وزارت خزانہ
خزانہ کی مرکزی وزیرمحترمہ سیتانرملا رمن نے سرکاری ملکیت کے بینکوں اورعلاقائی دیہی بینکوں(آرآربیز) کے سربراہان کے ساتھ میٹنگ کی صدارت کی
وزیرخزانہ نے آرآربیز میں کارروائی جاتی ، عملی اورحکمرانی سے متعلق اصلاحات اورمویشی پروری ،دودھ کی صنعت اورماہی گیری کے شعبوں کے لئے کسان کریڈٹ اسکیم (کے سی سی ) کی کارکردگی کاجائزہ لیا
وزیرخزانہ نے سرکاری ملکیت کے سبھی بینکوں کو ہدایات کی کہ وہ جولائی کے آخرتک
اکاؤنٹ حتمی نظام کو دستیاب کرائیں
وزیرخزانہ نے آئی بی اے اورسرپرست بینکوں کو ہدایت کی کہ وہ تکنیکی ترقیات اور پیش رفت میں ایک قائدانہ کرداراداکریں
وزیرخزانہ نے بینکوں کو ہدایت کی کہ وہ کسان کریڈٹ کارڈ –کے سی سی کی زیرالتواء درخواستوں کےمعینہ مدت میں نمٹارے کو یقینی بنائیں
Posted On:
07 JUL 2022 8:50PM by PIB Delhi
خزانہ اور کارپوریٹ امورکی مرکزی وزیر محترمہ سیتارمن نے مویشی پروری ، دودھ کی صنعت اور ماہی گیری کے شعبوں کے لئے سرکاری ملکیت کے بینکوں اورعلاقائی دیہی بینکوں (آرآربیز ) کے سربراہاں کے ساتھ ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی ۔ تاکہ آرآربیز میں کارروائی جاتی ، عملی اور حکمرانی سے متعلق اصلاحات کاجائزہ لیاجاسکے ۔
وزیرخزانہ محترمہ سیتارمن نے سرپرست بینکوں کے سربراہان اورآرآربیز کے چیئرمین صاحبان کے ساتھ علاقائی دیہی بینکوں کی کارکردگی کاجائزہ لیا۔ وزیرخزانہ نے مالی شمولیت اوردیہی معیشت کی قرضوں سے متعلق ضروریات میں خدمات انجام دینے کے لئے آرآربیز کے ذریعہ اداکئے جارہے قائدانہ کردار کی اہمیت کو اجاگرکیا۔ وزیرخزانہ نے سرپرست بینکوں پرزوردیاکہ وہ آرآربیز کو مزید مستحکم بنانے اور کووڈ -19عالمی وباء کے بعد معیشت کی بحالی میں معاؤنت کے مقصد سے ، معینہ مدت کے اندراندر ایک واضح نقشہ راہ تیارکریں ۔ محترمہ سیتارمن نے آئی بی اے اورسرپرست بینکوں کو مزید یہ صلاح بھی دی کہ وہ آرآربیز میں تکنیکی ترقیات اورپیش رفت میں ایک قائدانہ کردار ادارکریں ۔ وزیرخزانہ نے آرآربیز کی ایک ورکشا پ منعقد کرنے کی تجویز پیش کی تاکہ وہ اپنے بہترین طورطریقوں سے ایک دوسرے کو واقف کراسکیں ۔
محترمہ سیتارمن نے سرکاری ملکیت کے سبھی بینکوں کو ہدایت کی کہ وہ جولائی کے آخرتک اکاؤنٹ سے متعلق حتمی نظام دستیاب کرادیں ۔
دوسرے اجلاس میں ، محترمہ سیتارمن نے بینکوں اور آرآربیز کے ساتھ مویشی پروری ، دودھ کی صنعت اور ماہی گیری کے شعبے کے لئے کسان کریڈٹ کارڈ کے سی سی کے اجرامیں پیش رفت کاجائزہ لیا۔ ماہی گیری ، مویشی پروری اوردودھ کی صنعت کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے بھی اس اجلاس میں شرکت کی ۔جبکہ ان دونوں اجلاس کے دوران خزانے کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھگوت کسان راؤ کراڈ بھی موجود تھے ۔
زیادہ سے زیادہ تعداد میں کسانوں کو کسان کریڈٹ کارڈ- کے سی سی کے فوائد دستیاب کرانے کی غرض سے ، دولاکھ کروڑروپے کے بقدر قرض کی رقم کے ساتھ کے سی سی کے تحت ، دوکروڑ 50لاکھ کسانوں کا احاطہ کرنے کی غرض سے آتم نربھربھارت ابھیان کے تحت ایک خصوصی کے سی سی مہم کاآغاز کیاگیاہے ۔ یہ بات قابل ذکرہے کہ یکم جولائی 2022تک 3.26کروڑکسانوں کا (ان میں مویشی پروری ، دودھ کی صنعت اورماہی گیری کے شعبے میں سرگرم 19.56لاکھ کسان بھی شامل ہیں )، کے سی سی اسکیم کے تحت احاطہ کیاگیاہے جب کہ اس کے لئے 3.70لاکھ کروڑروپے کے قرض کی حد کو منظوری دی گئی ہے ۔
کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لینے کے دوران ، معیشت میں مویشی پروری اورماہی گیری کے کردار کو اجاگرکرتے ہوئے ، وزیرخزانہ محترمہ سیتارمن نے بینکوں کوہدایت کی کہ وہ زیرالتواء کے سی سی درخواستوں کے معینہ مدت میں نمٹارے کو یقینی بنائیں ۔ وزیرخزانہ نے بینکوں کو یہ ہدایت بھی کی کہ وہ مویشی پروری اورماہی گیری کاکام کرنے والے سبھی کسانوں کو، کے سی سی کے ساتھ مربوط کرنے کی غرض سے کیمپوں کا انعقاد کریں ۔ جناب روپالا نے مویشی پروری اورماہی گیری سے متعلق کسانوں کو ،کے سی سی فراہم کرنے کی غرض سے بینکوں کوششوں کی ستائش کی اوران بینکوں پرزوردیاکہ وہ کے سی سی اسکیم کے تحت قرضوں کو منظوری دیتے وقت ، چھوٹے ماہی گیروں اور مویشی پروری کاکام کرنے والے کسانوں کی خصوصی ضروریات پرتوجہ مرکوز کریں ۔
محترمہ ستیارمن نے عہدیداروں کو ہدایت کی کہ وہ سبھی متعلقہ فریقوں کے ساتھ کے سی سی اسکیم کی کارکردگی کا وقتا فوقتا جائزہ لیتے رہیں ، تاکہ اسکیم کے فائدے ، زیادہ سے زیادہ تعداد میں اہل مستفدین تک پہنچ سکیں ۔
**********
)ش ح ۔ ع م۔ ع آ)
U -7360
(Release ID: 1840053)
Visitor Counter : 149