زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

مرکزی وزیر زراعت نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ بہار زرعی یونیورسٹی کے قومی سمینار کا افتتاح کیا


مودی حکومت کے 8 سال کے دوران زراعت کے شعبے میں بے مثال کام کیا گیا: جناب نریندر سنگھ تومر

زراعت کو پائیدار بناتے ہوئے موجودہ چیلنجوں کو ترجیح دی جا رہی ہے: جناب تومر

Posted On: 18 JUN 2022 3:12PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج بہار زرعی یونیورسٹی، صبور میں قومی سمینار کا افتتاح کیا۔ سمینار سے خطاب کرتے ہوئے جناب تومر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت مختلف اسکیموں اور پروگراموں کے ذریعہ زراعت کے فروغ پر کام کر رہی ہے، جن کا اثر زراعت کے شعبے پر پڑ رہا ہے، ساتھ ہی کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ گزشتہ 8 سالوں کے دوران ملک میں زرعی شعبے میں بے مثال کام کیا گیا ہے۔ زراعت کو پائیدار بناتے ہوئے موجودہ چیلنجوں کاترجیحی بنیادوں پر ازالہ کیا جا رہا ہے۔

ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ "پائیدار زراعت کے لئے غذائی اجزاء کے انتظام کی حکمت عملیوں میں حالیہ ترقی: ہندوستانی سیاق و سباق" کے موضوع  پر سمینار سے خطاب کرتے ہوئے، مہمان خصوصی جناب تومر نے کہا کہ مرکزی حکومت نے کسانوں کو آمدنی میں مدد فراہم کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے۔ پردھان منتری کسان سمان ندھی کے تحت اب تک 11.5 کروڑ کسانوں کے بینک کھاتوں میں 2 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ جمع ہو چکے ہیں۔ یہ مودی حکومت کا دنیا کا سب سے بڑا پروگرام ہے۔ ایک  لاکھ کروڑ روپے کے ا زرعی انفراسٹرکچر فنڈسمیت  1.5 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی خصوصی پیکج سے زرعی شعبے میں سہولیات دستیاب کرائی جا رہی ہیں۔ حکومت کی کسان دوست پالیسیوں اور کسانوں اور سائنس دانوں کی محنت کے نتیجے میں، ہندوستان آج زرعی پیداوار کے لحاظ سے ایک خوشحال ملک ہے اور ہندوستان نے دوسرے ممالک کو برے وقت میں بھی اناج فراہم کیا ہے۔ آج ہندوستان اکثر و بیشتر  زرعی پیداوار کے لحاظ سے دنیا میں پہلے یا دوسرے نمبر پر ہے، جب کہ 3.75 لاکھ کروڑ روپے کی زرعی پیداوار برآمد کی گئی، جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001PYAD.jpg

جناب تومر نے کہا کہ آج زراعت میں ٹیکنالوجی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے، کسانوں کو منافع بخش فصلوں کی طرف راغب کرنے، کھیتی کی لاگت کو کم کرنے، کسانوں کو ان کی پیداوار کی بہترین قیمت فراہم کرنے، کھادوں پر انحصار کم کرنے، مٹی کی صحت  کی طرف ترغیب دینے کے لیے آبپاشی میں بجلی اور پانی کی بچت اور پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے مقصد سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ حکومت ہند اس سلسلے میں ریاستی حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ(آئی سی اے آر) بھی زرعی یونیورسٹیوں اور دیگر اداروں کے ساتھ مل کر تیز رفتاری سے کام کر رہی ہے۔ جناب تومر نے کہا کہ بہار ایک کاشتکاری والی ریاست ہے، جہاں تقریباً 70 فیصد آبادی زراعت سے وابستہ ہے۔ بہار زرعی پیداوار کے نقطہ نظر سے بھی بہترین ہے، جب کہ یہاں فصلوں کی کئی اقسام تیار کی گئی ہیں، جس کی وجہ سے ریاست کو نہ صرف اچھا منافع مل رہا ہے، بلکہ یہ ملک کی زرعی ترقی میں بھی اپنا تعاون پیش کر رہا ہے۔ انہوں نے غذائی اجزاء کے انتظام کو وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں اس طرح کے سیمینار کا انعقاد یقیناً سود مند ثابت ہوگا۔

قبل ازیں وائس چانسلر ڈاکٹر ارون کمار نے یونیورسٹی کی ترقی کی رپورٹ پیش کی۔ اس موقع پر مہمانوں کے ذریعہ شائع کردہ سووینئر کا اجراء کیا گیا۔ دو روزہ سیمینار میں 250 سے زائد سائنسدان، محققین اور اساتذہ  نے شرکت کی ۔ یونیورسٹی کی جانب سے سیمینار کے نتائج پر ایک رپورٹ مرکزی اور ریاستی حکومت کو فراہم کی جائے گی اور اس رپورٹ کی بنیاد پر یونیورسٹی پائیدار زراعت کو مزید تقویت دینے کے لیے مناسب اقدامات کرے گی۔

****************

(ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

 (18.06.2022)

U-6631

 



(Release ID: 1835132) Visitor Counter : 117


Read this release in: Punjabi , English , Hindi , Telugu