امور داخلہ کی وزارت
مرکزی وزیر داخلہ و تعاون جناب امت شاہ نے آج جے پور میں شمالی زونل کونسل کی 30ویں میٹنگ کی صدارت کی
Posted On:
09 JUL 2022 7:57PM by PIB Delhi
نئی دہلی۔ 09 جولائی
زونل کونسلیں، مرکز اور ریاستوں کے درمیان خوشگوار تعلقات، بین ریاستی مسائل کے خوشگوار حل، ریاستوں کے درمیان علاقائی تعاون کو بڑھانے اور ملک بھر میں نافذ کیے جانے والے مشترکہ قومی اہمیت کے مسائل پر بات چیت کے لیے ایک اہم فورم فراہم کرتی ہیں
2014 میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کی تشکیل کے بعد، وزیر اعظم کا یہ زور رہا ہے کہ زونل کونسل کی میٹنگیں مستقل، نتیجہ خیز اور زیر التواء مسائل کے حل کی تلاش میں کامیاب ہوں
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی رہنمائی میں، بین ریاستی کونسل، مرکزی وزارت داخلہ اور حکومت ہند کی تمام وزارتیں ریاستی حکومتوں کے ساتھ مل کر اس کو تیز کرنے کے لیے کام کر رہی ہیں
2006 سے 2013 کے درمیان زونل کونسل کے 6 اجلاس اور اس کی قائمہ کمیٹی کے 8 اجلاس ہوئے جبکہ 2014 سے 2022 تک زونل کونسل کے 19 اجلاس اور قائمہ کمیٹیوں کے 24 اجلاس ہوئے، وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم نے تعداد میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔ کونسل کے اجلاسوں کی رفتار کو تیز کیا ہے اور انہیں نتیجہ خیز بھی بنایا ہے، اس رفتار اور نتائج کے حصول کا یہ ریکارڈ جاری رہنا چاہیے
شمالی علاقہ میں ریاستوں کے درمیان اور مرکز اور ریاستوں کے درمیان مسائل کا حل ملک کی ترقی اور وفاقی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے بہت ضروری ہے
اگرچہ کونسل کا کردار مشاورتی ہے لیکن مجھے خوشی ہے کہ گزشتہ تین سالوں کے میرے تجربے میں کونسل کے 75 فیصد سے زائد مسائل کو اتفاق رائے سے حل کیا گیا ہے
اس طرح بہت اچھا عمل شروع ہوا ہے اور ہم سب کو اسے جاری رکھنا چاہیے، ہم قومی اتفاق رائے کے معاملات پر 100 فیصد نتائج حاصل کرنے کی سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں
شمالی زونل کونسل کے 30ویں اجلاس اور قائمہ کمیٹی کے 19ویں اجلاس میں مجموعی طور پر 47 مسائل پر غور کیا گیا، ان میں سے 4 کو قومی سطح پر اہم قرار دیا گیا ہے
ان 47 مسائل میں سے 35 مسائل کو حل کیا گیا، یہ جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کے عزم اور وفاقیت کے جذبے کے ساتھ ملک کی ہمہ جہت ترقی کے لیے ان کے عزم کو ظاہر کرتا ہے
میٹنگ میں سائبر کرائم سے نمٹنے کے لیے تمام شراکت داروں کی طرف سے ایک موثر حکمت عملی تیار کرنے پر زور دیا گیا، وزیر داخلہ نے مرکزی داخلہ سکریٹری کی صدارت میں ایک کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت دی تاکہ مالیاتی دھوکہ دہی اور سوشل میڈیا کے ذریعہ سائبر کرائم کی روک تھام کے لیے حکمت عملی بنائی جائے
سائبر کرائم کے بڑھتے خطرات اور ان کی روک تھام کے لیے حکمت عملی اور مختلف ذرائع سے سائبر آگاہی مہم چلانے پر زور
منظم اور مربوط سائبر حملوں سے قومی سلامتی، امن عامہ اور اقتصادی سرگرمیوں پر گہرا اثر پڑتا ہے، اس کے مد نظر قومی سائبر اسپیس اور مجموعی شہری سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت
جناب امت شاہ نے مرکزی اور ریاستی سیکورٹی ایجنسیوں کے درمیان بہتر تال میل کے ذریعہ سائبر جرائم کے مختلف ہاٹ سپاٹ میں سائبر مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا
دیہی علاقوں میں بینکنگ نیٹ ورک کو وسعت دینے کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کے مطابق، تمام دیہاتوں کو 5 کلومیٹر کے اندر بینکنگ سہولیات فراہم کرنے کی سمت میں کافی پیش رفت ہوئی ہے
مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون جناب امت شاہ نے آج جے پور میں شمالی زونل کونسل کی 30ویں میٹنگ کی صدارت کی۔ اس میٹنگ میں راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت، ہریانہ کے وزیر اعلیٰ جناب منوہر لال اور ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب جئے رام ٹھاکر، دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر جناب ونے کمار سکسینہ ، لداخ کے گورنر،جناب رادھا کرشن ماتھر، چندی گڑھ کے ایڈمنسٹریٹر جناب بنواری لال پروہت، دہلی، نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا، پنجاب کے وزیر خزانہ جناب ہرپال سنگھ چیمہ اور رکن ریاستوں کے سینئر وزراء نے شرکت کی۔ میٹنگ میں مرکزی داخلہ سکریٹری، بین ریاستی کونسل سکریٹریٹ کے سکریٹریوں، شمالی خطے میں رکن ریاستوں کے چیف سکریٹریوں اور ریاستوں اور مرکزی وزارتوں اور محکموں کے سینئر عہدیداروں نے بھی شرکت کی۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ زونل کونسلوں کی ملک کی ترقی میں ایک طویل تاریخ ہے۔ یہ کونسلیں مرکز اور ریاست کے درمیان خوشگوار ماحول میں بات چیت، متفقہ معاہدے کے ذریعہ متنازعہ بین ریاستی مسائل کے حل، ریاستوں کے درمیان علاقائی تعاون کو بڑھانے اور ملک بھر میں نافذ کیے جانے والے مشترکہ قومی اہمیت کے مسائل کے لیے ایک اہم فورم فراہم کرتی ہیں۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ 2014 میں جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعد، وزیر اعظم کا یہ زور رہا ہے کہ زونل کونسل کی میٹنگیں باقاعدگی سے، نتیجہ خیز ہونی چاہئیں اور زیر التوا مسائل کو حل کیا جانا چاہیے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی رہنمائی میں بین ریاستی کونسل اور وزارت داخلہ کے ساتھ ساتھ حکومت ہند اور ریاستی حکومتوں کی تمام وزارتیں اس کی رفتار تیز کرنے کے لیے کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2006 سے 2013 کے درمیان علاقائی کونسل کے 6 اجلاس اور اس کی قائمہ کمیٹی کے 8 اجلاس ہوئے جبکہ 2014 سے 2022 تک علاقائی کونسل کے 19 اور قائمہ کمیٹی کے 24 اجلاس ہوئے۔ جناب شاہ نے کہا کہ کونسل کے اجلاسوں کی تعداد میں کافی اضافہ کیا گیا ہے اور انہیں نتیجہ خیز بھی بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس رفتار اور نتائج خیز بنانے کے ریکارڈ کو جاری رکھا جانا چاہیے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ شمالی خطہ میں ملک کی ترقی اور وفاقی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے مرکز اور ریاستوں کے درمیان بین ریاستی بات چیت اور مسائل کا حل بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل 2019 میں چندی گڑھ میں ہونے والی شمالی زونل کونسل کی میٹنگ میں 18 مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا اور ان میں سے 16 مسائل کو حل کیا گیا تھا۔
شمالی زونل کونسل نے سائبر کرائم کے بڑھتے ہوئے خطرات اور اس کی روک تھام کے لیے حکمت عملی پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ مرکزی وزیر داخلہ نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں پر زور دیا کہ وہ مختلف ذرائع سے سائبر چوکسی کے بارے میں بیداری مہم چلائیں۔ قومی سلامتی، امن عامہ اور اقتصادی سرگرمیوں پر سائبر جرائم کے گہرے اثرات کے پیش نظر، کونسل نے ملک کی سائبر اسپیس اور مجموعی طور پر شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ جناب امت شاہ نے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی ایجنسیوں کو مشورہ دیا کہ وہ وزارت داخلہ کے تیار کردہ مشترکہ سافٹ ویئر کا استعمال کریں، تشویشناک مسائل کی نشاندہی کرنے اور مجرموں کا سراغ لگانے اور ان کے خلاف سخت کارروائی کرنے کے لیے مل کر کام کریں۔ اس تناظر میں، یہ فیصلہ کیا گیا کہ مرکزی داخلہ سکریٹری کی صدارت میں تمام متعلقہ محکموں اور ریاستی حکومتوں کے ساتھ ایک کمیٹی سائبر کرائم کی بڑھتی ہوئی لعنت سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی تیار کرے گی۔
مرکزی وزیر داخلہ نے پولیس افسران، پبلک پراسیکیوٹرز اور جدید ایجنسیوں بشمول ٹیلی کام کمپنیوں، ان کے پی او ایس ایجنٹوں کو نئی ٹیکنالوجی اور جدید مہارتوں کے ساتھ تربیت دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے سائبر کرائم کا پتہ لگانے کے لیے آئی ٹی ٹولز کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے اور ان کے دوبارہ وقوع پذیری کو روکنے کے لیے منظم اقدامات کرنے پر زور دیا۔
