وزارتِ تعلیم

تعلیم  کے مرکزی سکریٹری نے تعلیمی پروگراموں میں  پی ایم گتی شکتی کے مطالعہ کوحاصل کرنے پر زور دیا


این آئی ٹی آئی ای ممبئی نے "شہری منصوبہ بندی اور ملٹی موڈل لاجسٹکس کو فروغ دینے کے لیے سیٹلائٹ کمیونیکیشن، جیو انفارمیٹکس، اور  جغرافیائی مقام سے متعلق  اعدادوشمار  سے متعلق ٹیکنالوجی کا  بہتر استعمال" کے  موضوع پر آن لائن ورکشاپ کا اہتمام  کیا

Posted On: 28 JUN 2022 4:45PM by PIB Delhi

تعلیم کے مرکزی سکریٹری جناب کے سنجے مورتی نے تعلیمی نصابوں میں  پی ایم گتی شکتی اسکیم کے مطالعہ کو  شامل کرنے پر زور دیا۔ اس سلسلے میں انہوں نے کہا کہ یہ وقت کا تقاضہ ہے کہ تعلیمی ادارے بھارت سرکار  کے پہل کی اہمیت کو سمجھیں۔ جناب  سنجے مورتی نے آج کہا کہ تعلیمی اداروں کے پاس معیاری  نالج   کے پھیلاؤ  اور متعلقہ تحقیق کے ذریعہ لاجسٹک اور بنیادی ڈھانچے کے شعبوں میں تبدیلی لانے میں  اہم کردار ادا کرنے کی طاقت ہے۔ جناب سنجے مورتی وزارت تعلیم اور بھاسکراچاریہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اسپیس ایپلی کیشنز اینڈ جیو- انفارمیٹکس (بی آئی ایس اے جی – این ) کے تعاون سے این آئی ٹی آئی ای  ممبئی کے ذریعہ " شہری منصوبہ بندی اور ملٹی موڈل لاجسٹکس کو فروغ دینے کے لیے سیٹلائٹ کمیونیکیشن، جیو انفارمیٹکس، اور  جغرافیائی مقام سے متعلق  اعدادوشمار  سے متعلق ٹیکنالوجی کا  بہتر استعمال" کے  موضوع پر آن لائن ورکشاپ سے خطاب کررہے تھے۔

گزشتہ ہفتے ہماچل پردیش کے دھرم شالہ میں منعقد چیف سکریٹریز کی کانفرنس کا ذکرکرتے ہوئے، جناب کے سنجے مورتی نے بتایا کہ ’’وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے سبھی ریاستی حکومتوں کے ذریعہ  اپنی  کارگزاری  اور معیشت کو  بہتربنانے کے لئے گتی شکتی پلیٹ فارم کی صلاحیت کا فائدہ اٹھانے پر زور دیا ۔انہوں نے مزید کہا کہ تجارت اور بنیادی ڈھانچے  سے متعلق شعبوں  میں گتی شکتی کے بارے میں بات کی جا رہی ہے۔

جناب کے سنجے مورتی نے لاجسٹکس اور سپلائی چین مینجمنٹ سے متعلق  ماڈل  کورس  اور  پروگرام بنانے کے لیے ڈائرکٹر پروفیسر ایم کے تیواری کی قیادت میں این آئی ٹی آئی ای کے ذریعہ کی گئی پہل کی تعریف کی جسے دیگر اہم اداروں کے ذریعہ اپنایا جاسکتا ہے۔  انہوں نے اے آئی سی ٹی ای کے فیکلٹی ممبران کی تربیت کی غرض سے مختلف مضامین کے لیے جامع  کورس اور پروگرام تیار کرنے کی بھی صلاح دی۔ واضح رہے کہ این آئی ٹی آئی ای ممبئی لاجسٹک اور سپلائی چین مینجمنٹ میں صلاحیت سازی کے لئے نوڈل ہب ہے۔

بی آئی ایس اے جی –این کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹی پی  سنگھ کے ذریعہ ملٹی ماڈل ٹرانسپورٹ کے انٹی گریٹیڈ منیجمنٹ کے لئے جغرافیائی  اعدادوشمار اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے اپلیکیشن  کے بارے میں ایک تفصیلی پریزنٹیشن پیش کی گئی۔

اے آئی سی ٹی ای کے  وائس چیئرمین ڈاکٹر پونیا،نے اس شعبے سے متعلق فیکلٹی کی صلاحیت سازی کی ضرورت پربھی  زور دیا۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/PMGatishakti1WKO9.jpg

اس ورکشاپ میں سامنے آئے کام کے کچھ نکات اس طرح:

  • تعلیمی اداروں کو طلباء اور صنعتی حلقہ کے پیشہ وروں  کی تربیت میں تعاون کرنے کی ضرورت ہے۔
  • ان اداروں کو بی آئی ایس اے جی-این  کے ذریعہ تیار کئے گئے  پلیٹ فارم کا استعمال کرنے اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی سمیت مختلف ایپلی کیشنز کے لیے اس پلیٹ فارم کو مضبوط کرنے کے مقصد سے تحقیقی کام، پروجیکٹس، انٹرنشپ وغیرہ  کے لئے  حوصلہ افزائی کی جانی چاہئے ۔
  • لاجسٹکس اور سپلائی چین نیٹ ورکس میں تحقیق کی حوصلہ افزائی؛ این ای پی  2020 اور پی ایم گتی شکتی مشن کی ضرورتوں  کے بیچ  مسابقت پیدا کرنے کی غرض سے  قابل عمل اور دلائل پر مبنی  تال میل  اور انٹیگریشن
  • ان اداروں نے لاجسٹک اور سپلائی چین میں انٹرڈسیپلینری کورسز کے ذریعے نصاب شروع کرنے اور مختلف  شعبوں کے درمیان آنے والی رکاوٹوں کو ہٹانے کے لئے ابھرتی ٹکنالوجی کو مربوط کرنے پر زور دیا

 

ورکشاپ کی میزبانی این آئی ٹی آئی ای کے ڈائریکٹر پروفیسر منوج کمار تیواری نے کی۔ انہوں نے پی ایم گتی شکتی ماسٹر پلان کی  اہمیت اور امکانات کے بارے میں بتایا ۔ انہوں نے این ای پی 2020 کے ذریعے پی ایم گتی شکتی یوجنا کو فروغ دینے کےوسیع خاکہ کے بارے میں جانکاری دی۔

پی ایم گتی شکتی یوجنا کے تحت آزادی کا امرت مہوتسو کے ایک حصے کے طور پر منعقد اس ورکشاپ میں آئی آئی ٹی،آئی آئی ایم، این آئی ٹی اور سی ایف ٹی آئی ایس کے کئی نامور ڈائریکٹرز نے حصہ لیا۔اس  ورکشاپ کا آغاز  این آئی ٹی آئی ای کی پروفیسر سیما اننی کرشنن کے استقبالیہ خطاب سے ہوا۔

************

 

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U:6995 )



(Release ID: 1837784) Visitor Counter : 135


Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil