خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
خواتین اور اطفال کی ترقی کی مرکزی وزیر نے تلنگانہ میں صنفی بنیاد پر تشدد کا سامنا کرنے والی خواتین کی مدد کے لیے مزید ’ون اسٹاپ سینٹرز‘ کھولنے کی یقین دہانی کرائی
’خواتین کی قیادت میں ترقی‘ اور نہ صرف یہ بلکہ ’خواتین کو بااختیار بنانا‘ نیا منتر ہے: محترمہ اسمرتی ایرانی
چیلنجز جن کا خواتین کو سامنا کرنا پڑتا ہے کا سامنا مناسب طریقے سے ڈیزائن کردہ پالیسیوں کے ساتھ کیا جا سکتا ہے
Posted On:
04 JUL 2022 4:55PM by PIB Delhi
نئی دہلی،4 جولائی 2022/
مرکزی وزیر برائے خواتین اور بچوں کی ترقی محترمہ اسمرتی ایرانی نے شہر میں ’8 سال کی کامیابیوں - خواتین اور بچوں پر اثرات‘ پر زونل میٹنگ کا افتتاح کیا۔ اس جائزہ میٹنگ میں تلنگانہ کی قبائلی بہبود، خواتین اور بچوں کی بہبود کی وزیر محترمہ ستیہ وتی راٹھوڈ بھی موجود تھیں۔ آنگن واڑی مراکز میں ’بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ‘، ’پی ایم کیئر‘، 'سکھی ون اسٹاپ سینٹرز'، ' پی ایم ماترتوو،۰ وندنا یوجنا' اور 'پوشن ابھیان' جیسی اسکیموں کے استفادہ کنندگان کی میٹنگ میں حصہ لیا اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
بائیں سے دائیں : محترمہ ستیہ وتی راٹھوڈ، محترمہ اسمرتی ایرانی، ڈاکٹر بھاگوت کشن راؤ کراڈ، ڈاکٹر منجپارا مہندر بھائی زونل میٹنگ کا افتتاح کرتے ہوئے
کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے، ڈبلیو سی ڈی کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی ایرانی نے کہا کہ استفادہ کنندگان کے تجربات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ جب حکومت اور ریاست کے اشتراک سے پالیسیاں نافذ کی جائیں تو خواتین کی زندگیوں میں مثبت تبدیلی آسکتی ہے۔
یہ بتاتے ہوئے کہ تلنگانہ کے لیے تقریباً 36 ون اسٹاپ سنٹرز (او ایس سی) منظور کیے گئے ہیں، جن میں سے 33 پہلے ہی کام کر رہے ہیں، انہوں نے ضرورت پڑنے پر او ایس سی کی تعداد میں اضافہ کرنے کے لیے ریاست کی تازہ تجاویز کا خیر مقدم کیا ۔ 2015 میں شروع کی گئی، ون اسٹاپ سینٹرز اسکیم صنفی بنیاد پر تشدد کا سامنا کرنے والی خواتین کو طبی امداد، قانونی مدد، نفسیاتی مشاورت اور عارضی پناہ کے حوالے سے مدد فراہم کرتی ہے۔ محترمہ اسمرتی ایرانی نے سخی او ایس سی کے ایسے ہی ایک مستفید ہونے والے کی ہمت کی تعریف کی جس نے گھریلو تشدد کے صدمے پر قابو پانے کے اپنے تجربے کو شیئر کیا اور اب وہ کرانہ کی ایک چھوٹی دکان چلا کر مالی طور پر خود مختار ہو گئی ہے۔
ڈبلیو سی ڈی کی مرکزی وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں، مرکز اور ریاستی حکومت کی چائلڈ ویلفیئر کمیٹیوں کے ذریعہ کووڈ وبائی امراض سے یتیم ہونے والے بچوں کی شناخت کرنے کی بھرپور کوشش کی گئی۔ اس کے نتیجے میں تقریباً 4000 بچوں کو’پی ایم کیئرس‘' کے تحت مالی امداد دی گئی۔ انہوں نے استفادہ کنندگان کے عزم اور مثبت رہنے کی تعریف کی جنہوں نے مختلف اسکیموں کی مدد سے مشکلات پر قابو پانے کی اپنی تلخ کہانیاں شیئر کیں۔ محترمہ اسمرتی ایرانی نے بتایا کہ سوکنیا سمردھی یوجنا (ایس ایس وائی) اسکیم کے تحت اب تک 2.7 کروڑ بینک اکاؤنٹس کھولے جاچکے ہیں اور ان میں اب تک ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ رقم جمع ہوچکی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایس ایس اے کے تحت 19000 سے زیادہ دیہات مکمل طور پر سیر یا مستفید ہو چکے ہیں جو خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے حکومت کے عزم کا ثبوت ہے۔
تلنگانہ کی قبائلی بہبود، خواتین اور بچوں کی بہبود کی وزیر محترمہ ستیہ وتی راٹھوڈ نے رائے دی کہ ریاست اور مرکزی حکومت کی مشترکہ کوششوں سے خواتین کو بااختیار بنانے اور ریاست میں بچوں کی صحت کے اشاریوں میں بہتری کے سلسلے میں اچھے نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔
خواتین اور بچوں پر مرکوز اسکیموں میں پچھلے آٹھ سالوں میں حاصل کی گئی کامیابیوں اور منصوبہ بند کی گئی نئی پہل کو سکریٹری ڈبلیو سی ڈی جناب اندیور پانڈے اور ایڈیشنل سکریٹری، وزارت خواتین اور بچوں کی وزارت نے پیش کیا۔ قبل ازیں محترمہ دیویا دیوراجن، اسپیشل سکریٹری، ویمن اینڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ، تلنگانہ حکومت نے ریاست کی ترقی کا جائزہ پیش کیا۔ ڈاکٹر بھگوت کشن راؤ کراد، عزت مآب وزیر مملکت، وزارت خزانہ اور ڈاکٹر منجپرا مہندر بھائی، عزت مآب وزیر مملکت، وزارت ڈبلیو سی ڈی نے بھی اس اجتماع سے خطاب کیا۔
ش ح۔ ش ت۔ج
Uno-7223
(Release ID: 1839237)
Visitor Counter : 156