کامرس اور صنعت کی وزارتہ
وزیر اعظم نے وانجیہ بھون کا افتتاح کیا اور نریات پورٹل کا آغاز کیا
’’ ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی کی پالیسیاں ، فیصلے ، عہد اور ان کی تکمیل آزاد بھارت کو سمت دینے میں بہت اہم ہیں ‘‘ : وزیر اعظم
’’ بر آمدات کسی ملک کو ترقی پذیر ملک سے ترقی یافتہ بنانے میں کلیدی رول ادا کرتی ہیں ‘‘ : وزیر اعظم
وزیر اعظم کے شفافیت سے متعلق یکسر تبدیلی کے ویژن نے ڈی جی ایس اینڈ ڈی کو بند کرنے اور جی ای ایم کی تشکیل کی قیادت کی ہے : جناب پیوش گوئل
وانجیہ بھون مکمل طور پر ڈجیٹل بنایا جائے گا اور بھارت کی بڑھتی ہوئی قوت کی علامت بنے گا : شری پیوش گوئل
Posted On:
23 JUN 2022 4:33PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج دلّی میں وانجیہ بھون کا افتتاح کیا اور نریات پورٹل کا آغاز کیا۔ اس موقع پر مرکزی وزراء جناب پیوش گوئل ،جناب سوم پرکاش اور محترمہ انوپریہ پٹیل بھی موجو د تھیں۔
اس موقع پر ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ، وزیر اعظم نے کہا کہ آج نئے بھارت میں شہریوں پر مرکوز حکمرانی کے سفر میں ایک اور اہم قدم اٹھایا گیا ہے ، جس پر ملک پچھلے 8 برسوں سے پیش رفت کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو ایک نئی اور جدید تجارتی عمارت کا تحفہ ملا ہے اور اس کے ساتھ ایک بر آمداتی پورٹل کا تحفہ بھی ملا ہے ، جس میں سے ایک فزیکل ہے اور دوسرا ڈجیٹل ہے ۔
حالیہ ماضی کی کئی مثالوں کا حوالہ دیتے ہوئے ، وزیر اعظم نے کہا کہ نئے بھارت کے نئے ورک کلچر میں تکمیل کی تاخیر ایس او پی کا ایک حصہ ہے ، جس پر سختی سے عمل کیا جاتاہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب حکومت کے پروجیکٹ برسوں تک نہیں لٹکیں گے اور وقت پر مکمل ہوں گے ، اسی طرح حکومت کی اسکیمیں اپنے ہدف تک پہنچیں گی ، تب ہی ملک کے ٹیکس دہندگان کا احترام ہو گا ۔ اب ہمارے پاس پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کی شکل میں ایک جدید پلیٹ فارم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ وانجیہ بھون ملک کی گتی شکتی کو آگے بڑھائےگا ۔
وزیر اعظم نے ، اِس بات کو اجااگرکیا کہ پچھلے سال تاریخی عالمی رکاوٹوں کے باوجود بھارت کی بر آمدات کل 670 ارب ڈالر تک رہیں یعنی 50 لاکھ کرو ڑروپئے ۔ پچھلے سال ملک نے فیصلہ کیا تھا کہ ہر چیلنج کے باوجود ، اُسے 400 ارب ڈالر یعنی 30 لاکھ کروڑ روپئے کی تجارتی اشیاء کی بر آمدات کی حد کو پار کرنا ہے ۔ ہم نے اِس حد کو پار کیا اور 418 ارب ڈالر یعنی 31 لاکھ کروڑ روپئے کی بر آمدات کا ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ برسوں کی ، اِن کامیابیوں سے حوصلہ پاکر اب ہم نے اپنی برآمدات کے اہداف کو بڑھا دیا ہے اور انہیں حاصل کرنے کے لئے اپنی کوششوں کو دوگنا کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اِن نئے اہداف کو حاصل کرنے کے لئے ہر ایک کی اجتماعی کوششیں بہت ضروری ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ نہ صرف مختصر مدت کے بلکہ طویل مدت کے اہداف مقرر کئے جانے چاہئیں ۔
وزیر اعظم نے نئے وانجیہ بھون کو ، اِس عرصے کے دوران کامرس کے شعبے میں اپنی حکومت کی کامیابیوں کی ایک علامت قرار دیا ۔ انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ سنگِ بنیاد رکھتے وقت ، انہوں نے اختراع اور عالمی اختراعی انڈیکس میں بہتری کی ضرورت پر زور دیا تھا ۔ آج عالمی اختراعی انڈیکس میں بھارت کا 46 واں مقام ہے ، جو مسلسل بہتر ہو رہا ہے ۔ انہوں نے ، اُس وقت کاروبار میں آسانی کو بہتر بنانے کی بات کی تھی ، آج 32000 سے زیادہ غیر ضروری تعمیلات کو ختم کر دیا گیا ہے ۔ اسی طرح عمارت کا سنگِ بنیاد رکھتے وقت جی ایس ٹی بالکل نیا تھا اور آج 1 لاکھ کروڑ روپئے جی ایس ٹی کی ماہانہ وصولی ایک عام بات ہو گئی ہے ۔ جی ای ایم کے معاملے میں ، اُس وقت 9 ہزار کروڑ روپئے کی قیمت کے آڈروں پر تبادلۂ خیال کیا گیا تھا ، آج 45 لاکھ سے زیادہ چھوٹے صنعت کار پورٹل پر رجسٹرڈ ہیں اور 2.25 لاکھ کروڑ روپئے سے زیادہ کے آڈر دیئے جا چکے ہیں اس وقت وزیر اعظم نے 2014 ء میں موبائل کے صرف دو یونٹوں سے بڑھ کر تقریباً 120 موبائل یونٹوں کی بات کی تھی اور آج یہ تعداد 200 سے تجاوز کر گئی ہے ۔ آج بھارت میں 2300 فن ٹیک اسٹارٹ اَپس ہیں ، جو 4 سال پہلے 500 تھے ۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ وانجیے بھون کا سنگِ بنیاد رکھتے وقت بھارت میں ہر سال 8000 اسٹارٹ اَپس کو منظوری دی جا رہی تھی ، آج یہ تعداد 15000 سے زیادہ ہو گئی ہے ۔
