بھاری صنعتوں کی وزارت
بھارت میں 13 لاکھ سے زیادہ الیکٹرک گاڑیاں استعمال ہو رہی ہیں
مرکز بھارت میں الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے کئی اقدامات کر رہا ہے
Posted On:
19 JUL 2022 4:24PM by PIB Delhi
بھاری صنعتوں کے وزیر مملکت جناب کرشن پال گرجر نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں اطلاع فراہم کی کہ بھارت میں کل 13,34,385 الیکٹرک گاڑیاں اور 27,81,69,631 غیر الیکٹرک گاڑیاں استعمال میں ہیں۔ ای-واہن پورٹل (سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کی وزارت)، بھارت کی سڑکوں پر الیکٹرک گاڑیوں اور کل گاڑیوں کی تفصیلی فہرست ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ کے لحاظ سے ضمیمہ-I میں ہے۔
مہاراشٹر، دادر اور نگر حویلی، دمن اور دیو اور لکشدیپ ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ سمیت بھارت میں الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے حکومت کی طرف سے درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں:
1) بھارت میں ہائبرڈ اور الیکٹرک گاڑیوں کی تیز رفتار مینوفیکچرنگ اور اپنانے (فیم انڈیا) اسکیم 2015 کا مقصد فوسل ایندھن پر انحصار کو کم کرنا اور گاڑیوں کے اخراج کے مسائل کو حل کرنا ہے۔ فی الحال فیم انڈیا اسکیم کے دوسرے مرحلہ کو 5 سال کی مدت کے لیے یکم اپریل 2019 سے 10000 روپے کے کل بجٹ اخراجات کے ساتھ نافذ کیا جا رہا ہے۔
2) حکومت نے 12 مئی 2021 کو ملک میں بیٹری کی قیمتوں کو کم کرنے کے لیے ملک میں ایڈوانسڈ کیمسٹری سیل (اے سی سی) کی مینوفیکچرنگ کے لیے ایک پیداوار پر مبنی ترغیبات (پی ایل آئی) اسکیم کی منظوری دی۔ بیٹری کی قیمت میں کمی کے نتیجے میں الیکٹرک گاڑیوں کی لاگت میں کمی آئے گی۔
3) الیکٹرک گاڑیاں آٹوموبائل اور آٹو اجزاء کے لیے پیداوار پر مبنی ترغیبات (پی ایل آئی) اسکیم کے تحت آتی ہیں، جس کو 15 ستمبر 2021 کو پانچ سال کی مدت کے لئے 25,938 کروڑ روپے کے کل بجٹ اخراجات کے ساتھ منظور کیا گیا تھا۔
4) الیکٹرک گاڑیوں پر جی ایس ٹی 12 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دیا گیا ہے۔ الیکٹرک گاڑیوں کے چارجرز / چارجنگ اسٹیشنوں پر جی ایس ٹی کو 18 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دیا گیا ہے۔
5) سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کی وزارت (ایم او آر ٹی ایچ) نے اعلان کیا کہ بیٹری سے چلنے والی گاڑیوں کو گرین لائسنس پلیٹیں دی جائیں گی اور انہیں پرمٹ کی ضرورت سے مستثنیٰ کیا جائے گا۔
6) سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کی وزارت (ایم او آر ٹی ایچ) نے ریاستوں کو الیکٹرک گاڑیوں پر روڈ ٹیکس معاف کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا، جس کے نتیجے میں الیکٹرک گاڑیوں کی ابتدائی قیمت کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
ملک بھر میں ای-کاروں سمیت الیکٹرک گاڑیوں کے لیے فی الحال دستیاب ای-چارجنگ اسٹیشنوں کی تعداد کی تفصیلات ریاست وار ضمیمہ-II میں ہے۔
ضمیمہ-I
