وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

ایل بی ایس این اے اے میں 28ویں جوائنٹ سول ملٹری ٹریننگ پروگرام کے افتتاح کے موقع پر وزیر دفاع نے کہا کہ قومی سلامتی کو مزید مضبوط کرنے اور مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے زیادہ سے زیادہ سول ملٹری اشتراک ضروری ہے


ہائبرڈ خطرات سے نمٹنے کے لیے سول انتظامیہ اور مسلح افواج کے جمود کو توڑنے کا مطالبہ کیا

ہندوستان ایک امن پسند ملک ہے، لیکن جو بھی اس پر بری نظر ڈالے گا اسے منہ توڑ جواب دیا جائے گا: جناب راج ناتھ سنگھ

Posted On: 13 JUN 2022 3:18PM by PIB Delhi

وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے قومی سلامتی کو مزید مضبوط بنانے اور مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے جو کہ بدلتی ہوئی عالمی صورتحال سے پیدا ہو سکتے ہیں، سول انتظامیہ اور مسلح افواج کے وسیع تر اشتراک پر زور دیا۔ وہ 13 جون 2022 کو مسوری، اتراکھنڈ میں لال بہادر شاستری نیشنل اکیڈمی آف ایڈمنسٹریشن (ایل بی ایسا ین اے اے) میں 28ویں مشترکہ سول ملٹری ٹریننگ پروگرام کے شرکاء سے خطاب کر رہے تھے۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے روس-یوکرین کی صورتحال اور اسی طرح کے دیگر تنازعات کو اس بات کا ثبوت قرار دیا کہ دنیا روایتی جنگ سے کہیں آگے کے چیلنجوں کا مشاہدہ کر رہی ہے۔ ”جنگ اور امن اب دو خصوصی حالتیں نہیں ہیں، بلکہ ایک تسلسل ہیں۔ امن کے دوران بھی کئی محاذوں پر جنگ جاری رہتی ہے۔ ایک مکمل جنگ کسی ملک کے لیے اتنی ہی مہلک ہوتی ہے جتنی کہ اس کے دشمنوں کے لیے۔ اس لیے پچھلی چند دہائیوں میں مکمل جنگوں سے گریز کیا گیا ہے۔ ان کی جگہ پراکسی اور بے مقابلہ جنگوں نے لے لی ہے۔ ٹیکنالوجی، سپلائی لائن، انفارمیشن، توانائی، تجارتی نظام، مالیاتی نظام وغیرہ کو ہتھیار بنایا جا رہا ہے جو آنے والے وقت میں ہمارے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال ہو سکتا ہے۔ سیکورٹی چیلنجوں کے اس وسیع دائرہ کار سے نمٹنے کے لیے لوگوں کے تعاون کی ضرورت ہے،“ انہوں نے کہا۔

وزیر دفاع نے زور دے کر کہا کہ حکومت نے چیف آف ڈیفنس اسٹاف کے عہدے کی تخلیق اور فوجی امور کے محکمے کے قیام کے ساتھ سول ملٹری اشتراک کا مکمل عمل شروع کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ فیصلے ملک کو مستقبل کے چیلنجز کے لیے تیار کرنے میں مددگار ثابت ہو رہے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ مسلح افواج کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور دفاعی شعبے کو ”آتم نربھر“ بنانے کے لیے کیے گئے اقدامات کے نتائج برآمد ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اب، ہندوستان نہ صرف اپنی مسلح افواج کے لیے ساز و سامان تیار کر رہا ہے، بلکہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ’میک ان انڈیا، میک فار دی ورلڈ‘ کے وژن کے مطابق دوست ممالک کی ضروریات کو بھی پورا کر رہا ہے۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے اس خیال کا اظہار کیا کہ جب تک سول انتظامیہ اور مسلح افواج کے جمود کو ہائبرڈ خطرات سے نمٹنے کے لیے نہیں توڑا جاتا، ملک مستقبل کے چیلنجوں کا جواب دینے کے لیے مناسب تیاری کی توقع نہیں کر سکتا۔ تاہم، انھوں نے اس کی وضاحت کی کہ یہ ایک دوسرے کی خود مختاری کی خلاف ورزی نہیں ہے۔ اس کا مطلب ہے کسی کی شناخت کا احترام کرتے ہوئے مل کر کام کرنا، جیسے قوس قزح کے رنگ۔

