صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ

صدرِ جمہوریہ ہند نے ورندا وَن میں  کرشنا  کٹیر میں رہنے والوں سے گفتگو کی


سماجی برائیوں ، مذہبی عقیدوں اور بیوہ خواتین کے وراثتی حقوق سے متعلق امتیازات کو ختم کیا جانا چاہیئے : صدر کووند

Posted On: 27 JUN 2022 2:24PM by PIB Delhi

صدرِ جمہوریہ  ہند جناب رام ناتھ کووند نے آج ( 27 جون ، 2022 ء ) اتر پردیش کو ورندا وَن میں کرشنا کٹیر  کا دورہ کیا اور وہاں رہنے والوں سے گفتگو کی ۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ، صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہماری ثقافت میں خواتین کو ’’ دیوی ‘‘ کہا جاتا ہے ۔ یہ کہا جاتا ہے کہ جہاں عورتوں  کی عزت ہوتی ہے ، وہاں بھگوان رہتے ہیں لیکن طویل عرصے میں ہمارے یہاں بہت سی سماجی برائیاں پیدا ہو گئی ہیں ۔ بچوں کی شادی ، ستی اور جہیز کی طرح بیوہ کی زندگی بھی ایک سماجی برائی ہے ۔ یہ سماجی برائی ہمارے ملک کی ثقافت پر ایک دھبہ ہے ۔ جتنی جلد اس برائی کو ختم کیا جائے اتنا ہی بہتر  ہے ۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ یہ دیکھا گیا ہے کہ ایک عورت کے خاوند کی موت کے بعد ، نہ صرف خاندان بلکہ سماج کا رویہ اس عورت کے تئیں بدل جاتا ہے ۔ ہمیں اس کے لئے آگے آنا ہو گا اور بیوہ خواتین کو درپیش خراب رویہ کو روکنا ہو گا ۔ بہت سے سنتوں اور سماجی اصلاح کاروں نے وقتاً فوقتاً اس طرح حقیر سمجھی  جانے والی ماؤں اور بہنوں  کی مشکل زندگی کو بہتر بنانے کی کوششیں کی ہیں ۔ راجا رام موہن رائے ، ایشور چندر ودیا ساگر اور سوامی دیانند سرسوتی کو ، ان کوششوں میں کچھ کامیابی ملی لیکن اب بھی اس شعبے میں بہت کچھ کیا جانا باقی ہے ۔

صدر جمہوریہ  نے کہا کہ کرشنا کٹیر جیسی پناہ گاہوں کا قیام  ایک قابل ستائش قدم ہے ، لیکن ان کے خیال میں ، سماج میں ایسی پناگاہوں کو تعمیر کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہونی چاہیئے ۔ اس کی بجائے ان کی دوبارہ شادی ، اقتصادی آزادی ، خاندانی  جائیدادمیں حصہ داری اور ان خواتین کے سماجی اور اخلاقی حقوق کے تحفظ کی کوششیں کی جاچانی چاہئیں اور  ان اقدامات کے ذریعہ ہماری ماؤں اور بہنوں میں عزت نفس اور خود انحصاری کو فرغ دیا جانا چاہیئے ۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ سماج کے اتنے اہم اور بڑے طبقے کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ۔ ہم سب کو مل کر ان حقیر  سمجھی جانے والی   اور نظر انداز کی گئی  خواتین  کے تئیں سماجی  بیداری  میں اضافہ کرنا چاہیئے ۔ سماجی برائیوں ، مذہبی  عقیدوں اور وراثتی  حقوق کے تئیں  امتیاز  کو ختم کیا جانا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ  جائیداد کی تقسیم میں امتیاز  اور بچوں پر عورتوں کے حقوق سے انکار جیسے  مسائل کو حل کیا جانا چاہیئے ۔ اس وقت ہی یہ خواتین عزت نفس اور خود اعتمادی  کے ساتھ زندگی گزار سکیں گی ۔ انہوں نے سماج  کے ذمہ دار  شہریوں سے اپیل کی کہ وہ ان خواتین  کو سماج کے اصل دھارے میں شامل  کرنے کی کوششیں کریں ۔

صدرِ جمہوریہ کی ہندی میں تقریر کے لئے یہاں کلک کریں ۔

 

 ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔

( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا   )

U. No. 6942



(Release ID: 1837357) Visitor Counter : 180