کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان، جنیوا میں ڈبلیو ٹی او کی حالیہ اختتام پذیر 12ویں وزارتی کانفرنس میں ترقی پذیر ملکوں اور کم ترقی یافتہ ملکوں کی آواز بن کر ابھرا ہے،پیوش گوئل کا بیان


وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں ہندوستان نے ڈبلیو ٹی او مذاکرات میں پیش پیش رہ کر حصہ لیا:گوئل

12ویں وزارتی کانفرنس نے کئی امور پر پیش رفت کی، کئی سال کے وقفے کے بعد بہت سے سمجھوتے طے پائے گئے:گوئل

ہندوستان نے نہ صرف اپنے کسانوں ، ماہی گیروں ،ایم ایس ایم ای سیکٹر ،غریب لوگوں اور تمام طبقوں کے مفادات کا تحفظ کیا بلکہ مستقبل میں ان کی  تشویشات کے تحفظ کو یقینی بنایا :پیوش گوئل

مرکزی وزیر گوئل نے کہا کہ ناتو ہم کسی کا دباؤ قبول کرتے اور نا ہی کسی بھی وقت کسی کے دباؤ میں آتےہیں

کچھ ملکوں کی طرف سے ایک ڈیل بریکر کے طور پر پیش کیا جانا تو دور ہندوستان ، ڈبلیو ڈی اومذاکرات میں بالآ خرایک ڈیل میکر کے طور پر ابھرا ہے:گوئل

Posted On: 20 JUN 2022 10:00PM by PIB Delhi

کامرس و صنعت ،صارفین کے امور خوراک اور عوامی نظام تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج کہاکہ ہندوستان جنیوا میں ڈبلیو ٹی او کی حال ہی میں ختم ہوئی 12ویں وزارت کی کانفرنس میں ترقی پذیر اور کم ترقی یافتہ ملکوں کی آواز بن کر ابھرا ہے۔

12ویں وزارتی کانفرنس میں ہندوستانی وفد کی قیادت کرنے کے بعد آج یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کہا کہ کافی لمبے عرصے کے بعد 12ویں وزارتی کانفرنس میں بہت سے فیصلے کئے گئے ۔وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن سے رہنمائی حاصل کرتے ہوئے ہندوستان نے مذاکرات کے دوران  مختلف امور پرپیش پیش رہ کر حصہ لیا۔

انہوں نے کہا کہ 7سال کے وقفے کے بعد ڈبلیو ٹی اومذاکرات کے بعد ایک بیان بھی سامنے آیا ہے۔یوروپ کے دورے سے لوٹنے کے ایک دن بعد جناب گوئل نے کہا کہ تقریباً ہر ڈبلیو ٹی او کے فیصلے میں ہندوستان کی اہمیت نظر آئی ۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو ایک محاذ کے طور پر دیکھا گیا اور ہندوستان کی تشویش مذاکرات کے نتیجے میں واضح طور پر نظر آئی ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم صد فیصد کامیابی کے ساتھ اپنے نقطہ نظر کو پیش کرنے میں کامیاب نظر آئے اور بات چیت میں ہمارے ایجنڈے کو تسلیم کیا گیا ۔

جناب گوئل نے کہا کہ ڈبلیو ٹی او میں  12ویں وزارتی کانفرنس کے دوران بہت سے امور پر کافی پیشرفت دیکھی گئی اور کئی سال کے وقفے کے بعد کئی بین الاقومی سمجھوتے طے پائے گئے ۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے اپنے کسانوں ،ماہی گیروں ،ایم ایس ایم  ای سیکٹر ،غریب لوگوں اور تمام طبقوں کے مفادات کا نہ صرف تحفظ کیا بلکہ مستقبل میں ان کی تشویشات کا تحفظ کیا۔

جناب گوئل نے کہا کہ نا تو ہم کسی کے دباؤ میں آتے ہیں نا ہی کسی کا دباؤ قبول کرتے ہیں کچھ ملکوں کی طرف سے ابتدا میں ایک ڈیل بریکر کے طور پر پیش کیا جانا تو دور ہندوستان ڈبلیو ٹی او مذاکرات  میں بالآ خرایک ڈیل میکر کے طور پر ابھرا ہے۔

حقیقت میں کچھ ملکوں نے کہا  کہ ہندوستان کسی سمجھوتے کی اجازت نہیں دے رہا ہے جبکہ حقیقت اس سے مختلف ہےاور حقیقت یہ ہے کہ کچھ ملکوں نے بلاوجہ  اور اس خام خیالی کے ساتھ سمجھوتے میں رکاوٹیں پیدا کیں کہ وہ بعد میں ہندوستان سے فائدہ اٹھا سکے گیں اور اسے اپنی مرضی  اور خواہش کے مطابق چلانے میں کامیاب ہوجائیں گے اور اسی شور شرابےمیں ہندوستان کی آواز گم ہوجائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ کسی نے بھی مختلف امور پر سمجھوتہ ہونے کی امید نہیں کی تھی لیکن ہم نے بہت اہم فیصلے کئے ،ڈبلیو ٹی او کی یہ کامیابی ہندوستان کی قیادت کی وجہ سےوجہ سے بڑی حد ممکن ہوسکی کیونکہ ہم نے ہر جگہ مثبت نقطہ نظر پیش کرنے میں مدد کی۔

جناب گوئل نے کہا کہ ہندوستان کا واسو دیوا کٹم بکم کا نظریہ 12ویں وزارتی کانفرنس کے دوران پوری طرح چھایا رہا اور ہندوستان نے مضبوطی کے ساتھ غریبوں اور محروم طبقوں کے کاز کو پیش کیا ۔

دنیا نے تسلیم کرلیا ہے کہ ہندوستان کا اپنا ایک نقطہ نظر ہے اور ہندوستان کا ایجنڈا کافی مضبوط ہے اور اس کے پیچھے مضبوط وجوہات ہیں ،ہمارے دلائل سچائی کی نمائندگی کرتے ہیں اور ہمارے مقصد میں حساس کا مادہ چھپا ہوا ہے۔

***********

 

 

ش ح ۔ ح ا ۔ م ش

U. No.6772


(Release ID: 1836162) Visitor Counter : 154


Read this release in: English , Hindi