ارضیاتی سائنس کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ ساحلی پٹی میں سے تقریباً 33.6 فیصد حصے میں مختلف شدت کے کٹاؤ ہو رہے ہیں
اراضی سائنسز کی وزارت کے دفتر سے منسلک ، ساحلی تحقیق کے قومی مرکز (این سی سی آر) نے 1990 سے 2018 تک ساحلی پٹی کے کٹاؤ کا جائزہ لیا
Posted On:
31 MAR 2022 3:19PM by PIB Delhi
سائنس وٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، اراضی سائنسز کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، پی ایم او، پرسنل، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ مجموعی طور پر ملک کی 6632 کلو میٹر طویل ہندوستانی ساحلی پٹی کا 1990 سے 2018 تک تجزیہ کیا گیا ہے اور یہ بات واضح ہوئی ہے کہ ساحلی پٹی میں سے تقریباً 33.6 فیصد حصہ مختلف طرح کے کٹاؤ کا شکار ہے۔
آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اراضی سائنسز کی وزارت کے دفتر سے منسلک ، ساحلی تحقیق کا قومی مرکز (این سی سی آر) ، ریموٹ سینسنگ اعداد وشمار اور جی آئی ایس نقشہ بندی کی تکنیکوں کا استعمال کرتے ہوئے 1990 سے ساحلی پٹی میں کٹاؤ کی نگرانی کر رہا ہے۔
ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ ساحلی کٹاؤ کی وجوہات میں سمندری طوفان آنے میں اضافہ اور سطح سمندر میں اضافہ نیز ہاربرو کی تعمیر ، ساحلی کانکنی اور ڈیموں کی تعمیر جیسی بشری سرگرمیاں شا مل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 66 ضلعی نقشوں، 10 ریاستی / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نقشوں کے ساتھ 1:25000 اسکیل میں ساحلی کٹاؤ کے لئے بہت زیادہ متاثر علاقوں کی شناخت کرنے کے لئے مکمل ہندوستانی ساحل کے لئے 526 میپس تیار کئے گئے ہیں۔ ‘‘ہندوستانی ساحل کے ساتھ ساحلی تبدیلیوں کا قومی جائزہ’’ نامی ایک رپورٹ جولائی 2018 میں جاری کی گئی ہے اور اسے مختلف مرکزی اور ریاستی سرکاری ایجنسیوں اور شراکت داروں کے ساتھ شراکت کیا گیا ہے تاکہ ساحلی تحفظ کے اقدامات کو نافذ کیا جاسکے۔ تمام میپس کی ڈیجیٹل اور ہارڈ کاپی 25 مارچ 2022 کو جاری کی گئی ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اراضی سائنسز کی وزارت (ایم او ای ایس) نے دو پائلٹ مقامات پر ساحلی کٹاؤ کی تخفیف کے اختراعی اقدامات کا کامیابی کے ساتھ مظاہرہ کیا ہے۔
- پڈو چیری ساحل بحالی کا پروجیکٹ، پڈو چیری۔
ایم او ای ایس نے زیر آب چٹانوں کا نفاذ کیا ہے جبکہ پڈو چیری کی سرکار نے ساحل کی زیبائش کا نفاذ کیا ہے۔ اس سے 1.5 کلو میٹر طویل شہری ساحل کو 30 سال کے بعد بحال کرنے میں مدد ملی ہے اور اس سے سیاحت اور ماہی گیری کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے نیز سمندر کے طوفان کے واقعات کے دوران ساحل کے تحفظ میں بھی مدد ملی ہے۔
- کدا لور پیریا کپّپم، تمل ناڈو
ساحل سے دور زیر آب ڈائک کا نفاذ کیا گیا، اس سے انتہائی شدید سمندری طوفان کے مدت کے دوران ماہی گیری کے تین گاؤوں کو تحفظ فراہم کرنے میں مدد ملی اور پرانے بیچ کو بحال کیا گیا ، جو ماہی گیری کی کشتیوں کی لنگر اندازی اور ماہی گیری کی دیگر سرگرمیوں کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے۔
اس کے علاوہ این سی سی آر کیرالہ (چیلینام، کلم کوڑ، پون تھورا، ورکالا اور شنگومگھم)، اڈیشہ (رامایا پٹنم، پوری، کونارک اور پینتھا) ، آندھرا پردیش (وشاکھاپٹنم) اور گوا کی ریاستی سرکاروں کو بہت زیادہ متاثر حصوں پر ساحلی تحفظ کے اقدامات کو نافذ کرنے کے لئے تکنیکی معاونت بھی فراہم کی ہے۔
کٹاؤ کی ریاست وار تفصیلات درج ذیل دی گئی ہیں:
نمبر شمار
|
ریاست
|
ساحلی طوالت (کلو میٹر میں)
|
کٹاؤ
|
کلو میٹر
|
فیصد
|
1
|
مغربی ساحل
|
گجرات
|
1945.60
|
537.5
|
27.6
|
2
|
دمن اور دیو
|
31.83
|
11.02
|
34.6
|
3
|
مہاراشٹر
|
739.57
|
188.26
|
25.5
|
4
|
گوا
|
139.64
|
26.82
|
19.2
|
5
|
کرناٹک
|
313.02
|
74.34
|
23.7
|
6
|
کیرالہ
|
592.96
|
275.33
|
46.4
|
7
|
مشرقی ساحل
|
تمل ناڈو
|
991.47
|
422.94
|
42.7
|
8
|
پڈو چیری
|
41.66
|
23.42
|
56.2
|
9
|
آندھرا پردیش
|
1027.58
|
294.89
|
28.7
|
10
|
اڈیشہ
|
549.50
|
140.72
|
25.6
|
11
|
مغربی بنگال
|
534.35
|
323.07
|
60.5
|
میزان
|
6907.18
|
2318.31
|
33.6
|
|
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح- ا ع- ق ر)
(19-07-2022)
U-7748
(Release ID: 1842643)