کامرس اور صنعت کی وزارتہ
اے پی ای ڈی اے نےطلبہ کےلئے زرعی مظاہروں اور زرعی تربیت کا انعقاد کیا،یہ پہل قومی تعلیمی پالیسی کا حصہ ہے۔
تربیت میں پڈلنگ،ٹرانسپلانٹنگ ،پروسیسنگ ،پیداوار اور برآمدی عمل جیسے دھان کی کاشت کے عناصر پر توجہ مرکوز کی گئی
ملک کے دیگر حصوں میں بھی عملی معلومات مہیا کرنے کےلئے ایسے ہی دورے کئے جائیں گے:اے پی ای ڈی اے صدر ڈاکٹر انگامتھو
Posted On:
09 JUL 2022 7:20PM by PIB Delhi
اترپردیش کے میرٹھ ضلع کے مودی پورم میں واقع اے پی ای ڈی اے فروغ یافتہ باسمتی ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ فاؤنڈیشن (بی ای ڈی ایف) کے ٹریننگ فارم میں چھٹی کلاس سے لے کر 12ویں کلاس تک کے 150سے زیادہ طلبہ نے تربیت میں حصہ لیا اور دھان کی کھیتی کے بنیادی عناصر کی معلومات حاصل کی۔طلبہ نے تین مختلف دنوں میں ٹریننگ فارم کا دورہ کیا اور پڈنگ ،ٹرانسپلانٹنگ ،پروسیسنگ ،پیداوار ور برآمدی عمل جیسے دھان کی کھیتی کے بنیادی عناصر کو سیکھا۔طلبہ نے دھان سے چاول بنانے کے عمل ،بھوسی کو الگ کرنا،چڑوا بنایا،برآمدی مقصد کےلئے چاول کی پیداوار اور چاول سے تیل نکالنا اور مویشی کے لئے چارہ جیسے کاموں کی بھی معلومات حاصل کی۔
اس کے علاوہ ،بی ای ڈی ایف سائنس دانوں نے انہیں باسمتی پیداوار کے عمل،پروسیسنگ ،ذخیرہ کرنے،کاروبار کرنے کی مقدار اور برآمدی سرگرمیوں کے بارے میں بھی تفصیل سے بتایا۔انہوں سبز کھاد فصلوں سمیت مٹی کا ہیلتھ کارڈ مینجمنٹ بھی سیکھا اور مونگ بین اور سویابین سمیت دال کی پھلی میں نوڈیولس کا تجربہ کیا اور کھیت میں باسمتی فصل کا ٹرانسپلانٹیشن کیا۔
اے پی ای ڈی اے صدر ڈاکٹر انگامتھو نے کہا کہ اس پہل کا مقصد طلبہ کو عملی تعلیم مہیا کرنا اور چاول کی پیداوار سے لے کر برآمدات تک مکمل ویلیو چین کے بارے میں ان کی سمجھ کو بھی بڑھانا اور حکومت کی کوششوں کی مدد کرنا تھا۔انہوں نے معلومات دی کہ دیگر حصوں میں بھی زرعی پیداوار نظام کے بارے میں عملی معلومات مہیا کرنے کےلئے طلبہ کے ایسے تربیتی دورے کئے جائیں گے۔
قومی تعلیمی پالیسی کے مقصد کے مطابق ، ایگریکلچر اینڈ پراسیسڈ فوڈ پروڈکٹس ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی (اے پی ای ڈی اے) طلباء، اسٹارٹ اپس اور دیگر میں دھان کی کاشت کے بارے میں عملی معلومات فراہم کرنے کے لیے زرعی نمائشوں اور زرعی تربیت کا اہتمام کرتی ہے۔
قومی تعلیمی پالیسی (این ای پی) کے مطابق اداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ نظریاتی علم دینے کے بجائے عملی علم فراہم کریں اور ہنرمندی کی ترقی پر خصوصی زور دیں۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ این ای پی کا مقصد تعلیم کو تنگ حدود سے باہر نکالنا اور اسے 21ویں صدی کے جدید نظریات کے ساتھ مربوط کرنا ہے۔
بی ای ڈی ایف کے ذریعے اے پی ای ڈی اے باسمتی چاول کی کاشت کو فروغ دینے میں ریاستی حکومتوں کی مدد کر رہی ہے۔ بیداری پیدا کرنے کے پروگراموں کے ذریعے کسانوں کو بتایا گیا کہ باسمتی چاول کی کاشت ایک ہندوستانی روایت ہے اور اس روایت کو برقرار رکھنا اجتماعی ذمہ داری ہے کیونکہ عالمی منڈی میں باسمتی چاول کی بہت زیادہ مانگ ہے۔ کسانوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ریاستی محکمہ زراعت کے ذریعے باسمتی ڈاٹ نیٹ پر خود کو رجسٹر کریں۔ بی ای ڈی ایف کے ذریعے اے پی ای ڈی اے باسمتی چاول کی کاشت کو فروغ دینے میں ریاستی حکومتوں کی مدد کر رہی ہے۔
ان اقدامات کے ایک حصے کے طور پر، بی ای ڈی ایف نے پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش، اتراکھنڈ، ہماچل پردیش، جموں و کشمیر اور دہلی کے رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشنز، ریاستی زرعی یونیورسٹیوں اور ریاستی زراعت کے محکموں کے ساتھ مل کر اعلیٰ معیار کے باسمتی چاول کی کاشت میں حصہ لیا ہے۔ سات ریاستوں میں کسانوں کی حوصلہ افزائی کے لیے 75 بیداری اور تربیتی پروگراموں کا اہتمام کیا۔ بی ای ڈی ایف باسمتی چاول اگانے والی بڑی ریاستوں میں مختلف ایف پی اوز، ایکسپورٹنگ آرگنائزیشنز وغیرہ میں تکنیکی شراکت دار ہے۔
بھارت نے گزشتہ تین سالوں میں تقریباً 12 بلین ڈالر کی برآمدات کی ہیں۔ مالی سال 2021-22 میں، ہندوستان نے 3.54 بلین ڈالر کے باسمتی چاول برآمد کیے تھے۔ مالی سال 2021-22 میں، سعودی عرب، ایران، عراق، یمن، متحدہ عرب امارات، امریکہ، کویت، برطانیہ، قطر اور عمان کی ہندوستان سے لمبے دانے والے خوشبودار چاول کی کل برآمدات کی تقریباً 80 فیصد حصہ داری رہی ہے ۔
*********************
(ش ح ۔ ا م)
09.07.2022
U.No.7440
(Release ID: 1840706)
Visitor Counter : 672