا گیا


این ایف ایس اے کے تحت کل 19.5 راشن کارڈوں کا 99 فیصد آدھار نمبر کے ساتھ مربوط

Posted On: 20 JUL 2022 5:46PM by PIB Delhi

صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ سادھوی نرنجن جیوتی نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں راشن کارڈوں کی ڈیجیٹائزیشن مکمل ہو چکی ہے اور 19.5 کروڑ (تقریباً ) راشن کارڈ متعلقہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے شفافیت پورٹل پر دستیاب ہیں۔

راشن کارڈ میں آدھار سیڈنگ کی ریاست / مرکز کے لحاظ سے پیش رفت کو ظاہر کرنے والا بیان منسلک ہے۔

این ایف ایس اے کے تحت کل 19.5 کروڑ راشن کارڈوں میں سے 99فیصد کو پہلے ہی آدھار نمبر (یعنی گھر کے کم از کم ایک فرد) کے ساتھ سیڈ کیا جا چکا ہے۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو باقی راشن کارڈوں کی آدھار سیڈنگ مکمل کرنے کے لیے 30 ستمبر 2022 تک کا وقت دیا گیا ہے۔

پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم (پی ڈی ایس) میں موثر نفاذ اور شفافیت لانے کے لیے، حکومت نے ایک اسکیم نافذ کی ہے ۔‘‘ٹارگیٹڈ پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم (پی ٹی ڈی ایس) آپریشنز کا اینڈ ٹو اینڈ کمپیوٹرائزیشن’’۔ اس اسکیم کے تحت، مختلف سرگرمیاں انجام دی گئیں جیسے راشن کارڈز/مستحقین اور دیگر ڈیٹا بیس کی ڈیجیٹائزیشن، آن لائن مختص، سپلائی چین مینجمنٹ کی کمپیوٹرائزیشن، شفافیت پورٹل کا قیام اور شکایات کے ازالے کا طریقہ کار وغیرہ۔ (ایف پی ایس) بھی کیا گیا تھا جس میں فائدہ اٹھانے والوں کی تصدیق اور لین دین کے ڈیٹا کی الیکٹرانک کیپچرنگ کے لیے ایف پی ایس  پر الیکٹرانک پوائنٹ آف سیل (ای پی او ایس) ڈیوائس کی تنصیب شامل ہے۔ ملک بھر میں کل 5.33 لاکھ ایف پی ایس میں سے تقریباً 5.32 لاکھ ایف پی ایس اب تک خودکار ہو چکے ہیں۔

ضمیمہ

راشن کارڈ کے ساتھ آدھار منسلک کرنے کی ریاست / مرکز کے لحاظ سے پیش رفت کو ظاہر کرنے والا بیان

نمبر شمار

ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے

راشن کارڈز جوڑنے کا تناسب

1

انڈمان ونکوبار جزائر

100فیصد

2

آندھرا پردیش

100فیصد

3

اروناچل پردیش

85فیصد

4

آسام

93فیصد

5

بہار

100فیصد

6

چنڈی گڑھ

100فیصد

7

چھتیس گڑھ

100فیصد

8

دادر و نگر حویلی اور دمن ودیو

100فیصد

9

دہلی

100فیصد

10

گوا

100فیصد

11

گجرات

100فیصد

12

ہریانہ

100فیصد

13

ہماچل پردیش

100فیصد

14

جموں وکشمیر

100فیصد

15

جھارکھنڈ

98فیصد

16

کرناٹک

100فیصد

17

کیرالا

100فیصد

18

لداخ

99فیصد

19

لکشدیپ

100فیصد

20

مدھیہ پردیش

100فیصد

21

مہاراشٹرا

100فیصد

22

منی پور

99فیصد

23

میگھالیہ

38فیصد

24

میزورم

98فیصد

25

ناگالینڈ

92فیصد

26

اڈیشہ

99فیصد

27

پڈوچیری

97.4فیصد

28

پنجاب

100فیصد

29

راجستھان

100فیصد

30

سکم

100فیصد

31

تملناڈو

100فیصد

32

تلنگانہ

100فیصد

33

تریپورہ

100فیصد

34

اتراکھنڈ

100فیصد

35

اترپردیش

100فیصد

36

مغربی بنگال

95فیصد

 

قومی خلاصہ

99.1فیصد

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔م ع۔ع ن

                                                                                                                                      (U: 7856)



(Release ID: 1843284) Visitor Counter : 260