عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ گڈ گورننس کا حتمی مقصد عام آدمی کی گزربسر  میں آسانی لانا ہے


نئی دہلی میں مدھیہ پردیش سوشاسن اینڈ ڈیولپمنٹ رپورٹ-2022 (ایم پی ایس ڈی آر) کے اجراء کے لیے تقریب سے خطاب کیا

2014 میں حکومت کی تشکیل کے بعد، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ہمیں ‘زیادہ سے زیادہ حکمرانی، کم سے کم حکومت’  کا منتر دیا

تقریباً 1500 نوآبادیاتی قوانین کو ختم کر کے ہم نے اس ملک کے لوگوں کو یہ پیغام دیا کہ اب ایسی حکومت برسراقتدار ہے جو اپنے ہی نوجوانوں پر اعتماد کرنے کی ہمت اور صلاحیت رکھتی ہے

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت  مستعد اور فوری طور پر  رد عمل ظاہرکرنے والی  رہی ہے جس سے وہ اس ملک کے لوگوں کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے

ہندوستان آزادی کا امرت مہوتسو منا رہا ہے اور اگلے 25 سال اس بات کا فیصلہ کریں گے کہ 2047 میں جب وہ اپنی آزادی کی 100ویں سالگرہ منائے گا تو ملک کہاں ہوگا اور اس کا قد کیا ہوگا

Posted On: 05 APR 2022 4:31PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ، جو عملے(ڈی او پی ٹی) ڈی اے آر پی جی کے  انچارج بھی ہیں اور مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب شیوراج سنگھ چوہان نے‘‘مدھیہ پردیش سوشاسن اینڈ ڈیولپمنٹ رپورٹ-2022’’ کے عنوان سے ریاستی گورننس رپورٹ جاری کی۔

a.jpg

 

اس پروگرام میں مدھیہ پردیش کے تمام مرکزی وزراء بشمول جناب نریندر سنگھ تومر، جناب جیوترادتیہ ایم سندھیا، جناب وریندر کمار جناب فگن سنگھ کلستے کے ساتھ ساتھ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے سینئر بیوروکریٹس نے بھی  شرکت کی۔

 

b.jpg

 

ایک جامع رپورٹ کے پیش کرنے اور مرکزی وزارت عملہ میں انتظامی اصلاحات اور عوامی شکایات کے محکمے کے ساتھ قریبی تعاون سے کام کرنے کے لیے مدھیہ پردیش کی ریاستی حکومت کی تعریف کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، مرکزی وزارت برائے عملہ مسلسل کوشش کر رہی ہےکہ وہ  ہر ریاست کی طرف سے پیروی کرنے والے بہترین طریقوں کو منتخب کرے اور پھر دوسری ریاستی حکومتوں کو بالترتیب انہی طریقوں کو نقل کرنے کی ترغیب دے۔ انہوں نے مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کی ستائش کی کہ انہوں نے ریاست مدھیہ پردیش کو ‘‘بیمارو’’ ریاست ہونے کے مشکوک بدنما داغ سے نکال کر ایک انتہائی ترقی پسند ریاست میں تبدیل کر دیا ہے جو کہ زراعت جیسے کئی اشاریوں میں ملک کی دیگر ریاستوں سے سبقت لے گئی ہے۔

