محنت اور روزگار کی وزارت
ملازمین کی پنشن سکیم
Posted On:
04 APR 2022 3:33PM by PIB Delhi
محنت اور روزگار کے وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ ملازمین کی پنشن اسکیم مرکزی حکومت کی طرف سے ایمپلائیز پروویڈنٹ فنڈز اور متفرق پروویژنز (ای پی ایف اور ایم پی) ایکٹ، 1952 کے سیکشن 6- اے کے ذریعے عطا کردہ اختیارات کے مطابق وضع کیا گیا ہے۔ ای پی ایس -95 ، 19 نومبر 1995 کو نافذ ہوا تھا۔ اسکیموں کا جائزہ اور نظرثانی ایک جاری عمل ہے۔ ای پی ایس-95 کی دفعات کا وقتاً فوقتاً جائزہ لیا جاتا ہے ،جس کی بنیاد پر ماہرین کی کمیٹی اور اعلیٰ بااختیار نگرانی کمیٹی کی سفارشات کے ساتھ ساتھ ملازمین کے پنشن فنڈ کی حقیقی تشخیص کو بھی مدنظر رکھا جاتا ہے۔ای پی ایس -95میں کی گئی چند اہم ترامیم حسب ذیل ہیں:
- یکم ستمبر 2014 سے اجرت کی حد میں 6500 سے 15000 روپے تک ماہانہ اضافہ۔
- ای پی ایس ، 1995 کے تحت پنشن حاصل کرنے والوں کو یکم ستمبر 2014 سے پہلے سے بیان کردہ پنشن کے حساب کے فارمولے کے حساب کے مطابق، جب بھی پنشن ایک ہزار سے کم ہو ، تو اضافی بجٹی حمایت مہیا کرا کر کم از کم 1000 روپے ماہانہ پنشن کی فراہمی۔
- ایسے کمیوٹیشن کی تاریخ سے پندرہ سال مکمل ہونے کے بعد نارمل پنشن کی بحالی، ان ممبران کے سلسلے میں ،جنہوں نےای پی ایس، 1995 کے سابقہ پیراگراف 12-اے کے تحت 25 ستمبر 2008 کو یا اس سے پہلے نوٹیفکیشن جی۔ ایس۔ آر۔132 (ای) مورخہ : 20 فروری 2020 کے ذریعے پنشن کی کمیوٹیشن کا فائدہ اٹھایا۔
یونین آف انڈیا اور ایمپلائز پراویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او) نے کیرالہ ہائی کورٹ کے 12 اکتوبر 2018 کے فیصلے کو، جس نےای پی ایس-95 میں 2014 کی ترامیم کو ایک طرف رکھا تھا، کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے اپنے حکم مورخہ 24 اگست 2021 کے ذریعے خصوصی رخصت کی درخواست2019 کے (سی) نمبر س 8659-8658 اور دیگر متعلقہ کیسوں کو کم از کم تین ججوں کے بنچ کو بھیجنے کی ہدایت کی ہے، معاملہ اب زیر سماعت ہے۔
سماجی تحفظ پر ضابطہ، 2020 (2020 کا 36) کو 29 ستمبر 2020 کو مشتہر کیا گیا تھا۔ جس میں 9 مرکزی مزدور قوانین شامل ہیں، جن میں ای پی ایف اور ایم پی ایکٹ، 1952 بھی شامل ہے ۔ نئے ضابطہ کا سیکشن 15 میں مختلف اسکیموں کو وضع کرنے ، جس میں ملازمین اور ان کے افراد خانہ کی پنشن بھی شامل ہے،کا تصور پیش کیا گیا ہے۔ تاہم مذکورہ ضابطہ ابھی تک نافذ نہیں ہوا ہے۔
**********
ش ح۔ ا ک ۔ ق ر
15-07.2022
U:7608
(Release ID: 1841739)
Visitor Counter : 149