اجلاس میں رکن ممالک کے درمیان دریائی پانی کی تقسیم کے پیچیدہ مسائل پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ جناب امت شاہ نے متعلقہ ریاستوں سے بھی کہا کہ وہ اس مسئلے پر خوشگوار رویہ اپنائیں اور مقررہ وقت میں حل تلاش کریں۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ تمام شراکت داروں کو ترقی کے لیے ایک مضبوط کوآپریٹو میکانزم قائم کرنے کے لیے اکٹھا ہونا چاہیے، جس مقصد کے لیے علاقائی کونسلیں بنائی گئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ کونسل کا کردار مشاورتی ہے لیکن انہیں خوشی ہے کہ ان کے تین سالہ تجربے میں کونسل کے 75 فیصد سے زائد مسائل کو اتفاق رائے سے حل کیا گیا ہے۔ اس طرح ایک بہت اچھا عمل شروع ہوا ہے اور ہم سب کو اسے جاری رکھنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم قومی اتفاق رائے کی ضرورت کے معاملات پر 100 فیصد نتائج حاصل کرنے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں میں زونل کونسلوں کی مختلف میٹنگوں میں ملک سے متعلق کئی اہم مسائل کو شامل کیا گیا ہے۔ ان میں فورنسک سائنس لیب اورفورنسک سائنس یونیورسٹی، سی آر پی سی اور آئی پی سی میں ترمیم، پانچ کلومیٹر کے دائرے میں ملک کے ہر گاؤں میں بینکنگ سروس، 100 فیصد دیہاتوں میں موبائل نیٹ ورک، دیہی آبادی کو ریاستی اور مرکزی حکومت کی تمام سہولیات فراہم کرنا شامل ہیں۔ کامن سروس سینٹر، ریاستی اور مرکزی حکومت کی تمام استفادہ کنندگان کی اسکیموں کو 100فیصد ڈی بی ٹی کے ذریعہ براہ راست فائدہ اٹھانے والوں کے کھاتے میں پہنچانا اور قومی سلامتی سے متعلق بہت سے امور شامل ہیں۔
آج جے پور میں منعقدہ شمالی زونل کونسل کی 30ویں میٹنگ اور اس کی قائمہ کمیٹی کی 19ویں میٹنگ میں کل 47 مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ان میں سے 4 مسائل کی قومی سطح پر اہم موضوعات کے طور پر شناخت کی گئی ہے، ان پر مختلف زونل کونسلوں کے اجلاسوں میں باقاعدگی سے تبادلہ خیال اور نگرانی کی جا رہی ہے۔ ان میں دیہی علاقوں میں بینکنگ خدمات کو بہتر بنانا، خواتین اور بچوں کے خلاف عصمت دری اور جنسی جرائم کے معاملات کی نگرانی کرنا، ایسے معاملات کے لیے فاسٹ ٹریک عدالتوں کا قیام اور براہ راست بینیفٹ ٹرانسفر (ڈی بی ٹی) کو نافذ کرنا شامل ہے۔ جن 47 مسائل پر بات ہوئی ان میں سے 35 مسائل حل ہو چکے ہیں۔ یہ تعاون پر مبنی وفاقیت کے جذبے سے ملک کی ہمہ جہت ترقی کے تئیں مودی حکومت کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔
میٹنگ میں اس بات کی بھی ستائش کی گئی کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے دیہی علاقوں میں بینکنگ نیٹ ورک کو وسعت دینے کے وژن کے مطابق تمام دیہاتوں تک 5 کلومیٹر کے اندر بینکنگ سہولیات فراہم کرنے کی سمت میں کافی پیش رفت ہوئی ہے۔ شمالی زونل کونسل کے آج کے اجلاس سمیت گزشتہ 3 سالوں کے دوران تمام زونل کونسلوں کے اجلاسوں میں اس مسئلے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ان میٹنگوں میں ہونے والی بات چیت اور تجاویز کی بنیاد پر، محکمہ مالیاتی خدمات، محکمہ ڈاک اور تعاون کی وزارت مقررہ وقت میں ہر گاؤں میں 5 کلومیٹر بینک برانچوں (بشمول کوآپریٹو بینک برانچوں) اور پوسٹ آفس کے اندر آئی پی پی بی ٹچ پوائنٹ کے قیام کے لیے ایک روڈ میپ تیار کر رہی ہے ۔ جے پور میں ہونے والی اس میٹنگ میں شمالی علاقہ جات کی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ایسی بینک شاخوں/آئی پی پی بی ٹچ پوائنٹ کی توسیع پر خصوصی طور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مرکزی وزیر داخلہ نے امید ظاہر کی کہ ان ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے یہ کارروائی جلد مکمل ہو جائے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ج ا (
U-7416
(Release ID: 1840603)
Visitor Counter : 226