بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جناب نارائن رانے نے زیر التواءء ادائیگیوں کے معاملے کو نمٹانے کے لیے سبھی متعلقہ فریقوں کی مربوط کوشش کے لیے کہا

प्रविष्टि तिथि: 15 JUN 2022 7:30PM by PIB Delhi

نئی دہلی،15 جون، 2022/ ایم ایس ایم ای کے مرکزی وزیر جناب نارائن رانے نے زیر التواءء ادائیگیوں کے معاملے کو نمٹانے کے لیے سبھی متعلقہ فریقوں کی مربوط کوششوں کے لیے کہا۔ منگل کو ایم ایس ایم ای پر زیر التواء ادائیگیوں کےاثرات سے متعلق ایک جامع رپورٹ موصول کرتے ہوئے جناب رانے نے کہا کہ خریداروں کی طرف سے زیر التواء ادائیگیوں کی وجہ سے ایم ایس ایم ای سپلائرز کمزور ہوئے ہیں اور ان کی ترقی میں کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس مسئلے کو نمٹانے کے لیے بہت سی مداخلتیں کرتی رہی ہے۔ ساتھ ہی ساتھ اگر اس مسئلے کی پیچیدگی کو دیکھا جائے تو سبھی متعلقہ فریقوں  - بائرز ، حل فراہم کرنے والے اور ایم ایس ایم ای  - کو اس بات کی ضرورت ہوگی کہ وہ اس مسئلے کو نمٹانے کے لیے یکجا ہو جائیں۔ وزیر موصوف نے بھارتی معیشت کو   مستقبل میں5 ٹریلین  ڈالر کا بنانے میں ایم ایس ایم ای کے کلیدی رول کو اجاگر کیا۔

فوری ادائیگیوں کے ذریعے بھارت کی ایم ایس ایم ای کی پوری صلاحیت کو استعمال کرنا کے موضوع پر ایک رپورٹ اجتماعی طور پر چھوٹے کاروبار کے لیے عالمی اتحاد (گیم) اور ڈن اینڈ بریڈاسٹریٹ (ڈی اینڈ بی ) انڈیا نے لکھی تھی جس کی حمایت اومی ڈیار نیٹ ورک نے کی تھی۔ اس رپورٹ میں زیر التواء ادائیگیوں کےمعاملے کو جامع طور پر شامل کیا گیا ہے ۔ اس رپورٹ میں ایم ایس ایم ای کے جلا اور ترقی ، سپلائی چین اور مجموعی معیشت سے متعلق اس عمل پر اثرات پر تفصیلی نظر ڈالی گئی ہے۔

۔۔۔

ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔                                              

U - 6536


(रिलीज़ आईडी: 1834409) आगंतुक पटल : 142
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: हिन्दी , English