وزیر اعظم نے ایک ترقی پذیر ملک کے ترقی یافتہ ملک بننے میں بر آمدات میں اضافے کے رول کو اجاگر کیا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پچھلے 8 برسوں میں بھارت مسلسل اپنی بر آمدات میں اضافہ کر رہا ہے اور برآمداتی اہداف حاصل کر رہا ہے ۔ بر آمدات میں اضافہ کرنے کی بہتر پالیسیاں ، طریقۂ کار میں آسانی اور مصنوعات کو نئی منڈیوں تک لے جانے سے بہت مدد ملی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج حکومت کی ہر وزارت ، ہر محکمہ بر آمدات میں اضافہ کرنے کو ’’ پوری حکومت کے ساتھ ‘‘ ترجیح دے رہا ہے ۔ چاہے یہ ایم ایس ایم ای کی وزارت ہو یا امور خارجہ کی وزارت ہو ، زراعت یا کامرس ہو ، سبھی ایک مشترکہ ہدف حاصل کرنے کے لئے مشترکہ کوششیں کر رہے ہیں ۔ انہوں نے اشارہ دیا کہ ’’ نئے علاقوں سے بر آمدات میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ یہاں تک کہ کئی امنگوں والے اضلاع سے بر آمدات اب کئی گنا بڑھ چکی ہیں ۔ کپاس اور ہینڈ لوم کی مصنوعات کی بر آمدات میں 55 فی صد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے کہ بنیادی سطح پر بہت محنت کی گئی ہے ‘‘ ۔
وزیر اعظم نے کہا کہ نریات – نیشنل امپورٹ – ایکسپورٹ فار ایئرلی اینالیسز آف ٹریڈ ، پورٹل تمام فریقوں کو بر وقت اعداد و شمار سے بہت مدد حاصل ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ اس پورٹل سے دنیا کے 200 سے زیادہ ملکوں کو برآمد کئے جانے والے 30 سے زیادہ مصنوعاتی گروپوں کے بارے میں اہم معلومات دستیاب ہو گی ۔ آنے والے وقت میں اس پر ضلع کے حساب سے بر آمدات کی معلومات بھی دستیاب ہو گی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اس سے اضلاع کو برآمدات کے اہم مراکز کے طور پر ترقی دینے کی کوششوں کو بھی تقویت ملے گی۔
کامرس اور صنعت ، صارفین کے امور ، خوراک اور تقسیم عامہ اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کا ویژن ہےکہ نظام میں شفافیت لاکر ایک جدید بھارت بنایا جائے ۔ ایک طرف ایک غیر موثر اور ناقابل رسائی ادارے جیسے ڈی جی ایس اینڈ ڈی ( ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سپلائیز اینڈ ڈسپازل ) کو بند کر دیا گیا ہے تو دوسری جانب خریداری کا ایک شفاف نظام ، گورنمنٹ ای مارکیٹ پلیس ( جی ای ایم ) قائم کیا گیا ہے ۔ جی ای ایم نے خواتین کاروباریوں ، اسٹارٹ اَپس ،ایم ایس ایم ای کے سیکٹر اور دیگر کو ایک پلیٹ فارم فراہم کیا ہے ، جنہوں نے اس میں بڑا تعاون کیا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج سے ٹھیک 4 سال پہلے 22 جون ، 2018 ء کو وزیراعظم نے وانجیے بھون کا سنگِ بنیاد رکھا تھا ۔ یہ عمارت 226 کروڑ روپئے کی بجٹ لاگت سے بھی کم میں مکمل ہو گئی ہے ۔ جناب گوئل نے کہا کہ یہ اس نئی سوچ کا ایک حصہ ہے ، جس میں پروجیکٹوں کو ایک مقررہ وقت میں مکمل کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ’’ پوری حکومت ‘‘ کے طریقۂ کار نے وانجیے بھون کی کامیاب تصویر کے لئے مختلف محکموں کے یکجا ہونے میں مدد کی ہے ۔ جناب گوئل نے کہا کہ وانجیے بھون کو مکمل طور پر ڈجیٹل بنایا جائےگا اور یہ عالمی پلیٹ فارم پر بھارت کی بڑھتی ہوئی قوت کی ایک علامت بنے گا ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔
( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا )
U. No. 6829
(Release ID: 1836605)
Visitor Counter : 195