اقلیتی امور کی وزارتت
مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے ممبئی میں پانچویں گلوبل فلم ٹورازم کانکلیو کا افتتاح کیا
فلم انڈسٹریز ٹریلین ڈالرز کی حصے داری کے ساتھ دنیا بھر کے ممالک کی معیشت میں اہم رول ادا کر رہی ہیں: اقلیتی امور کے وزیر
کولیشنز کو ویکیشنز میں کیسے تبدیل کیا جائے؟ گلوبل فلم ٹورازم کانکلیو کا مقصد فلم ٹورازم کے ذریعے مختلف مقامات کو فروغ دینا ہے
Posted On:
01 JUL 2022 6:41PM by PIB Delhi
ممبئی، یکم جولائی 2022
اقلیتی امور مرکزی وزیر جناب مختار عباس نقوی نے آج نووٹیل ممبئی جوہو بیچ، ممبئی میں پانچویں گلوبل فلم ٹورازم کانکلیو (جی ایف ٹی سی) کا افتتاح کیا۔ پی ایچ ڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (پی ایچ ڈی سی سی آئی) نے وزارت سیاحت اور وزارت اطلاعات و نشریات کے ساتھ مل کر ’انلیشنگ دی پاور آف سنیمیٹک ٹورازم ‘ کے موضوع پر پانچویں جی ایف ٹی سی کا انعقاد کیا۔
جی ایف ٹی سی فلم کمیشنز، ٹورازم بورڈز اور پروڈکشن ہاؤسز کو متحرک ہندوستانی فلمی صنعت کے لیے ان کی لوکیشنز ، مراعات اور خدمات کو فروغ دینے کے لیے ایک منفرد پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔ فلمی ٹورازم اس وقت ہوتا ہے جب ناظرین کو فلم میں دیکھنے کے بعد کسی خاص مقام پر جانے کی ترغیب ملتی ہے۔
اپنے افتتاحی خطاب میں جناب نقوی نے کہا ’’ہندوستانی فلموں اور غیر ملکی فلموں نے دہشت گردی، تشدد، بنیاد پرستی کی لعنت کے خلاف بامعنی پیغام دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ آج ایسی فلموں کی ضرورت ہے جو نہ صرف تفریح فراہم کرائیں بلکہ معاشرے کو موثر پیغام بھی دیں۔ انہوں نے مزید کہا ’’فلموں کا طوفان دہشت گردی پر سخت اثر انداز ہو سکتا ہے‘‘۔
وزیر موصوف نے فلم ٹورازم کے لئے ایک مقام کے طور پر ہندوستان کی منفرد خصوصیات کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا ’’ہندوستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں ہر موسم، ماحول، ثقافت، رسم، گرمی، سردی، بارش، برف، پہاڑ، ندی، آبشار، سمندر، جنگل، خوبصورت گاؤں، شاندار شہر ہیں۔ یہ منفرد خصوصیات ہندوستان کو کسی بھی فلم ساز کے لیے ایک آئیڈیل مقام بناتی ہیں‘‘۔
وزیر موصوف نے فلمی صنعتوں کی اہمیت اور دنیا بھر کی معیشتوں میں ان کے تعاون کی بھی نشاندہی کی۔ انہوں نے کہا ’’بہت سے ممالک کی فلمی صنعتیں ٹریلین ڈالر کی حصے داری کے ساتھ اپنے ملکوں کی معیشت میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ ہالی ووڈ فلموں کا باکس آفس کلیکشن تقریباً 47 لاکھ کروڑ ہے برطانوی فلم انڈسٹری کی دنیا بھر سے ہونے والی کمائی تقریباً 3.31 لاکھ کروڑ ہے؛ چینی فلم انڈسٹری کی کمائی تقریباً 2.53 لاکھ کروڑ روپے ہے‘‘۔ انہوں نے کہا ’’بھارتی فلم انڈسٹری کی دنیا بھر میں باکس آفس پر کمائی تقریباً 48 ہزار کروڑ روپے ہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستانی سنیما انڈسٹری کا کامیاب اور شاندار سفر، جس کا آغاز عام لوگوں سے ہوا تھا، ہر کسی کو متاثر کرتا ہے اور اسے معاشرتی حدود میں قید نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا ’’ہمیں ہندوستانی فلم انڈسٹری کو تمام طبقات کےلوگوں کی پہلی پسند بنانا ہے۔ اسی صورت میں ہندوستانی فلم انڈسٹری کو دنیا بھر میں شناخت ملے گی۔
