کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

گزشتہ تین سالوں میں کھلونوں کی درآمدات میں 70فی صد کی کمی اور برآمدات میں 61فی صد کا اضافہ ہوا ہے کیونکہ میک ان انڈیا کے سیکٹر کے  مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں


وزیر اعظم کی اپیل کے بعد کھلونوں کے شعبے میں حکومت کی مداخلت سے صنعت کو مدد ملی ہے: جناب انل اگروال، ایڈیشنل سکریٹری، ڈی پی آئی آئی ٹی

ٹوائے بِز (TOY BIZ) چھوٹے، درمیانے اور بڑے کاروباری اداروں کے ذریعہ مقامی طور پر تیار کردہ ’میڈ ان انڈیا‘ پروڈکٹ کے ساتھ 96 نمائش کنندگان کو راغب کرتا ہے

Posted On: 05 JUL 2022 7:01PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،5 جولائی 2022/

گزشتہ تین سالوں میں کھلونوں کی درآمد میں 70 فیصد کمی آئی ہے۔ ایچ ایس کوڈز 9503، 9504، اور 9505 کے لیے، ہندوستان میں کھلونوں کی درآمد مالی سال 2018-19 میں 371 ملین امریکی ڈالر سے کم ہو کر مالی سال 2021-22 میں 110 ملین امریکی ڈالر ہو گئی ہے اس طرح 70.35 فیصد کی کمی ظاہر ہوتی ہے۔ ایچ ایس کوڈ 9503 کے لیے، کھلونوں کی درآمدات میں اور بھی تیزی سے کمی آئی ہے، مالی سال 2018-19 میں 304 ملین امریکی ڈالر سے ایچ ایس کوڈز 9503 کے لیے مالی سال 2021-22 میں 36 ملین امریکی ڈالر ہو گئی۔ مزید برآں، اسی مدت کے دوران برآمدات میں 61.38 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ ایچ ایس کوڈز 9503، 9504، اور 9505 کے لیے، کھلونوں کی برآمد مالی سال 2018-19 میں 202 ملین امریکی سے بڑھ کر مالی سال 2021-22 میں 326 ملین امریکی ڈالر ہو گئی ہے، جو کہ 61.39 فیصد زیادہ ہے۔ ایچ ایس  کوڈ 9503 کے لیے، کھلونوں کی برآمدات مالی سال 2018-19 میں 109 ملین امریکی ڈالر سے بڑھ کر مالی سال 2021-22 میں 177 ملین امریکی ڈالر ہوگئی ہیں۔

آج نئی دہلی کے پرگتی میدان میں 2 سے 5 جولائی 2022 تک کھلونا بز  بی 2بی  (بزنس ٹو بزنس) بین الاقوامی نمائش کے 13 ویں ایڈیشن کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے جناب انل اگروال نے اپنے خطاب میں کہا کہ اگست 2020 میں "من کی بات" میں اپنے خطاب میں وزیر اعظم نے "انڈین ٹوائے اسٹوری کو دوبارہ برانڈ کرنے" پر ایک واضح اپیل کی تھی اور بچوں کے لئے صحیح قسم کے کھلونوں کی دستیابی پر زور دیا تھا، کھلونوں کو سیکھنے کے وسائل کے طور پر استعمال کرنے، ہندوستانی اقدار کے نظام، ہندوستانی تاریخ اور ثقافت پر مبنی کھلونوں کی ڈیزائننگ پر زور دیا، گھریلو ڈیزائننگ کو مضبوط بنانے اور کھلونوں کے عالمی مینوفیکچرنگ مرکز کے طور پر ہندوستان کو پوزیشن دینے پر زور دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ صنعت کو حکومت کی طرف سے متعدد مداخلتوں سے فائدہ ہوا ہے اور نتائج میک ان انڈیا پروگرام کی کامیابی کو ظاہر کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ درآمدات بنیادی طور پر کھلونوں کے کچھ اجزاء تک محدود ہیں۔

ڈائریکٹوریٹ جنرل آف فارن ٹریڈ (ڈی جی ایف ٹی) نے نوٹیفکیشن نمبر 33/2015-2020، مورخہ 02.12.2019 کے ذریعے ہر کنسائنمنٹ کے نمونے کی جانچ کو لازمی قرار دیا ہے اور جب تک کوالٹی ٹیسٹنگ کامیاب نہیں ہو جاتی ہے تب تک فروخت کی اجازت نہیں ہے۔ ناکامی کی صورت میں، کنسائنمنٹ یا تو واپس بھیج دیا جاتا ہے یا درآمد کنندہ کی قیمت پر تباہ کر دیا جاتا ہے۔

