کوئلے کی وزارت
گھریلو کوئلہ پیداوار 16 جون ،2022 تک 28 فیصد بڑھی
کل پیداوار 31 مئی ،2022-23 تک تقریباً 138 ملین ٹن تک جا پہنچی
بجلی کے شعبہ کو مسلسل بنیاد پر مناسب مقدار میں کوئلے کی فراہمی یقینی بنائی گئی
مختلف کانوں میں کوئلہ کا ذخیرہ 52 ملین ٹن تک پہنچا،بجلی کے شعبہ میں 24 دنوں کی ضرورت پوری کرنے کےلئے کافی
کوئلہ درآمدات کےلئے کول انڈیا لیمیٹیڈ کے ذریعہ جاری قلیل اور طویل مدتی ٹینڈر پیش کئےگئے
Posted On:
19 JUN 2022 10:56AM by PIB Delhi
نئی دہلی،19 جون ،2022
سال 2021-22 میں 777 ملین ٹن (ایم ٹی) کے ریکارڈ پیداوار کے بعد، گھریلو کوئلہ پیداوار رواں مالی سال کے دوران بھی مسلسل اضافے کے رجحان کو ظاہر کررہی ہے۔کل گھریلو کوئلہ پیداوار 31 مئی ،2022-23 تک 137.85 ملین ٹن ہوا جو پچھلے سال کی طرح اسی مدت کے دوران ہوئے 104.83 ایم ٹی پیداوار کے مقابلے میں 28.6 فیصد زیادہ ہے۔یہ رجحان جون ،2022 میں بھی برقرار رکھا جا رہا ہے۔کول انڈیا لیمیٹیڈ (سی آئی ایل) کے ذریعہ کوئلہ پیداوار پچھلے سال کی اسی مدت (16 جون ،2022 تک)ہوئی پیداوار کے مقابلے میں 28 فیصد زیادہ ہے۔ رواں مالی سال کےلئے گھریلو کوئلہ پیداوار کا ہدف 911 ایم ٹی ہے جو پچھلے سال کے مقابلے میں 17.2 فیصد زیادہ ہے۔
گھریلو کوئلہ پر مبنی (ڈی سی بی)بجلی پلانٹ کے ذریعہ بلینڈنگ کےلئے کوئلہ بردرآمدات میں مالی سال 2021-22 کے دوران 8.11 ایم ٹی کی کمی آئی جو کہ پچھلے آٹھ سالوں میں سب سے کم کوئلہ درآمدات ہے۔ایسا صرف گھریلو ذرائع سے مضبوط کوئلہ سپلائی اور بڑھے ہوئے گھریلو کوئلہ پیداوار کی وجہ سے ممکن ہوپایا۔
درآمداتی کوئلے پر مبنی (آئی سی بی ) بجلی پلانٹس نے مالی سال 2016-17 سے مالی سال 2019-20 تک 45 ایم ٹی فی سال سے زیادہ کوئلے کی درآمدات کی تھی ۔بہرحال،آئی سی بی بجلی پلانٹس کے ذریعہ کوئلہ درآمدات گھٹ کر مالی سال 2021-22 میں 18.89 ایم ٹی کے سب سے سطح پر آگیا اور ان پلانٹس سے پیداوار بھی 100 سے زیادہ بی یو کے مقابلے میں جوکہ پچھلے کچھ وقت سے ان پلانٹس کے ذریعہ پیداوار کی جارہی تھی،مالی سال 2021-22 میں گھٹ کر 39.82 بی یو تک آگیا۔اس سال بھی درآمداتی کوئلہ کی اونچی قیمت کی وجہ سے ان کی پیداوار بہت کم بنی ہوئی ہے۔
پچھلے پانچ برسوں کے دوران،کوئلے پر مبنی بجلی پیداوار 1.82 فیصد سی اے جی آر کی شرح سے بڑھا ہے جبکہ بجلی علاقے کو گھریلو کوئلہ سپلائی 3.26 فیصد کی شرح سے بڑھی تھی۔اس قسم ،بجلی کے شعبہ کو کوئلہ سپلائی نے کوئلہ پر مبنی بجلی کی پیداوار کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور حالیہ برسوں میں بھی ایسا ہی ہو رہا ہے۔
مالی سال 2021-22 میں،سی آئی ایل سے ڈی سی بی بجلی پلانٹس کو کوئلے کی فراہمی ایندھن فراہمی معاہدہ (ایف ایس اے)کے تحت منظورشدہ ضروری فراہمی سے زیادہ رہی ہے ۔سی آئی ایل نے 540 ایم ٹی کوئلے کی فراہمی کی تھی جس میں سے 483 ایم ٹی کوئلے کی سپلائی ایف ایس اے کے خلاف کی گئی تھی۔یہ کوئلہ بجلی پلانٹس کو 69 فیصد پی ایل ایف پر جاری کرنے کےلئے کافی تھا جبکہ ڈی سی بی بجلی پلانٹس مالی سال 2021-22 میں صرف 61.3 فیصد پی ایل ایف پر جاری ہوئے تھے۔ایف ایس اے کے مطابق ،مالی سال 2022-23 میں ،سی آئی ایل کے ذریعہ اس سے منسلک بجلی پلانٹس کو (85 فیصد پی ایل ایف پر ) 120.67 ایم ٹی کوئلے کی سپلائی کی جانی طے تھی ،جبکہ سی آئی ایل نے 129.58 ایم ٹی کوئلے کی فراہمی (16 جون ،2022 تک ) کی تھی۔ یہ فراہمی پلانٹس کےلئے ضروری فراہمی کے مقابلے میں 7.4 فیصد زیادہ تھی اگر وہ 85 فیصد پی ایل ایف پر کام کرتے۔ان پلانٹس نے تقریباً 70 فیصد پی ایل ایف پر کام کیا ہے اور اس کے ایف ایس اے منسلک پلانٹس کو سی آئی ایل کوئلہ فراہمی ان کی ضرورت کے مقابلے میں 30.4 فیصد سے زیادہ ہے۔
