بھاری صنعتوں کی وزارت

25 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 68 شہروں میں فیم-II کے تحت الیکٹرک گاڑیوں کے لئے 2,877 چارجنگ اسٹیشنوں کی منظوری


فیم-II کے تحت 9 ایکسپریس ویز اور 16 شاہراہوں پر 1576 چارجنگ اسٹیشنوں کی منظوری

26 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقے میں شہر کے اندر اور شہروں کے درمیان چلانے کے لیے 65 شہروں میں 6315 ای-بسوں کو منظوری دی گئی

فیم انڈیا کے تحت 4.7 لاکھ الیکٹرک گاڑیوں کو ترغیبات دی گئیں

Posted On: 19 JUL 2022 4:23PM by PIB Delhi

بھاری صنعتوں کے وزیر مملکت جناب کرشن پال گرجر نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں اطلاع فراہم کی کہ بھاری صنعتوں کی وزارت نے فیم انڈیا (بھارت میں ہائبرڈ اور الیکٹرک گاڑیوں کی تیز رفتار مینوفیکچرنگ اور اپنانے کے عمل) کے مرحلہ-II کے تحت 25 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 68 شہروں میں 2,877 الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنوں کو منظوری دی ہے۔ مزید برآں فیم انڈیا اسکیم کے دوسرے مرحلے کے تحت 9 ایکسپریس ویز اور 16 شاہراہوں پر 1576 چارجنگ اسٹیشنوں کو بھی منظوری دی گئی ہے۔ فیم انڈیا اسکیم کے پہلے مرحلے کے تحت یکم جولائی 2022 تک 479 چارجنگ اسٹیشن نصب کیے گئے ہیں۔

الیکٹرک گاڑیوں کے بڑے پیمانے پر استعمال کے لیے درکار بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے حکومت نے 2015 میں فیم انڈیا اسکیم کے نام سے ایک اسکیم تیار کی تھی۔ فی الحال فیم انڈیا اسکیم کے مرحلہ-II کو یکم اپریل 2019 کی تاریخ سے 5 سال کی مدت کے لیے نافذ کیا جا رہا ہے۔ فیم انڈیا اسکیم کے مرحلہ-II کے تحت 1000 کروڑ روپے چارجنگ انفراسٹرکچر کی ترقی کے لیے مختص کئے گئے ہیں۔

ملک میں الیکٹرک گاڑیوں کے لیے درکار چارجنگ انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لیے حکومت کی جانب سے درج ذیل اقدامات بھی  کئے گئے ہیں۔

(i)      بجلی کی وزارت (ایم او پی) نے رہائش گاہوں اور دفاتر پر نجی چارجنگ کی اجازت دینے والے بنیادی ڈھانچے کے معیارات کو چارج کرنے کے بارے میں ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے۔

(ii)     مکانات اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے) نے نجی اور کمرشیئل عمارتوں میں چارجنگ اسٹیشن اور بنیادی ڈھانچے قائم کرنے کے لیے مثالی   ذیلی قوانین 2016 میں ترمیم کی۔

30 جون 2022 تک فیم انڈیا اسکیم کے مرحلہ-II کے تحت بجٹ کا استعمال [تقریباً] 2099 کروڑ روپے ہو گیا ہے۔ فیم انڈیا اسکیم کے دوسرے مرحلے کے تحت 15 جولائی 2022 تک 4.7 لاکھ الیکٹرک گاڑیوں کو مانگ پر مبنی ترغیبات کے ذریعے امداد دی گئی ہے۔ مزید برآں ایم ایچ آئی نے اسکیم کے تحت 65 شہروں/ایس ٹی یوز/سی ٹی یوز/ریاستی حکومت کے اداروں کے لئے 26 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اندرون شہر اور شہروں کے درمیان چلانے کے لیے 6315 ای-بسوں کی منظوری دی ہے۔

