ٹیکسٹائلز کی وزارت
پی ایل آئی اسکیم اور پی ایم متر پارکس سے بھارت کے کپڑے کی صنعت کے شعبے کو مطلوبہ سطح اور وسعت حاصل کرنے میں مدد ملے گی جبکہ وہ عالمی مارکیٹ میں ایک مضبوط مقابلہ کار کے طور پر بھی ابھر رہا ہے : محترمہ جاردوش
Posted On:
30 JUN 2022 3:42PM by PIB Delhi
نئی دہلی،30جون، 2022/ ملک میں پیداوار سے متعلق ترغیب پی ایل آئی کی اسکیم اور پی ایم متر پارک کے تئیں بہت اچھا رد عمل ظاہر کیا گیا ہے۔ گجرات کے ہلول علاقے میں ایوگول بغیر بُنے ہوئے ملبوسات کے نئے کارخانے کا ورچوئل وسیلے سے افتتاح کرنے کے بعد کپڑے کی صنعتوں اور ریلویز کی مرکزی وزیر مملکت شری درشن جردوش نے کہا کہ حکومت کی توجہ پانچ ایف –کپڑے سے کھیت، تک کھیت سے کپڑے تک ،کپڑے سے فیشن تک اور فیشن سے بیرون ملک تک ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی مارکٹ میں انسان کے بنائے ہوئے ریشے کی جانب بھارت کا تعاون 25 فیصد ہے۔ اور اس حصے میں اضافہ کرنے کی خاطر پی ایل آئی اسکیم اور پی ایم متر پارک سے مطلوبہ سطح اور وسعت حاصل کرنے میں مدد ملے گی جبکہ یہ عالمی مارکیٹ میں ایک مضبوط مقابلہ کار کے طور پر ابھر رہی ہے۔ انڈورما نے 100 فیصد ایف ڈی آئی پالیسی کے تحت ہلول میں اپنے پلانٹ میں سرمایہ کاری کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ایل آئی اسکیم اور پی ایم متر پارک دونوں کے لیے وزیر اعظم کے ویژن سے ایک سازگار ماحول پیدا کرنے میں مدد ملے گی جبکہ کاروبار کو آسان بنانے اور خامیوں سے مبّرا نظام سےصنعت نئی اونچائیوں پر پہنچے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کثیر مقصدی کنکٹیویٹی کے لیے پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان سے حکمرانی کا ایک نیا دور شروع ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ گتی شکتی سے جو ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہے ریلویز اور روڈویز سمیت 16 وزارتیں یکجا ہو جائیں گی تاکہ بنیادی ڈھانچے کی کنکٹیویٹی کے پروجیکٹوں کے لیے مربوط منصوبہ بندی اور عمل درآمد ہو سکے۔
محترمہ جردوش نے کہا کہ وزیراعظم کی ووکل فار لوکل اپیل سے مقامی کاروبار اور کپڑے کے شعبے سے وابستہ کاریگروں کو زبردست مدد حاصل ہوئی ہے۔
پی ایم متر پارک اسکیم کا مقصد آتم نربھر بھارت کی تعمیر کے وزیراعظم نریندر مودی کے ویژن تعمیر اور عالمی ٹیکسٹائل نقشے پر بھارت کی ایک مضبوط پوزیشن کے وزیراعظم کے نریندر مودی کے ویژن کو عملی جامہ پہنانا ہے۔ حکومت ہند نے کپڑے کی مصنوعات کے لیے پیداواریت سے متعلق ترغیب پی ایل آئی کی اسکیم کو منظوری دے دی ہے۔ اس شعبے کی مزید ترقی کے لیے مرکز نے کپاس کی برآمداتی ڈیوٹی کو بھی ختم کر دیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بھارت پہلی مرتبہ جی 20 سمٹ کی میزبانی کرے گا جس میں بہت سے ممالک شرکت کریں گے۔ سمٹ سے مطالعات ، سرمایہ کاری اور سب سے اہم یہ کہ بھارت کی ثقافت جو کپڑے کی صنعت سے وابستہ ہے کس طرح عالمی سطح پر ترقی حاصل کریں گی۔ ان جیسے مختلف موضوعات پر مذاکرات کا ایک پلیٹ فارم فراہم ہوگا۔
نئے مینوفیکچرنگ کارخانہ تقریباً 12 ایکڑ زمین پر قائم ہے جو تین ہائی اسپیڈ لائنوں تک بغیر بنے ہوئے کپڑے کی لائن کی وسعت کے لیے کافی ہے۔ پہلے مرحلے میں تقریباً 175 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی گئی ہے اور 12 ماہ کے اندر اندر یہ پلانٹ مصنوعت سازی کے لیے تیار ہو جائے گا۔
یہ سرمایہ کاری اسرائیل کی طرف سے 100 فیصد ایف ڈی آئی کے ساتھ کی گئی ہے اور اس کے لیے اسرائیلی کمپنی سے تکنالوجی منتقل کی گئی ہے۔ اس پلانٹ کو اس کی صلاحیت 10000 میٹرک ٹن خصوصی بغیر بنے ہوئے کپڑے کی سالانہ طور پر 200 کروڑ روپے کا مالیہ حاصل ہوگا ۔ اس سے درآمدات سے ہونے والی بچت کے غیر ملکی زر مبادلہ کی سالانہ 25 ملین امریکی ڈالر کی مالیت کا متبادل فراہم ہوگا۔ اور میک ان انڈیا اور آتم نربھر بھارت کی وزیراعظم کی اہم اسکیموں کو تعاون حاصل ہوگا۔ تعمیر شدہ عمارت آئی جی بی سی ماحول دوست تعمیراتی حصولوں کے مطابق ہے اور اس کے لیے پلاٹینم سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔
*****
ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔
U - 7083
(Release ID: 1838386)
Visitor Counter : 161