بھارت کی سڑکوں پر اس وقت استعمال ہونے والی الیکٹرک گاڑیوں کی تعداد ریاست کے لحاظ سے 14جولائی 2022 تک۔
نمبر شمار
|
ریاست کانام
|
کُل الیکٹرک گاڑیاں
|
کُل غیرالیکٹرک گاڑیاں
|
کُل تعداد
|
1
|
انڈمان ونکوبار جزائر
|
162
|
1,46,945
|
1,47,107
|
2
|
اروناچل پردیش
|
20
|
2,52,965
|
2,52,985
|
3
|
آسام
|
64,766
|
46,77,053
|
47,41,819
|
4
|
بہار
|
83,335
|
1,04,07,078
|
1,04,90,413
|
5
|
چنڈی گڑھ
|
2,812
|
7,46,881
|
7,49,693
|
6
|
چھتیس گڑھ
|
20,966
|
68,36,200
|
68,57,166
|
7
|
دہلی
|
1,56,393
|
76,85,600
|
78,41,993
|
8
|
گوا
|
3,870
|
10,71,570
|
10,75,440
|
9
|
گجرات
|
45,272
|
2,06,05,484
|
2,06,50,756
|
10
|
ہریانہ
|
37,035
|
1,07,78,270
|
1,08,15,305
|
11
|
ہماچل پردیش
|
1,175
|
19,64,754
|
19,65,929
|
12
|
جموں وکشمیر
|
2,941
|
18,69,962
|
18,72,903
|
13
|
جھارکھنڈ
|
16,811
|
64,86,937
|
65,03,748
|
14
|
کرناٹک
|
1,20,532
|
2,68,70,303
|
2,69,90,835
|
15
|
کیرالا
|
30,775
|
1,57,74,078
|
1,58,04,853
|
16
|
لداخ
|
26
|
38,302
|
38,328
|
17
|
مہاراشٹرا
|
1,16,646
|
3,10,58,990
|
3,11,75,636
|
18
|
منی پور
|
586
|
4,99,324
|
4,99,910
|
19
|
میگھالیہ
|
49
|
4,59,001
|
4,59,050
|
20
|
میزورم
|
21
|
3,15,626
|
3,15,647
|
21
|
ناگالینڈ
|
58
|
3,39,129
|
3,39,187
|
22
|
اڈیشہ
|
23,371
|
98,45,073
|
98,68,444
|
23
|
پڈوچیری
|
2,149
|
12,13,735
|
12,15,884
|
24
|
پنجاب
|
14,804
|
1,24,63,019
|
1,24,77,823
|
25
|
راجستھان
|
81,338
|
1,73,27,388
|
1,74,08,726
|
26
|
سکم
|
21
|
97,189
|
97,210
|
27
|
تملناڈو
|
82,051
|
2,98,42,376
|
2,99,24,427
|
28
|
تریپورہ
|
9,262
|
6,50,026
|
6,59,288
|
29
|
مرکزی کے زیر انتظام علاقے دادر ونگر حویلی اور دمن ودیو
|
183
|
3,07,671
|
3,07,854
|
30
|
اتراکھنڈ
|
31,008
|
33,12,041
|
33,43,049
|
31
|
اترپردیش
|
3,37,180
|
4,00,92,490
|
4,04,29,670
|
32
|
مغربی بنگال
|
48,767
|
1,41,34,171
|
1,41,82,938
|
مجموعی تعداد
|
13,34,385
|
27,81,69,631
|
27,95,04,016
|
نوٹ:-
1. دی گئی تفصیلات سنٹرلائزڈ واہن 4 کے مطابق ڈیجیٹائزڈ گاڑیوں کے ریکارڈ کے لیے ہیں۔
2. آندھرا پردیش، مدھیہ پردیش، تلنگانہ اور لکشدیپ کا مکمل ڈیٹا واہن 4 میں دستیاب نہیں ہے اس لیے وہ شامل نہیں ہیں۔
ضمیمہ-II
فیم انڈیا اسکیم کے پہلے مرحلے کے تحت بھاری صنعتوں کی وزارت نے 520 الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنوں کو منظوری دی ہے جس میں سے 479 چارجنگ اسٹیشن یکم جولائی 2022 تک نصب کیے گئے ہیں:
ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقہ
|
چارجنگ اسٹیشن
|
شاہراہ
|
چارجنگ اسٹیشن
|
چنڈی گڑھ
|
48
|
دہلی- چنڈی گڑھ
|
24
|
دہلی
|
94
|
ممبئی-پُنے
|
17
|
راجستھان
|
49
|
دہلی- جئے پور-آگرہ
|
31
|
کرناٹک
|
65
|
جئے پور- دہلی شاہراہ
|
9
|
جھارکھنڈ
|
30
|
|
|
اترپردیش
|
16
|
|
|
گوا
|
30
|
|
|
تلنگامہ
|
57
|
|
|
ہماچل پردیش
|
9
|
|
|
کُل
|
398
|
|
81
|
