زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
مرکز اور ریاستیں مل کر ناگالینڈ سمیت شمال مشرق کی مجموعی ترقی میں مصروف ہیں - مرکزی وزیر زراعت
کسانوں کے فائدے کے لیے زراعت کو جدید کاشتکاری میں تبدیل کرنا ضروری ہے - جناب تومر
جناب تومر نے سنٹرل انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹیکلچر، ناگالینڈ کا دورہ کیا اور کسانوں کی ورکشاپ اور نمائش کا افتتاح کیا
Posted On:
26 JUN 2022 8:06PM by PIB Delhi
زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج ناگالینڈ میں باغبانی کے مرکزی انسٹی ٹیوٹ کا دورہ کیا اور کسانوں کی ایک ورکشاپ اور نمائش کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب تومر نے کہا کہ مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتیں ناگالینڈ سمیت شمال مشرقی خطے کی ترقی کے لیے مل کر کام کر رہی ہیں۔
انھوں نے کہا ”وزیر اعظم جناب نریندر مودی چاہتے ہیں کہ ہمہ گیر اور متوازن ترقی ہو اور حکومت کی اسکیموں کے فوائد نچلی سطح کے کسانوں سمیت تمام مستحق لوگوں تک پہنچیں، جس سے ان کا معیار زندگی بہتر ہوگا۔ مرکزی حکومت اس کے لیے وقف ہے اور کام کرتی رہے گی۔ شمال مشرق کی ترقی کے لیے مرکزی حکومت ریاستوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر قدم سے قدم ملا کر چلتی رہے گی۔ شمال مشرق سمیت ملک کے کسانوں کے فائدے کے لیے زراعت کو جدید کھیتی میں تبدیل کرنا ضروری ہے۔“
سنٹرل انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹیکلچر (میڈزیفیما، دیما پور) کے زیر اہتمام پروگرام میں مہمان خصوصی جناب تومر نے کہا کہ اگر مرکزی اور ریاستی حکومتیں مل کر کام کریں، تو یقیناً اس کے اچھے نتائج برآمد ہوں گے، اور اب یہی ہو رہا ہے۔ پیداوار اور پیداواری صلاحیت میں اضافہ پر زور دیتے ہوئے جناب تومر نے کہا کہ زراعت کے شعبے میں کام کرنے والے بھائیوں اور بہنوں کی آمدنی میں بھی اضافہ ہونا چاہیے، اس کے لیے انھیں منافع بخش فصلوں کی طرف منتقل ہونا چاہیے، ٹیکنالوجی سے جڑنا چاہیے، تحقیقی اور ترقیاتی اداروں کے ذریعے کسانوں تک نئی ٹیکنالوجی پہنچانا چاہیے۔ سائنسی تحقیق کا فائدہ عام کسانوں کو ملنا چاہیے اور حکومتی مالی امداد بھی ان تک پہنچنی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت ان تمام مسائل پر ریاستی حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔
جناب تومر نے امید ظاہر کی کہ اس خطے کے کسان باغبانی کی ترقی میں ایک نئے انقلاب کی قیادت کریں گے۔ ”شمال مشرقی خطہ طویل عرصے سے نظر اندازی کا شکار رہا ہے اور دور دراز ہونے کی وجہ سے یہاں اسکیموں کا فائدہ حاصل کرنا مشکل ہو گیا تھا، لیکن وزیر اعظم بننے کے بعد، جناب مودی نے شمال مشرق کی ترقی کے لیے کافی فنڈ حاصل کرنے پر مسلسل توجہ دی ہے۔ مرکزی وزرا کے اس خطے کا باقاعدگی سے دورہ کرنے کو یقینی بنایا، خود وزیر اعظم بھی کئی بار یہاں آئے ہیں تاکہ خطے کے مسائل حکومت ہند کے ذریعے حل ہوتے رہیں۔
جناب تومر نے یقین دلایا کہ سنٹرل ہارٹیکلچر انسٹی ٹیوٹ یہیں رہے گا، یہ کہیں منتقل نہیں ہوگا، اس کے لیے فنڈ کی کوئی کمی نہیں ہوگی اور مرکزی حکومت اس کی ترقی میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔
جناب تومر نے کہا کہ شمال مشرقی خطہ اور خاص طور پر ناگالینڈ میں موجود وسیع جغرافیائی تغیرات کے ساتھ 6 زرعی آب و ہوا والے علاقوں کی وجہ سے، اس میں دیگر ریاستوں کے مقابلے میں بہت سی باغبانی فصلوں کو اگانے کے لیے کافی گنجائش اور فوائد فراہم کرنے کی صلاحیت ہے۔
جناب تومر نے کہا کہ کسانوں تک کم قیمت پر نئی ٹیکنالوجی لانے کے لیے سبھی مل کر کوششیں کر رہے ہیں، انھوں نے اس سمت میں انسٹی ٹیوٹ اور ریاستی حکومت کی کوششوں کی تعریف کی۔
ناگالینڈ کے وزیر زراعت جناب جی کیتو نے بھی اجتماع سے خطاب کیا اور ریاست میں زراعت کی ترقی کے بارے میں بات کی۔ مرکزی باغبانی کمشنر ڈاکٹر پربھات کمار نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ سنٹرل ایگریکلچرل یونیورسٹی، امفال کے وائس چانسلر، انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر ڈاکٹر انوپم مشرا اور مرکزی وزارت زراعت اور کسانوں کی بہبود کے ایڈیشنل کمشنر (باغبانی) ڈاکٹر این کے پاٹلے کے ساتھ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے سینیئر افسران، کسانوں سمیت معززین میں ایف پی اوز کے نمائندے اور کاروباری حضرات بھی اس موقع پر موجود تھے۔
**************
ش ح۔ ف ش ع-م ف
U: 6923
(Release ID: 1837205)
Visitor Counter : 118