وزارت آیوش

ادویاتی پودوں کی کاشت کو فروغ دینے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات

Posted On: 19 JUL 2022 2:37PM by PIB Delhi

نیشنل میڈیسنل پلانٹس بورڈ (NMPB) کے تعاون سے انڈین کونسل آف فاریسٹری ریسرچ اینڈ ایجوکیشن (ICFRE) کی طرف سے منعقدہ ’ہندوستان میں ادویاتی پودے: ان کی طلب اور رسد کا ایک جائزہ، وید اور گورایا (2017)‘ کے عنوان سے کیے گئے ایک مطالعہ کے مطابق، 2014-15 میں ملک میں جڑی بوٹیوں / ادویاتی پودوں کی مانگ کا تخمینہ تقریباً 5,12,000 میٹرک ٹن تھا۔ تحقیق کے مطابق، تقریباً 1178 دواؤں کے پودوں کی انواع تجارت کے طریقوں میں ریکارڈ کی جاتی ہیں، جن میں سے 242 اقسام کی سالانہ 100 میٹرک ٹن سے زیادہ کی مقدار میں تجارت ہوتی ہے۔ ان 242 انواع کے مزید تجزیے سے معلوم ہوا کہ 173 انواع (72 فیصد) جنگلی ذرائع سے جمع کی گئی ہیں۔

وزارت آیوش، حکومت ہند نے پورے ملک میں ادویاتی پودوں کی کاشت کو فروغ دینے کے لیے مالی سال 2015-16 سے 2020-21 تک نیشنل آیوش مشن (NAM) کی مرکزی اسپانسر شدہ اسکیم کو لاگو کیا تھا۔ نیشنل آیوش مشن (NAM) اسکیم کے میڈیسنل پلانٹس کے جزو کے تحت، درج ذیل کے لیے مدد فراہم کی گئی تھی:

 

  1. کسانوں کی زمین پر ترجیحی ادویاتی پودوں کی کاشت۔
  2. معیاری پودے لگانے کے مواد کی پرورش اور فراہمی کے لیے نرسریوں کا قیام۔       
  3. آگے کے رابطوں کے ساتھ فصل کے بعد کا انتظام۔
  4. بنیادی پروسیسنگ، مارکیٹنگ کا بنیادی ڈھانچہ وغیرہ۔

 

آج تک، آیوش کی وزارت نے مالی سال 2015-16 سے 2020-21 تک ملک بھر میں 56,305 ہیکٹر کے رقبے پر ادویاتی پودوں کی کاشت کی حمایت کی ہے۔

فی الحال، نیشنل میڈیسنل پلانٹس بورڈ، وزارت آیوش، حکومت ہند، ”طبی پودوں کے تحفظ، ترقی اور پائیدار انتظام“ پر مرکزی سیکٹر کی اسکیم نافذ کر رہی ہے جس میں درج ذیل سرگرمیوں کی حمایت کی جاتی ہے:

 

  1. مقامی تحفظ/ بیرونی تحفظ
  2. جوائنٹ فارسٹ مینجمنٹ کمیٹیوں (JFMCs) / پنچایتوں / وان پنچایتوں / بائیو ڈائیورسٹی مینجمنٹ کمیٹیوں (BMCs) / سیلف ہیلپ گروپس (SHGs) کے ساتھ روابط۔
  3. IEC کی سرگرمیاں جیسے ٹریننگ/ورکشاپ/سیمینار/کانفرنس وغیرہ۔
  4. تحقیق و ترقی۔
  5. ادویاتی پودوں کی پیداوار، فروغ، مارکیٹنگ اور تجارت۔

 

آیوش کے وزیر جناب سربانند سونووال نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ اطلاع فراہم کی۔

**************

ش ح۔ ف ش ع-م ف

U: 7760



(Release ID: 1842810) Visitor Counter : 293