فیم انڈیا اسکیم کے مرحلہ-II کے تحت:
بھاری صنعتوں کی وزارت نے 25 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 68 شہروں میں 2877 الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنوں کو منظوری دی ہے۔ جن میں سے یکم جولائی 2022 تک 50 چارجنگ اسٹیشن بنائے گئے ہیں۔
ریاست
|
منظور شدہ الیکٹرک گاڑیوں کے چارجرز کی تعداد
|
مہاراشٹر
|
317
|
آندھرا پردیش
|
266
|
تملناڈو
|
281
|
گجرات
|
278
|
اترپردیش
|
207
|
راجستھان
|
205
|
کرناٹک
|
172
|
مدھیہ پردیش
|
235
|
مغربی بنگال
|
141
|
تلنگانہ
|
138
|
کیرالا
|
211
|
دہلی
|
72
|
چنڈی گڑھ
|
70
|
ہریانہ
|
50
|
میگھالیہ
|
40
|
بہار
|
37
|
سکم
|
29
|
جموں وکشمیر
|
25
|
چھتیس گڑھ
|
25
|
آسام
|
20
|
اڈیشہ
|
18
|
اتراکھنڈ
|
10
|
پڈوچیری
|
10
|
انڈمان و نکوبار (پورٹ بلیئر)
|
10
|
ہماچل پردیش
|
10
|
کُل
|
2877
|
ایم ایچ آئی نے 9 ایکسپریس ویز اور 16 شاہراہوں پر 1576 الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنوں کی منظوری دی ہے۔ تفصیلات ذیل میں بیان کی گئی ہیں:
نمبر شمار
|
ایکسپریس ویز
|
الیکٹرک گاڑیوں کے لئے منظور شدہ چارجنگ اسٹیشن
|
1
|
ممبئی-پُنے
|
10
|
2
|
احمد آباد- ودودرا
|
10
|
3
|
دہلی آگرہ یمنا
|
20
|
4
|
بنگلورو میسور
|
14
|
5
|
بنگلور-چنئی
|
30
|
6
|
سورت-ممبئی
|
30
|
7
|
آگرہ- لکھنؤ
|
40
|
8
|
ایسٹرن پیری فیرل (اے)
|
14
|
9
|
حیدرآباد او آر آر
|
16
|
نمبر شمار
|
شاہراہیں
|
الیکٹرک گاڑیوں کے لئے منظور شدہ چارجنگ اسٹیشن
|
1
|
دہلی- سری نگر
|
80
|
2
|
دہلی-کولکاتا
|
160
|
3
|
آگرہ-ناگپور
|
80
|
4
|
میرٹھ سے گنگوتری دھام
|
44
|
5
|
ممبئی- دہلی
|
124
|
6
|
ممبئی- پناجی
|
60
|
7
|
ممبئی-ناگپور
|
70
|
8
|
ممبئی-بنگلورو
|
100
|
9
|
کولکاتا-بھوبنیشور
|
44
|
10
|
کولکاتا-ناگپور
|
120
|
11
|
کولکاتا-گنگٹوک
|
76
|
12
|
چنئی –بھوبنیشور
|
120
|
13
|
چنئی-تریویندرم
|
74
|
14
|
چنئی- بلاری
|
62
|
15
|
چنئی-ناگپور
|
114
|
16
|
منگلدئی-واکرو
|
64
|
1576
|
ریٹیل آؤٹ لیٹس (آر او ایس) کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ وار تعداد، جہاں یکم جنوری 2022 تک الیکٹرک گاڑیوں کی چارجنگ کی سہولت دستیاب ہے۔
ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ
|
آر او کی تعداد جہاں الیکٹرک گاڑیوں کی چارجنگ کی سہولت دستیاب ہے۔
|
آندھراپردیش
|
65
|
اروناچل پردیش
|
4
|
آسام
|
19
|
بہار
|
26
|
چنڈی گڑھ
|
4
|
چھتیس گڑھ
|
51
|
دہلی
|
66
|
گوا
|
17
|
گجرات
|
87
|
ہریانہ
|
114
|
ہماچل پردیش
|
13
|
جھارکھنڈ
|
22
|
جموں وکشمیر
|
3
|
کرناٹک
|
100
|
کیرالا
|
39
|
لیہہ
|
2
|
مدھیہ پردیش
|
167
|
مہاراشٹر
|
88
|
منی پور
|
1
|
میگھالیہ
|
3
|
ناگالینڈ
|
2
|
اڈیشہ
|
26
|
پونڈیچری
|
2
|
پنجاب
|
41
|
راجستھان
|
174
|
تملناڈو
|
76
|
تلنگانہ
|
112
|
تریپورا
|
3
|
اترپردیش
|
128
|
اتراکھنڈ
|
10
|
مغربی بنگال
|
71
|
مجموعی تعداد
|
1536
|
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔م ع۔ع ن
(U: 7778)
(Release ID: 1842901)
|