محنت اور روزگار کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

شہری اور دیہی علاقوں میں محنت کش خواتین کی شراکتداری

Posted On: 04 APR 2022 3:34PM by PIB Delhi

محنت اور روزگار کے وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ ای شرم پورٹل پر رجسٹریشن مکمل طور پر مفت اور خود اعلان کی بنیاد پر ہے۔ کارکنان مندرجہ ذیل تین طریقوں سے آسانی سے پورٹل پر خود کو رجسٹر کروا سکتے ہیں:-

(i) خود سےرجسٹریشن

(ii)   کامن سروس سینٹرز (سی ایس سیز) کے ذریعہ

(iii) ای اسٹیٹ سیوا کیندروں کے ذریعہ

رجسٹریشن کی تعدادکو بڑھانے کے لیے، وقت فوقتاً تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام یہ معاملہ اٹھایا جاتا رہاہے۔ رجسٹریشن کی سہولت ملک بھر میں 4 لاکھ سے زیادہ سی ایس سی مراکز پر دستیاب ہے۔ ریاستی سیوا کیندروں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ مزید یہ کہ سی ایس سی، کارکنوں کو متحرک کرنے کے لئے مختلف مقامات پر بیداری کیمپوں (بشمول نائٹ کیمپ) کا انعقاد کرتا ہے۔ موبائل کے ذریعہ باآسانی رجسٹریشن کے لئے  امنگ ایپ پر  ای شرم پورٹل  بھی موجود ہے۔

پورٹل کی ترقی اور رجسٹریشن کے لیے بجٹ کا مختص کیا جانا سال 20-2019 میں شروع کیا گیا تھا۔ بجٹ میں مختص 1 کروڑ اور پچاس کروڑ روپے بالترتیب  سال 2019-20 اور 2020-21 کے  مالی سال کے لئے ہیں۔ جس میں سے  سال 2020-21 کے دوران 45.49 کروڑ روپے جاری کئے گئے اوراستعمال کیے گئے ہیں۔ مزیدیہ کہ  روپے کے نظرثانی شدہ تخمینہ (آرای) میں سے مالی سال 2021-22 کے لیے 280 کروڑ روپے 255.86 کروڑ روپے جاری  اوراستعمال کیے گئے ہیں۔

حکومت نے محنت کش افراد میں  خواتین کی شرکت اور ان کے روزگار کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔ خواتین کارکنوں کے لیے یکساں مواقع اور کام کے سازگار ماحول کے لیے لیبر قوانین میں متعدد حفاظتی دفعات  کو بھی شامل کیا گیا ہے ۔ ان میں زچگی کی تنخواہ 12 ہفتوں سے بڑھا کر 26 ہفتے کرنا، 50 یا اس سے زیادہ ملازمین رکھنے والے اداروں میں لازمی کریچ کی سہولت کا انتظام، مناسب حفاظتی اقدامات کے ساتھ رات کی شفٹوں میں خواتین کارکنوں کو اجازت دینا وغیرہ اقدامات شامل ہیں۔

حکومت نے  زمین کے اوپران کانوں میں  خواتین کو روزگار کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے جس میں شام 7 بجے سے صبح 6 بجے کے درمیان اوپن کاسٹ ورکنگ اور صبح 6 بجے سے شام 7 بجے کے درمیان تکنیکی، نگراں اور انتظامی کاموں میں خواتین کو کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے جہاں مسلسل موجودگی کی ضرورت نہیں ہوسکتی ہے۔

مساوی معاوضہ ایکٹ، 1976 اب اجرت کی بنیاد پربنائے گئے کوڈ 2019 میں شامل ہےجس میں سہولت فراہم کی گئی ہے کہ ایک ہی آجر کی طرف سے اجرت سے متعلق معاملات میں وہی کام یا اسی نوعیت کا کام جو کسی بھی ملازم نے کیا ہو صنف کی بنیاد پر ملازمین کے درمیان ایک ادارے یا اس کے کسی یونٹ میں کوئی امتیاز نہیں برتا جائے گا۔  مزیدیہ کہ کوئی بھی آجر جنس کی بنیاد پر کسی بھی ملازم کو ملازمت کی شرائط میں ایک ہی کام یا اسی نوعیت کے کام کے لئے بھرتی کرتے وقت کوئی امتیاز نہیں برتےگا جو شرائط اس وقت  نافذ ہیں سوائے اس کے کہ جہاں ایسے کام میں خواتین کی ملازمت کسی قانون کے تحت یا اس کے تحت ممنوع یا محدود ہو۔

مزیدیہ کہ خواتین کارکنوں کی ملازمت کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے، حکومت خواتین کے صنعتی تربیتی اداروں، قومی پیشہ ورانہ تربیتی اداروں اور علاقائی پیشہ ورانہ تربیتی اداروں کے نیٹ ورک کے ذریعے انہیں تربیت فراہم کر رہی ہے۔

ای شرم پورٹل پر 30.03.2022 تک 27 کروڑ سے زیادہ غیر منظم کارکنان رجسٹرڈ ہو چکے ہیں۔ جن میں سے 53فیصد خواتین اور 47فی صد مرد کارکنان  ہیں۔

 

 

***********

 

 

ش ح ۔  ش ر ۔ م ش

U. No.7591


(Release ID: 1841732) Visitor Counter : 115


Read this release in: English , Tamil , Telugu