کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

اے پی ای ڈی اے نے مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ کے خوبانی اور دیگر زرعی مصنوعات کی برآمد کو بڑھانے کے لیے لیہہ میں بین الاقوامی خریدار فروخت کنندگان کی میٹنگ کا اہتمام کیا


لداخ کے کسانوں، کاروباری افراد اور امریکہ، بنگلہ دیش، عمان اور متحدہ عرب امارات کے عالمی خریداروں نے دن بھر کی میٹنگ میں شرکت کی

Posted On: 14 JUN 2022 5:55PM by PIB Delhi

‘آتم نیر بھر بھارت’ پر زور دینے کے ساتھ عزت مآب وزیر اعظم نریندر مودی کے ‘ووکل فار لوکل’ کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے مقصد کے تحت، زرعی اور پراسیسڈ فوڈ پروڈکٹس ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (اے پی ای ڈی اے) نے مرکز کے زیر انتظام علاقہ لداخ کے ساتھ مل کر آج ایک  بین الاقوامی خریدار فروخت کنندہ میٹنگ (آئی بی ایس ایم) کا انعقاد کیا۔

image001WVXJ.jpg

 

آئی بی ایس ایم کا مقصد لداخ سے خوبانی اور دیگر زرعی مصنوعات کی برآمدات کو بڑھانا ہے۔

مرکز کے زیر انتظام علاقےلداخ اور جموں و کشمیر کے اٹھارہ کاروباریوں نے  مختلف خوبانی اور دیگر زرعی مصنوعات کی نمائش کی۔ اس ایونٹ میں ہندوستان، امریکہ، بنگلہ دیش، عمان، دبئی سے بیس خریداروں نے شرکت کی۔

لداخ خوبانی اور دیگر زرعی مصنوعات کے 30 سے زائد پروڈیوسرز اورمرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ اور جموں و کشمیرکے اسٹیک ہولڈرز نے درآمد کنندگان اور برآمد کنندگان کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے حصہ لیا جو مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ اور جموں و کشمیرکے کاشتکاروں، کاروباریوں کو پلیٹ فارم فراہم کرتے ہیں تاکہ ان کی مصنوعات کی نمائش کی جا سکے اور بی 2 بی تعاملات  کی سہولت فراہم کی جا سکے۔

لیہہ لداخ بڑی تعداد میں خوبانی اور دیگر زرعی مصنوعات کی پیداوار کے لیے سازگار موسمی حالات سے مالا مال ہے۔ مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ اور جموں و کشمیرکے کسانوں اور کاروباری افراد کو معتدل پھلوں جیسے خوبانی، اخروٹ، سیب وغیرہ کے حوالے سے بین الاقوامی تجارتی مواقع سے  فائدہ اٹھانے کے لئے  نمائش کی ضرورت ہے۔

آئی بی ایس ایم نے مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ اور جموں و کشمیرکے پروڈیوسروں اور پروسیسرز کو برآمدات کے ساتھ ساتھ ان کی تھوک اور خوردہ فروخت کو فروغ دینے کے لیے اپنی مصنوعات کی نمائش کرنے کا موقع فراہم کیا۔

جناب رادھا کرشنا ماتھر، مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ  کے عزت مآب لیفٹیننٹ گورنر، نے  جناب جمیانگ تسیرنگ نامگیال، مرکز کے زیر انتظام علاقےلداخ  کے عزت مآب ممبر پارلیمنٹ، ڈاکٹر ایم انگاموتھو، چیئرمین اے پی ای ڈی اے، جناب رویندر کمار ، مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ   کے سکریٹری، زراعت، جناب سوگت بسواس، مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ   کے سکریٹری، صنعت و تجارت، ڈاکٹر ترون بجاج، ڈائرکٹر، اے پی ای ڈی اے، جناب موسی کنزانگ، مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ  کے  ڈائریکٹر، صنعت و تجارت، اور اے پی ای ڈی اے اور مرکز کے زیر انتظام علاقے لداخ کے عہدیداران کی مبارک موجودگی میں آئی بی ایس ایم کا افتتاح کیا۔