جناب نقوی نے ملک کے ہدایت کاروں، پروڈیوسروں، مصنفین، اداکاروں، تکنیکی ماہرین کے تعاون کی بھی تعریف کی جن کی کوششوں سے ہندوستانی فلمیں بین الاقوامی بازاروں تک پہنچیں۔
سیاحت کی وزارت کے سکریٹری جناب اروند سنگھ نے ہندوستان میں فلم ٹورازم کے بہت زیادہ امکانات کے بارے میں بتایا اور یہ بھی بتایا کہ اس پر توجہ دینے کا یہ صحیح وقت کیوں ہے۔ ہندوستان میں فلمی سیاحت کے امکانات ر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا ’’مارچ 2023 کے بعد عالمی سطح پر سیاحت میں زبردست اضافہ متوقع ہے۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ مارچ 2023 کے بعد، پیدا ہونے والی تین ملازمتوں میں سے ایک سیاحت میں ہوگی‘‘۔
اینیمل ویلفیئر بورڈ آف انڈیا کے سکریٹری ڈاکٹر سجیت کمار دتہ نے پروڈکشن ہاؤسز اور فلم سازوں کو این او سی کے فوری اجرا کو یقینی بنانے کے لیے محکمے کی پہل کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا ’’فلموں کے لیے اینیمل ویلفیئر بورڈ آف انڈیا سے کلیئرنس حاصل کرنے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی، خاص طور پراسے معاملوں میں جہاں جانوروں کا استعمال کیا جاتا ہے، این او سی جاری کرنے کے عمل کو ڈیجیٹل کیا گیا ہے۔ ہم درخواست کے 72 گھنٹوں کے اندر این او سی جاری کر رہے ہیں‘‘۔
سنٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن کے سی ای او اور نیشنل فلم ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر رویندر بھاکر نے وزارتِ اطلاعات و نشریات کی طرف سے بھارت کو ایک فلمی مقام کے طور پر فروغ دینے اور اس کی حمایت کرنے کے لیے کیے گئے متعدد اقدامات کے بارے میں بتایا۔ اس موقع پر معروف اداکار رنبیر کپور، معروف فلم ڈائریکٹر اور پروڈیوسر انیس بزمی اور راہل رویل، اداکار منوج جوشی سمیت دیگر کا استقال کیا گیا۔ اداکار منوج جوشی نے کہا ’’بھارت میں ایسے کئی دلکش مقامات ہیں جن کا ابھی پتہ لگایا جانا باقی ہے، اگر فلم انڈسٹری ان غیر دریافت شدہ مقامات کو فروغ دینا شروع کردے تو ہم نہ صرف بہتر فلمیں بنائیں گے بلکہ مقامی لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع بھی پیدا کریں گے‘‘۔
کانکلیو کے دوران ہندوستان میں سیاحتی مقامات کو فروغ دینے والی فلموں جیسے بجرنگی بھائی جان، موہن جوداڑو، پیڈ مین، لکا چھپی، نیوٹن وغیرہ ککے حصے پیش کیے گئے۔
افتتاحی تقریب کے بعد وزارت سیاحت کی طرف سے ایک پریزنٹیشن سیشن بھی ہوا۔ چھتیس گڑھ، ہنگری، جموں و کشمیر، مدھیہ پردیش، ناروے، پولینڈ، سعودی عرب، اسپین، ترکی جیسے کئی ٹورازم بورڈز کے نمائندوں نے اپنے مقامات میں فلم کی شوٹنگ کے لیے اپنی ترغیبی اسکیمیں پیش کیں۔
کو- چیئر – ٹورازم اینڈ ہاسپیٹلٹی کمیٹی، پی ایچ ڈی سی سی آئی، راجن سہگل، چیئر – انٹرٹینمنٹ، میڈیا، آرٹ اینڈ کلچر کمیٹی، پی ایچ ڈی سی سی آئی، مکیش گپتا، اسسٹنٹ سکریٹری، پی ایچ ڈی سی سی آئی، ڈاکٹر یوگیش سریواستو نے بھی تقریب کے دوران خطاب کیا۔
تقریب نیچے دیئے گئے ویڈیو میں دیکھی جاسکتی ہے:
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ ۔ن ا۔
U- 7185
(Release ID: 1838981)
Visitor Counter : 317