امور داخلہ کی وزارت
دہشت گرد حملوں میں اضافہ
Posted On:
19 JUL 2022 6:32PM by PIB Delhi
انسداد دہشت گردی کی کارروائیاں ایک مسلسل عمل ہے۔ حکومت نے اس ضمن میں مختلف اقدامات کئے ہیں، جن میں قانونی فریم ورک کو مستحکم کرنا، انٹلیجنس طریقہ کار کو باقاعدہ بنانا، دہشت گردی سے متعلق معاملات کی تحقیق اور قانونی چارہ جوئی کے لئے قومی تحقیق ایجنسی (این آئی اے)، نیشنل سکیورٹی گارڈس (این ایس جی) کے مختلف ہبس رکھنا ، سرحدی اور ساحلی تحفظ قائم کرنا، پولیس فورس کی جدید کاری کرنا اور ریاستی پولیس فورسز وغیرہ کی صلاحیت سازی کرنا شامل ہے۔ تمام شراکت داروں کی مرکوز اور پرتعاون کاوشو کے باعث ملک میں تشدد کو بڑے پیمانے پر محدود کردیا گیا ہے۔
گزشتہ دو برسوں، 2020 اور 2021 کے دوران، ملک کے مختلف اندرونی حصوں اور جموں وکشمیر میں ہوئے بڑے دہشت گردانہ واقعات، سکیورٹی فوسز کے عملے کے شہید اور زخمی ہونے والوں کی تعداد اور اُن جاں بحق ہونے والے شہریوں کی تعداد، جو ان دہشت گردانہ واقعوں میں زخمی ہوئے تھے، کی تفصیل درج ذیل دی گئی ہے:
- ملک کے اندرونی حصے
سال
|
دہشت گردانہ واقعات کی تعداد
|
سکیورٹی فورس کے شہید ہونے والے عملے کی تعداد
|
سکیورٹی فورس کے زخمی ہونے والے عملے کی تعداد
|
ان شہریوں کی تعداد جو جاں بحق ہوئے
|
زخمی شہریوں کی تعداد
|
2020
|
-
|
-
|
-
|
-
|
-
|
2021
|
1
|
-
|
-
|
-
|
-
|
(ii) جموں وکشمیر
سال
|
دہشت گردانہ واقعات کی تعداد
|
سکیورٹی فورس کے شہید ہونے والے عملے کی تعداد
|
سکیورٹی فورس کے زخمی ہونے والے عملے کی تعداد
|
ان شہریوں کی تعداد جو جاں بحق ہوئے
|
زخمی شہریوں کی تعداد
|
2020
|
244
|
62
|
106
|
37
|
112
|
2021
|
229
|
42
|
117
|
41
|
75
|
حکومت دہشت گردی کے خلاف صفر برداشت کی پالیسی رکھتی ہے اور جموں وکشمیر میں صورت حال میں نمایاں بہتری ہوئی ہے۔ 2018 میں 417 دہشت گرد حملوں کے مقابلے میں ان میں 2021 میں کمی ہوئی اور ان کی تعداد 229 ہوگئی۔ حکومت نے ، وادی کشمیر میں صورت حال کو معمول پر لانے کے لئے مختلف اقدامات کئے ہیں، جن میں ایک جامع سکیورٹی اور انٹلیجنس گرڈ، دہشت گردوں کے خلاف فعال کارروائیاں، رات کی پیٹرولنگ میں اضافہ اور ناکوں پر چیکنگ، مناسب تعیناتی کے ذریعہ تحفظاتی انتظامات نیز سکیورٹی فورسز کے ذریعہ اعلیٰ سطح پر چوکسی کو برقرار رکھنے کے اقدامات شامل ہیں۔ مزید بر آں حکومت نے جموں وکشمیر کی مجموعی ترقی کے لئے بہت سے اقدامات کئے ہیں۔ ان میں پی ایم ڈی پی 2015 کا نفاذ ، فلیگ شپ پروگرامس، آئی آئی ٹی اور آئی آئی ایم کا قیام، دو نئے ایمس اور سڑکوں میں بنیادی ڈھانچوں کے پروجیکٹوں کی فاسٹ ٹریکنگ، بجلی وغیرہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ جموں وکشمیر کی صنعتی ترقی کے لئے ایک نئی مرکزی اسکیم نافذ کی جارہی ہے، جس کے لئے 28400 کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے، جس سے ساڑھے چار لاکھ افراد کو روز گار فراہم ہوگا۔ مزید بر آں حکومت نے حد بندی کرنے کا ایک کمیشن بھی تشکیل دیا ہے، جس نے مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں وکشمیر کے پارلیمانی اور قانون ساز اسمبلی کے حلقوں کی حد بندی سے متعلق 14 مارچ 2022 اور 5 مئی 2022 کو آرڈرس نوٹیفائی کئے ہیں۔ اس کے بعد ہندوستان کے انتخابی کمیشن نے مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں وکشمیر کے ووٹروں فہرست کا جائزہ لینے کا کام شروع کردیا ہے۔ انتخابات کرانے کا فیصلہ بھارت کے انتخابی کمیشن کا اختیار ہے۔
یہ معلومات امور داخلہ کے وزیر مملکت جناب نتیہ نند رائے نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں فراہم کیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح- ا ع- ق ر)
U-7806
(Release ID: 1842948)
Visitor Counter : 86