اے پی ای ڈی اے، ہمالیائی خطے سے برآمدات کو فروغ دینے کے اپنے پہل کے تحت ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو زرعی پیداوار کی برآمدات کی اپنی صلاحیت کو بروئے کار لانے کی ہمت افزائی کر رہا ہے ۔ خریداروں کے لیے پروڈیوسر گروپ اور پروسیسرز سے براہ راست مصنوعات حاصل کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم تشکیل دیاجائےگا۔

اس ایونٹ کا مقصدمرکز کے زیر انتظام علاقے   لداخ اور جموں و کشمیر کے پروڈیوسروں اور پروسیسرز اور ملک کے دیگر حصوں کے ساتھ ساتھ بیرون ملک سے خریداروں کو جوڑنا ہے جس کے نتیجے میں اس خطے بشمول مرکز کے زیر انتظام علاقے   لداخ اور جموں و کشمیر سے برآمدی ٹوکری کی بنیاد وسیع ہو جائے گی جس سے خطے میں روزگار کے مواقع میں اضافہ ہوگا اور اس طرح  لوگوں کی روزی روٹی میں بہتری آئے گی۔

اے پی ای ڈی اے برآمد کنندگان کی شرکت کے لیے بین الاقوامی تجارتی میلوں کا اہتمام کرتا ہے اور برآمد کنندگان کو عالمی منڈی میں اپنی غذائی مصنوعات کی مارکیٹنگ کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔ اے پی ای ڈی اے کو بھی ترجیح دی گئی اور اس کی طرف سے منعقدہ قومی اور بین الاقوامی تقریبات جیسے کہ آہار، آرگینک ورلڈ کانگریس، بایو فیچ انڈیا وغیرہ میں مرکز کے زیر انتظام علاقے  لداخ جمو و کشمیر  کو  شرکت کے لیے موقع فراہم کیاگیا  تاکہ ان خطوں سے زرعی مصنوعات کی برآمدات کو فروغ دیا جا سکے۔

اس کے نتیجے میں مرکز کے زیر انتظام علاقے  لداخ  اور جمو و کشمیر  کے برآمد کنندگان اور کاروباری افراد نے ماضی قریب میں قومی اور بین الاقوامی تقریبات میں شرکت شروع کر دی ہے۔

اے پی ای ڈی اے کے دفاتر جموں اور سری نگر ڈویژنز، جموں و کشمیر کے یو ٹی میں ڈائریکٹوریٹ آف ایگریکلچر کے احاطے میں اور لداخ کے یو ٹی کے لیہہ میں ڈائریکٹوریٹ آف انڈسٹریز اینڈ کامرس کے اندر واقع ہیں جو متعلقہ علاقوں سے بزنس ڈیولپمنٹ مینیجرز کی بھرتی کرتے ہیں تاکہ اسٹیک ہولڈرز کو روزانہ کی بنیاد پر  آسانی سے سہولت فراہم کی جاسکے۔

اس کے علاوہ ڈائریکٹوریٹ آف ایگریکلچر، ڈائریکٹوریٹ آف ہارٹیکلچر، ڈائریکٹوریٹ آف ہارٹیکلچر پلاننگ، جے کے ایچ پی ایم سی ، ایف پی اوز، کوآپریٹیو، ایکسپورٹرز اور اسٹارٹ اپ انٹرپرینیورز کے عہدیداروں  کی سرپرستی  کرتا ہے  تاکہ  2021 کے دوران بین الاقوامی خوراک کی تجارت سے متعلق پہلوؤں پر اسٹیک ہولڈرز کو   جوڑے۔