الیکٹرک موبیلٹی کو وسیع پیمانے پر اپنانے میں درپیش چیلنجز بنیادی طور پر متعلقہ اندرونی دہن انجن (آئی سی ای) کے مقابلے الیکٹرک گاڑی کی اعلی قیمت اور الیکٹرک گاڑیوں کی رینج کے بارے میں صارفین کی بے چینی ہے۔

ملک میں الیکٹرک موبیلٹی کو اپنانے میں درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے حکومت ہند کی طرف سے درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں:-

  1. 11 جون،2021 سے فیم انڈیا اسکیم کے مرحلہ-II کے تحت ڈیمانڈ ترغیبات کو بڑھا کر 10000 روپے/کے ڈبلیو ایچ سے 15000 روپے/کے ڈبلیو ایچ کردیا گیا۔ زیادہ سے زیادہ حد میں اضافہ کے ساتھ گاڑی کی لاگت کے 20 فیصد سے 40 فیصد کردیا گیا ہے۔ اس طرح الیکٹرک دو پہیہ گاڑیوں کی لاگت آئی سی ای دو پہیوں والی گاڑیوں کے برابر ہے۔ مزید برآں 25 جون، 2021 کو فیم انڈیا اسکیم کے مرحلہ-II کو 2 سال کی مدت کے لیے 31 مارچ 2024 تک بڑھا دیا گیا۔
  2.  حکومت نے 12 مئی 2022 کو ملک میں بیٹری کی قیمتوں کو کم کرنے کے لیے ملک میں ایڈوانس کیمسٹری سیل (اے سی سی) کی تیاری کے لیے پیداوار پر مبنی ترغیبات (پی ایل آئی) اسکیم کی منظوری دی۔ بیٹری کی قیمتوں میں کمی کے نتیجے میں الیکٹرک گاڑیوں کی لاگت میں کمی آئے گی۔
  3. الیکٹرک گاڑیاں آٹوموبائل اور آٹو اجزاء کے لیے پیداوار پر مبنی ترغیبات (پی ایل آئی) اسکیم کے تحت آتی ہیں، جس کو 15 ستمبر 2021 کی تاریخ کو پانچ سال کی مدت کے لیے  25,938 کروڑ روپے کے اخراجات کے ساتھ منظور کیا گیا تھا۔
  4. الیکٹرک گاڑیوں پر جی ایس ٹی 12 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دیا گیا ہے۔ الیکٹرک گاڑیوں کے چارجرز / چارجنگ اسٹیشنوں پر جی ایس ٹی کو 18 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دیا گیا ہے۔
  5. سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کی وزارت (ایم او آر ٹی ایچ) نے اعلان کیا کہ بیٹری سے چلنے والی گاڑیوں کو گرین لائسنس پلیٹیں دی جائیں گی اور انہیں پرمٹ کی ضروریات سے مستثنیٰ رکھا جائے گا۔
  6. سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کی وزارت (ایم او آر ٹی ایچ) نے ریاستوں کو الیکٹرک گاڑیوں پر روڈ ٹیکس معاف کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا، جس کے نتیجے میں الیکٹرک گاڑیوں کی ابتدائی قیمت کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔

سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کی وزارت سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق جسٹرڈ الیکٹرک سے غیر الیکٹرک گاڑیوں کے فیصد کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

نمبر شمار

سال

الیکٹرک

غیر الیکٹرک

الیکٹرک سے غیر الیکٹرک گاڑیوں کا فیصد

مجموعی تعداد

1

2019

1,61,313

2,13,02,689

0.757

2,14,64,002

2

2020

1,19,651

1,62,58,820

0.736

1,63,78,471

3

2021

3,11,423

1,64,96,401

1.888

1,68,07,824

4

2022 (آج تک یعنی 14-07-2022)

4,19,274

94,97,021

4.415

99,16,295

مجموعی تعداد

10,11,661

6,35,54,931

1.592

6,45,66,592

 

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

 

ش ح۔م ع۔ع ن

                                                                                                                                      (U: 7777)



(Release ID: 1842895) Visitor Counter : 144