کھلونے ۔ ایچ ایس کوڈ۔9503 پر

 بنیادی کسٹم ڈیوٹی (بی سی ڈی)  فروری 2020 میں 20 فیصد سے بڑھا کر60 فیصد کر دی گئی ہے۔

حکومت نے 25/02/2020 کو کھلونے (کوالٹی کنٹرول) آرڈر، 2020 جاری کیا جس کے ذریعے کھلونوں کو 01/01/2021 سے لازمی طور پر بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈز(بی آئی ایس) سرٹیفیکیشن کے تحت لایا گیا ہے۔ کوالٹی کنٹرول آرڈر(کیو سی او) کے مطابق، ہر کھلونا متعلقہ ہندوستانی معیار کے تقاضوں کے مطابق ہوگا اوربی آئی ایس (مطابقت کی تشخیص) کے ضوابط، 2018 کی اسکیم-I کے مطابق بی آئی ایس سے لائسنس کے تحت معیاری نشان کا حامل ہوگا۔ یہ کیو سی او گھریلو مینوفیکچررز کے ساتھ ساتھ غیر ملکی مینوفیکچررز کو بھی جو اپنے کھلونے بھارت کو برآمد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں، پر بھی نافذالعمل ہوگا ۔

کھلونوں پر کیو سی او میں 11.12.2020 کو ترمیم کی گئی تھی تاکہ ڈیولپمنٹ کمشنر (وزارت ٹیکسٹائل) کے ساتھ رجسٹرڈ کاریگروں کے تیار کردہ اور فروخت کیے گئے سامان اور اس کے علاوہ کنٹرولر جنرل کے دفتر کے ذریعہ جغرافیائی اشارے کے طور پر رجسٹرڈ پروڈکٹ کے رجسٹرڈ مالک اور مجاز صارفین کو پیٹنٹ، ڈیزائن اور ٹریڈ مارک(سی جی پی ڈی ٹی ایم) سے مستثنیٰ قرار دیا جاسکے۔

بی آئی ایس نے 17.12.2020 کو خصوصی انتظامات کیے تاکہ ایک سال کے لیے ٹیسٹنگ کی سہولت کے بغیر کھلونے تیار کرنے والے مائیکرو سکیل یونٹس کو لائسنس دیا جائے اور اندرون ملک سہولت کے قیام پر اصرار نہ کیا جائے۔

بی آئی ایس نے گھریلو مینوفیکچررز کو کھلونوں کی حفاظت کے لیے 843 لائسنس دیے ہیں، ان میں سے 645 لائسنس غیر الیکٹرک کھلونوں کے لیے اور 198 لائسنس الیکٹرک کھلونوں کے لیے دیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ کھلونا بنانے والی بین الاقوامی کمپنیوں کو 6 لائسنس دیے گئے ہیں۔

تمام 96 نمائش کنندگان نے روایتی عالیشان کھلونے، تعمیراتی آلات کے کھلونے، گڑیا، بلڈنگ بلاک کے کھلونے، بورڈ گیمز، پہیلیاں، الیکٹرانک کھلونے، تعلیمی کھلونے، سواری کے کھلونے، وغیرہ سے لے کر متنوع مصنوعات کے زمرے کی نمائش کی۔ ہندوستان میں چھوٹے، درمیانے اور بڑے کاروباری اداروں کے ذریعہ مقامی طور پر تیار کردہ مصنوعات، جی آئی ٹیگ والے کھلونے جیسے چننا پٹنہ، وارانسی وغیرہ کو بھی دکھایا جا رہا ہے۔ اس نمائش میں ہندوستانی اخلاقیات اور ویلیو سسٹم پر مبنی کھلونوں کی نمائش کی جا رہی ہے جس میں 'وکل فار لوکل' تھیم کی باقاعدہ توثیق کی گئی ہے۔ کھلونوں کے ہر زمرے میں سستی اور اعلیٰ درجے کے ورژن ہوتے ہیں۔ یہ 2019 میں منعقد ہونے والی نمائش کے 12ویں ایڈیشن سے ایک بڑی تبدیلی ہے، جس میں 116 اسٹالز میں سے 90 اسٹالز میں صرف درآمد شدہ کھلونوں کی نمائش کی گئی تھی۔ اس نمائش میں 3000 سے زیادہ ہندوستانی اور سعودی عرب،  یو اے ای، بھوٹان اور امریکہ کے بین الاقوامی خریداروں اور وفود نے شرکت کی۔

ش ح۔   ش ت۔ج

Uno-7266

 

 


(Release ID: 1839443) Visitor Counter : 252


Read this release in: English , Hindi , Marathi