سیڈ سرٹیفیکیشن، ڈائریکٹوریٹ آف ایگریکلچر، ہارٹیکلچر، اینیمل ہسبنڈری، شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچرل سائنسز اینڈ ٹکنالوجی کے عہدیداروں کی حساسیت کو منظم کرنا یا اور 2021 کے دوران نیشنل پروگرام برائے نامیاتی پیداوار (این پی او  پی) آئی ایس او- 17065کے تحت آرگینک سرٹیفیکیشن ایجنسی میں انہیں ہم آہنگ کرنا۔

وبائی صورتحال اور سفری پابندیوں کے باوجود، جیوگرافیکل انڈیکیشن (جی آئی ) مصدقہ مصنوعات جیسے کشمیر زعفران کو سری نگر سے لولو ایف ایم سی جی  دبئی اور دیگر مشرق وسطیٰ کے بازاروں میں 2021 کے دوران برآمد کیا گیا۔ توجہ اس بات کو یقینی بنانے پر مرکوز  تھی کہ جموں اور کشمیر سے جی آئی مصنوعات بین الاقوامی مارکیٹ میں دستیاب ہوں اور ایک ہی وقت میں پروڈیوسرز کو بھی عالمی مارکیٹ سے منافع بخش قیمتوں کا احساس ہو۔

اے پی ای ڈی اے نے شیرِ کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچرل سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی کے ساتھ تعاون کے باہمی شعبوں جیسے تکنیکی معاونت اور خطے سے ممکنہ مصنوعات کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے اور فروغ دینے کے لیے پروموشنل سرگرمیوں پر مفاہمت کی یادداشت پر بھی دستخط کیے ہیں۔

2021 کے دوران پہلی بار ہندوستانی چیریوں کے لیے بین الاقوامی مارکیٹ بنانے کے لیے مشری قسم کی چیریوں کی کھیپ جموں و کشمیر سے دبئی کے لیے بھیجی گئی۔ کھیپ کو جموں اور کشمیر کے مقامی کاروباریوں نے ممبئی کےبرآمد کنندہ کے ساتھ نپٹارا کیا اور انہوں نے اپنے دبئی کے  ہم منصب کے ساتھ نپٹارا کیا۔

جموں اور کشمیرکے خوشبو والے چاول مشک بُدجی اور ببول شہد کی کھیپ 2021 میں لولو گروپ دبئی، عمان اور مشرق وسطی کے دیگر بازاروں میں اسٹارٹ اپس/نئے کاروباریوں کے ذریعے برآمد کی گئی ہے۔ جموں اور کشمیر سے سیب کی کھیپ 2021 کے دوران عمان، قطر، دبئی اور مشرق وسطی کی دیگر مارکیٹوں میں اسٹارٹ اپ/نئے کاروباری کے ذریعہ کی گئی۔

جموں و کشمیر اور لداخ کے اسٹیک ہولڈرز کاروباری پوچھ گچھ پیدا کرنے کے لیے اے پی ای ڈی اے اور دیگر محکموں کے ذریعے منعقد کی جانے والی ورچوئل اور فزیکل مقامی  اور بین الا قوامی  خریدار فروخت  کنندہ  میٹنگوں  میں باقاعدگی سے شرکت کر رہے ہیں۔

لداخ خوبانی کی کھیپ پہلی بار لیہہ سے دبئی کے لیے کی گئی جس کے بعد اگست-ستمبر 2021 کے مہینے کے دوران لداخ ہلمن خوبانی کی تجارتی کھیپ نے ہندوستانی خوبانی کے لیے ایک بین الاقوامی منڈی بنائی۔

لداخ خوبانی کے ذائقے، ساخت اور پُرسکون مہک کو مدنظر رکھتے ہوئے، پیداوار کے لیے بیرون ملک مارکیٹ سے مستقل بنیادوں پر آرڈرز موصول ہوئے۔ اس کھیپ کو کارگل کے مقامی کاروباریوں نے ممبئی کے  برآمد کنندہ کے ساتھ  اور  انہوں نے اپنے  دبئی کے ہم منصب کے ساتھ  نپٹایا۔

اے پی ای ڈی اے نے اسٹارٹ اپ کمپنی کے ذریعہ کارگل سے سنگاپور تک شمسی توانائی سے خشک خوبانی کی برآمدات میں بھی سہولت فراہم کی تاکہ لداخ سے بین الاقوامی منڈی میں داخل ہونے کے لیے برآمدی سلسلہ قائم کیا جا سکے۔

 

اے پی ای ڈی اے لداخ اور جموں و کشمیر سے اسٹارٹ اپس اور کاروباری افراد کو ان خطوں سے بین الاقوامی منڈی میں مصنوعات کے فروغ کے لیے قومی اور بین الاقوامی جسمانی اور ورچوئل ایونٹس میں باقاعدگی سے متحرک کر رہا ہے۔

 اے پی ای ڈی اے کے چیئرمین لداخ اور جموں و کشمیر کے سابقہ دورے اور فروری 2022 میں  لداخ کےعزت مآب ایل جی  سے ملاقات کے نتیجے  کے طور پر  علاقے سے شناخت شدہ مصنوعات جیسے خوبانی، نامیاتی مصنوعات اور سمندری بکتھورن مصنوعات کی برآمدات کے فروغ کے امکانات تلاش کرنے کے لیے اے پی ای ڈی اے اس بین الاقوامی خریدار فروخت کنندہ میٹ کا انعقاد کر رہا ہے تاکہ خطے سے برآمدات کو بڑھانے کے لیے دنیا بھر کے اسٹیک ہولڈرز کو متحرک کیا جا سکے۔

لداخ  کے ایم پی جناب نمگیال نے اپنے خطاب کے دوران ذکر کیا کہ لداخ نے مشن آرگینک کے ساتھ آگے بڑھ کر ابھی پہلا مرحلہ مکمل کیا ہے، 34 گاؤں کو سرٹیفائیڈ کیا گیا ہے۔ نامیاتی سرٹیفیکیشن کے اقدام کے ساتھ، لداخ کی مصنوعات کو زیادہ قیمت ملے گی جس سے پروڈیوسروں اور برآمد کنندگان کو زیادہ منافع ملے گا۔

لداخ کے ایل جی جناب ماتھر  نے اپنے خطاب کے دوران خطے سے زیادہ سے زیادہ باغبانی اور زرعی مصنوعات کو شامل کرنے پر زور دیا جیسے نوبرا ویلی کے  بلیک بیریز کے ساتھ ساتھ پروڈیوسروں اور برآمد کنندگان کو زیادہ منافع کے لیے خطے سے بین الاقوامی منڈی تک مصنوعات کے حجم کو بڑھانے کے لیے کٹائی سے پہلے اور بعد کی سہولیات اور لاجسٹکس کے انتظامات کو بڑھانا۔

اے پی ای ڈی اے کی لداخ اور جموں و کشمیر سے شناخت شدہ مصنوعات کی برآمدات کے ساتھ ساتھ خطے میں بین الاقوامی خریداروں کو متحرک کرنے کی کوششوں کو سراہا گیا کیونکہ یہ برآمدات کو فروغ دینے کے لیے خطے میں اپنی نوعیت کا پہلا ایونٹ تھا۔ ایف پی اوز، پروڈیوسروں، کوآپریٹیو، برآمد کنندگان اور درآمد کنندگان کے ساتھ ساتھ یو ٹی  انتظامیہ کی طرف سے زبردست ردعمل ملا ہے جو خطے  میں   مذاکرات  کو تجارت میں تبدیل کرے گا ۔

 

 

*************

( ش ح ۔ ا ک۔ ر ب(

U. No. 6546


(Release ID: 1834475) Visitor Counter : 206


Read this release in: English , Hindi