ارضیاتی سائنس کی وزارت

کینیا اور پرتگال کی حکومتوں کی مشترکہ میزبانی میں 5 روزہ سمندر سے متعلق اقوام متحدہ کی کانفرنس شروع ہو رہی ہے۔ دنیا بھر کے 130 ممالک کے رہنما دنیا کے سمندروں اور سمندری وسائل کے تحفظ سے متعلق ایک بین الاقوامی معاہدہ تلاش کرنے کے لیے پانچ روز تک غور و فکر کریں گے


5 روزہ کانفرنس کے پہلے دن ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اجلاس میں شرکت کرنے والے مختلف ممالک کے کئی وزراء کے ساتھ دو طرفہ بات چیت کی

وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بھارت نے سمندری اور ساحلی ماحولیاتی نظام، مینگرووز اور مرجان کی چٹانوں کے تحفظ کے لیے کئی اقدامات، پروگرام اور پالیسی اقدامات کئے ہیں: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 27 JUN 2022 6:17PM by PIB Delhi

کینیا اور پرتگال کی حکومتوں کی مشترکہ میزبانی میں 5 روزہ سمندر سے متعلق اقوام متحدہ کی کانفرنس آج شروع ہوئی۔ دنیا کے 130 سے زائد ممالک کے رہنما دنیا کے سمندروں اور سمندری وسائل کے تحفظ سے متعلق ایک بین الاقوامی معاہدہ تلاش کرنے کے لیے پانچ دن تک غور و فکر کریں گے۔

دریں اثنا 5 روزہ کانفرنس کے پہلے دن مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ، جو ہندوستانی وفد کی قیادت کررہے ہیں، نے اجلاس میں شرکت کرنے والے مختلف ممالک کے متعدد وزراء کے ساتھ دو طرفہ بات چیت کی۔ ان میں سے کچھ ملاقاتوں میں وزیر موصوف کے ساتھ بھارتی وفد کے دیگر ارکان بھی شامل تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001397B.jpg

کل ڈاکٹر جتیندر سنگھ اقوام متحدہ کے مکمل ایوان کے اجلاس کے سامنے بھارت کا بیان پیش کریں گے۔ وزارت خارجہ، ارضیاتی سائنسز اور ماہی پروری، مویشی پروری وغیرہ کی وزارتوں کے بھارتی وفد کے دیگر ارکان بھی موجود ہوں گے۔

اوشین کانفرنس ایک اہم موڑ پر ہے کیونکہ دنیا پائیدار ترقیاتی ہدف 14 کو حاصل کرنے کے لیے ساختی تبدیلیوں اور اختراعی اور آلودگی سے پاک حل کی ضرورت کے بہت سے چیلنجوں سے نمٹنے کی کوشش کر رہی ہے، جس میں سمندروں اور سمندری وسائل کے تحفظ اور پائیدار استعمال کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ نے متعدد مواقع پر اس بات پر زور دیا تھا کہ کرہ ارض پر سمندروں کو انسانی سرگرمیوں کے نتیجے میں شدید خطرات لاحق ہیں اور دنیا کی آبادی بڑھنے اور انسانی سرگرمیوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ یہ مزید خراب ہونے کا امکان ہے۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے خاکہ پیش کیا کہ بھارت پہلے ہی گرین ٹیکنالوجی میں بڑی برتری حاصل کر چکا ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی کے 2030 کے ہدف کے مطابق ملک کی بجلی کی صلاحیت میں 500 گیگا واٹ قابل تجدید توانائی پیدا کرنے والوں کو شامل کرکے بھارت میں کاربن کے اخراج کو 45 فیصد تک کم کرنا ہے۔ اس طرح تقریباً ایک بلین ٹن ہمارے CO2 کے اخراج کو کم کر دیتا ہے۔

وزیر موصوف نے یہ بھی نشاندہی کی کہ بھارت نے حال ہی میں ساحلی علاقوں سے پلاسٹک اور دیگر کچرے کو صاف کرنے کے لیے ایک ملک گیر بیداری مہم چلائی ہے اور یہ مشن جلد ہی ایک جن آندولن بن جائے گا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بھارت نے سمندری اور ساحلی ماحولیاتی نظام، مینگرووز اور مرجان کی چٹانوں کے تحفظ کے لیے کئی پہل قدمیاں، پروگرام اور پالیسی اقدامات کئے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔م ع۔ع ن

                                                                                                                                      (U: 6952)



(Release ID: 1837377) Visitor Counter : 128


Read this release in: Hindi , English , Marathi