”ہندوستان ایک امن پسند ملک ہے جو جنگ نہیں چاہتا۔ اس نے کبھی کسی ملک پر حملہ نہیں کیا اور نہ ہی کسی کی ایک انچ زمین پر قبضہ کیا ہے۔ تاہم، اگر کوئی ہم پر بری نظر ڈالے گا، تو ہم مناسب جواب دیں گے،“ وزیر دفاع نے کہا۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ایل بی ایسا ین اے اے میں مشترکہ سول ملٹری پروگرام جیسے پروگرام سول ملٹری انضمام کے سفر میں اہم کردار ادا کریں گے، جسے موجودہ حکومت کے تحت شروع کیا گیا ہے۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ یہ پروگرام سرکاری ملازمین اور مسلح افواج کے افسران کے لیے قومی سلامتی کے شعبے میں ہم آہنگی اور تعاون کی سمجھ پیدا کرنے میں فائدہ مند ثابت ہوگا۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے زور دے کر کہا کہ علیحدگی میں کام کرنے کے انداز کو وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے بدل دیا ہے جو مشترکہ طور پر کام کرنے پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس نئے طریقے نے، جس کے ساتھ حکومت اب کام کر رہی ہے، قوم کی مجموعی ترقی کو یقینی بنایا ہے۔

ایل بی ایس این اے اے کی طرف سے پچھلی کئی دہائیوں میں ملک کے لیے کی گئی خدمات کو بے مثال قرار دیتے ہوئے، وزیر دفاع نے زور دے کر کہا کہ یہ ادارہ، اپنی تربیت کے ذریعے، سول سروس افسران کی پرورش کر رہا ہے، جنھیں ملک کے نظام کے فولادی فریم کے طور پر جانا جاتا ہے، اور ملک کی خوشحال میں اپنا تعاون کر رہا ہے۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے سابق وزیر اعظم لال بہادر شاستری کو شاندار خراج عقیدت بھی پیش کیا جنھوں نے قوم کی ترقی کے لیے اپنی زندگی وقف کر دی۔ ”شاستری جی نے ملک میں ’اتحاد‘ اور ’وحدت‘ کے نظریے کا احترام کیا تھا۔ عوام سے لے کر انتظامیہ تک وہ کام کو اتحاد کے نقطہ نظر سے دیکھنے میں یقین رکھتے تھے۔ یہ مشترکہ سول ملٹری پروگرام، جو گزشتہ دو دہائیوں سے چلایا جا رہا ہے، شاستری جی کے اس وژن کو آگے بڑھا رہا ہے۔“

مشترکہ سول ملٹری پروگرام کا آغاز 2001 میں کیا گیا تھا جس کا مقصد سرکاری ملازمین اور مسلح افواج کے افسران کے درمیان قومی سلامتی کی مشترکہ تفہیم کے لیے ڈھانچہ جاتی انٹرفیس کو فروغ دینا تھا۔ اس کا مقصد شرکاء کو قومی سلامتی کے انتظام کے چیلنجوں، ابھرتے ہوئے بیرونی اور داخلی سلامتی کے ماحول اور عالمگیریت کے اثرات سے واقف کرانا، شرکاء کو اس موضوع پر بات چیت اور خیالات کے تبادلے کا موقع فراہم کرنا اور انھیں سول ملٹری ہم آہنگی کی ضروریات سے روشناس کرانا ہے۔

**************

 

ش ح۔ ف ش ع- ج

U: 6433


(Release ID: 1833581) Visitor Counter : 189