جناب شیوراج سنگھ چوہان نے کئی گورننس اصلاحات متعارف کرانے کے سلسلے میں مودی حکومت کی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کی بھی ستائش کی جنہوں نے ہندوستان @2047 کے لیے وژن تیار کرنے کے لیے مستقل اور مسلسل توجہ مرکوز کی۔ انہوں نے کہا کہ کئی سالوں سے مدھیہ پردیش تیز رفتار تحریک کی راہوں  پر گامزن ہے اور جلد ہی ہر شعبے میں مثالی اہداف حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ حکومت کی تشکیل کے بعد سال 2014 میں وزیر اعظم نریندر مودی نے ہمیں ‘زیادہ سے زیادہ حکمرانی، کم سے کم حکومت’  کا منتر دیا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ضابطہ جس کے بارے میں اکثر شکایت کی جاتی ہے، اس کا مطلب ہی  یہ ہے کہ اصول میں  کوئی نہ کوئی خامی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ  ان ہی  خطوط پر چلتےہوئے ہم نےتقریبا 1500 قوانین کو گزشتہ 8 برسوں کے دوران ختم کیا ہے۔ انہوں نے 2014 میں  حکومت کی تشکیل کے تین مہینوں کے اندر اندر  گزٹ آفیسرکے ذریعہ دستاویزات کی تصدیق کرانے کے نوآبادیاتی طریقوں کو ختم کردینے پر بھی  روشنی ڈالی۔  اس طرح کے سامراجی اور دہائیوں پرانے قانون کو ختم کرکے ہم نے ملک کے عوام کو یہ پیغام دیا ہے کہ اب  ایک ایسی حکومت برسراقتدار ہے جو اپنے ہی ملک کے نوجوانوں پر اعتماد کرنے کی ہمت اور صلاحیت رکھتی ہے۔ انہوں نے 01 جنوری 2016 سے انٹرویو کے ایسے ہی ایک اور فرسودہ اصول کو ختم کرنے کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے ہمیشہ ایسے انقلابی فیصلوں میں ہماری حوصلہ افزائی اور رہنمائی کی ہے۔

c.jpg

 

مرکزی وزیر نے کہا کہ گڈ گورننس کا حتمی مقصد عام آدمی کی گزر بسر میں آسانی پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2014 میں مرکز میں حکومت کے قیام کے وقت حکومت ہند کے شکایات سیل کو ایک سال میں دو لاکھ شکایات موصول ہوتی تھیں لیکن آج موصول ہونے والی شکایات کی تعداد ایک سال میں 25  لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔ جس کا مطلب ہے کہ حکومت چست اور مستعد ہے اور ایک ٹائم لائن کی پیروی کرتی ہے اور ہماری  معاملات کے تصفیہ کی شرح 95-98فیصد فی ہفتہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مستعد فوری  رد عمل ظاہر کرنے والی  رہی ہے۔ یہی وجہ ہے  کہ وہ  اس ملک کے لوگوں کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی ہے۔

d.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے حکومت کی طرف سے ایک اور پہل قدمی  پر روشنی ڈالی، جس کے تحت، آئی اے ایس افسران کو مرکز میں تین ماہ کا کام کرنے اور پھر اپنے متعلقہ ریاستی کیڈر میں جانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ نتیجہ کے طور پر اس طریقہ کار سے، انہیں پروگراموں اور فلیگ شپ اسکیموں کے ہر پہلو کو سمجھنے اور ریاستی سطح پر اسے نقل کرنے میں مددملتی ہے ۔ اس سے ریاستوں اور مرکز کو جوڑنے کی کوششوں میں بھی مدد ملتی ہے، جس پر وزیر اعظم نریندر مودی نے ہمیشہ زور دیا ہے اور یہ کورونا وبا کے دوران افسران کی کارکردگی سے ثابت ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے حال ہی میں ضلعی  حکمرانی  اشاریہ شروع کیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ملک آزادی کا امرت مہوتسو منا رہا ہے اور اگلے 25 سال اس بات کا فیصلہ کریں گے کہ جب ملک اپنی آزادی کے 100 سال منائے گا تو ہندوستان کہاں کھڑا ہوگا اور اس کا قد کیا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ان 25 سالوں کا ہمارا لائحہ عمل بہت اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم 2047 کو 2022 کے تناظر اور معیارات سے دیکھتے ہیں اور ہمیں 2047 کے پیرامیٹرز اور رہنما اصولوں کا اندازہ لگانے کے لیے پہلے 2047 کے لیے انڈیکس بنانا ہوں گے۔

*************

ش ح س ب۔ ر‍‌ض

U. No.7698



(Release ID: 1842334) Visitor Counter : 108


Read this release in: Hindi , English , Punjabi