بڑھتی ہوئی پیداوار کے ساتھ، سی آئی ایل سے پاور سیکٹر کو ریک کی فراہمی بھی اب تک کی بلند ترین سطح پر ہے۔ پاور سیکٹر میں ریک لوڈنگ مالی سال 2020-21 میں یومیہ 215.8 ریک سے بڑھ کر مالی سال 2021-22 میں 271.9 ریک یومیہ ہو گئی ہے، جس میں 26 فیصد کا اضافہ ظاہر ہوتا ہے۔ موجودہ سال میں بھی (16 جون 2022 تک) سی آئی ایل سے پاور سیکٹر کو ریک سپلائی میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 25 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پٹ ہیڈ پاور پلانٹس میں کوئلے کے ذخائر دور دراز کے پلانٹس کے مقابلے بہت زیادہ ہیں۔
ڈی سی بی پاور پلانٹس نے جون 2022 (16 جون 2022 تک) کے مہینے میں 3.3 بی یو یومیہ کی ریکارڈ ہائی پاور پیدا کی ہے۔ اس مدت کے دوران ڈی سی بی پاور پلانٹس میں کوئلے کے ذخائر میں کمی نہیں آئی ہے، بلکہ یہ صرف 21.85 ایم ٹی (یکم جون 2022 تک) سے 22.64ایم ٹی (16جون، 2022 تک) تک کا اضافہ ہی ہوگیا ہے۔ یہ کوئلے کی مضبوط پیداوار اور بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے کافی سپلائی کو ظاہر کرتا ہے۔ کوئلے کے ذخائر 10 دن سے زیادہ کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے کافی ہیں۔
16 جون 2022 تک، مختلف گھریلو کوئلے کی کانوں میں کوئلے کے ذخائر 52 ایم ٹی سے زیادہ ہیں جو تقریباً 24 دنوں تک پاور پلانٹس کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے کافی ہیں۔ اس کے علاوہ، تقریباً 4.5 ایم ٹی کوئلے کے ذخائر مختلف گڈشیڈ سائڈنگز، پرائیویٹ واشریز اور بندرگاہوں پر دستیاب ہیں جو پاور پلانٹس کو ٹرانسپورٹ کئے جانے کے منتظر ہیں۔
مان سون کے دوران، کانوں میں کوئلے کے زیادہ ذخائر ہونے کے باوجود، کوئلہ کمپنیوں کو کانوں میں سیلاب اور کول ہینڈلنگ پلانٹ کے کنویئر سسٹم میں گیلے کوئلے کے جام ہونے کی وجہ سے کوئلے کو سائڈنگز تک پہنچانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہاں تک کہ دوسری سہ ماہی کے اختتام تک، سی آئی ایل کانوں میں کوئلے کے ذخائر زیادہ ہیں جبکہ تھرمل پلانٹس میں ان کے ذخائر کم ہیں۔ وہاں گھریلو کوئلے کی پیداوار کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ سی آئی ایل سے کوئلے کی سپلائی ایف ایس اے کی ضروریات سے زیادہ ہے۔ تاہم، سی آئی ایل نے پاور سیکٹر کے دلچسپی رکھنے والے صارفین (اسٹیٹ جینکو اور آئی پی پی ) کے لیے کوئلہ درآمد کرنے اور 2.4 ایم ٹی درآمدی کوئلے کے لیے تین ماہ کے اندر اور ایک سال کی مدت کے اندر سپلائی کے لیے ایک مختصر مدت کے ٹینڈر پر اتفاق کیا ہے۔ ایک سال کی مدت میں فراہمی کےلئے 6 ایم ٹی کے ہر ایک کے دو طویل مدتی درآمدی کوئلہ سپلائی ٹینڈر جاری کر دیے گئے ہیں۔
مطلوبہ ایندھن کی آسانی سے دستیابی اور پی پی اے سے متعلق مسائل کی وجہ سے آئی سی بی پاور پلانٹس اور گیس پر مبنی پاور پلانٹس بہت کم صلاحیت پر کام کر رہے ہیں۔ تاہم، سی آئی ایل اور دیگر گھریلو ذرائع سے کوئلے کی فراہمی اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کافی ہے کہ مانسون کے موسم میں پاور پلانٹس کے پاس کافی کوئلہ دستیاب ہے۔
ش ح ۔ا م۔
U:6649
(Release ID: 1835330)
Visitor Counter : 170