کارپوریٹ امور کی وزارتت

آئی آئی سی اے نے ای ایس جی۔ سی ایس آر کی نمائش ’’بہترین طریقہ ہائے کار کا معیار‘‘ کے اہتمام کے ساتھ آزادی کا امرت مہوتسو منایا


انقلاب۔ ہمہ گیریت، ای ایس جی، سی ایس آر کی نشو نما ایک مثالی تبدیلی کی حیثیت رکھتے ہیں: جناب اندرجیت سنگھ



Posted On: 12 JUN 2022 4:54PM by PIB Delhi

ہزاروں صنعتی قائدین نے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کارپوریٹ افیئرس (آئی آئی سی اے)، آئی ایم ٹی مانیسر کے کیمپس میں ای ایس جی اور سی ایس آر کے انقلابی ارتقاء کا مشاہدہ کیا  ہے۔ تقریباً 30 سرکردہ کمپنیوں نے ہمہ گیریت، ماحولیات-سماج حکمرانی (ای ایس جی)، اور کارپوریٹ سماجی ذمہ داری (سی ایس آر)  کے تحت اپنے طور طریقوں کی نمائش کی۔

آئی آئی سی اے میں اسکول آف بزنس انوائرمنٹ (ایس او بی ای)  نے سماج، معیشت اور ماحولیات کے تئیں کمپنیوں کے طرز فکر میں مزید احساس ذمہ داری پیدا کرنے کے لیے کمپنیوں کو صحیح راستہ دکھایا۔ آئی آئی سی اے کمپنی امور کی وزارت کے تحت ایک مخزنِ فکر ہے جو  اپنی دیگر پہل قدمیوں کے ساتھ ساتھ ملک میں ای ایس جی سی ایس آر ایکو نظام کو مضبوط بنانے کے لیے کام کررہا ہے۔

کمپنی امور کے مرکزی وزیر مملکت جناب راؤ اندرجیت سنگھ  اس تقریب میں مہمانِ خصوصی  تھے اور انہوں نے ورچووَل انداز میں اس تقریب میں شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ اچھی کارپوریٹ حکمرانی میں وزارت کے ذریعہ دیے جانے والے تعاون  نے ملک میں کاروبار کرنے میں مزید آسانیاں پیدا کی ہیں۔ حکومت’کم از کم حکومت اور زیادہ سے زیادہ حکمرانی‘، عوامی اعتماد اور کاروبار کرنا آسان بنانے  کے لیے عمل درآمد کرنے پر بہت زور دیتی ہے۔حکومت نے 25000 سے زائد ضوابط اور تقریباً 1500 مرکزی قوانین کو ختم کر دیا ہے۔ امرت کال سرمائےاور انسانی وسائل کی پروڈکٹیو اثر انگیزی کو بہتر بنانے کے لیے ’اعتماد پر مبنی حکمرانی‘ کا ہدف حاصل کرتے ہوئے، کاروبارکرنا آسان بنانے کے دوسرے مرحلے (ای او ڈی بی 2.0) ، زندگی جینا آسان بنانے اور حکومت پر توجہ مرکوز کرے گا۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اب ہمہ گیر ترقی  کو عوام کا بنیادی حق تسلیم کیا جاتا ہے۔ سپریم کورٹ آف انڈیا یہ کہہ چکی ہے کہ دستورِ ہند کی دفعہ 21 کے تحت ہمہ گیر ترقی کو زندگی کا جزو لاینفک مانا جائے۔ لہٰذا، ہمہ گیر ترقی کے اصول پر عمل کرنا آئینی طور پر لازمی ہے۔انہوں نے کہا کہ انفرادی طور پر ہر کسی کےکندھے پر یہ ذمہ داری ہے۔ جب تک کہ انفراد طور پر سوچ میں تبدیلی نہیں آجاتی، ایس ڈی جی اہداف کی حصولیابی کے لیے بڑا انقلاب برپا ہونا مشکل ہے۔

کمپنی امور کی وزارت کے سکریٹری جناب راجیش ورما نے کہا کہ کمپنی امور کی وزارت نے کمپنیز ایکٹ کے تحت کارپوریٹ سماجی ذمہ داری (سی ایس آر) مینڈیٹ متعارف کراکے،اور  کاروبار کی سماجی، ماحولیاتی اور اقتصادی ذمہ داریاں اور ذمہ دار کاروباری ضابطہ کے لیے قومی رہنما خطوط (این جی آر بی سی) متعارف کراتے ہوئے اپنی جانب سے غیر معمولی تعاون پیش کیا ہے۔

کمپنی امور کے سکریٹری نے ایک کتاب بعنوان’’بینچ مارکنگ ای ایس جی اینڈ سی ایس آر‘‘ کا اجراء کیا، جو کہ ای ایس جی اور سی ایس آر پہل قدمیوں کے توسط سے کمپنیوں کے ذریعہ ہمہ گیر ترقیاتی پروجیکٹوں کے لیے شناخت شدہ طور طریقوں پر  کیس اسٹڈیز کا ایک مجموعہ ہے۔  اس کتاب کی تدوین ڈاکٹر گریما داڈِچ اور ڈاکٹر روی راج آترے نے کی۔ آئی آئی سی اے کے ذریعہ مقالہ  نویسی کے مقابلے کا بھی اہتمام کیا گیا۔تین فاتحین کو ان کے بہترین مضامین کے لیے کمپنی امور کے سکریٹری کے ذریعہ انعامات سے نوازا گیا۔کارپوریٹ حکمرانی کے موضوع پر ایک پینل ڈسکشن کے دوران، تکنیکی سیشن 1 کی صدارت کرنے والے ، ایم سی اے کے جوائنٹ سکریٹری جناب اندردیپ سنگھ دھریوال نے کارپوریٹ حکمرانی کی انقلابی تبدیلیوں کے لیے نوجوانوں کے تعاون کے بارے میں بات کی۔ دوسرے تکنیکی سیشن کے دوران، صدارت کرتے ہوئے جوائنٹ سکریٹری جناب منوج پانڈے نے خواتین کی مالی خواندگی پر زور دیا۔

آئی آئی سی اے  کے ڈائرکٹر جنرل اور سی ای او ، جناب پروین کمار نے اپنے اسقتبالیہ خطاب کے دوران کہا کہ یہ بات سب کو معلوم ہے کہ معیشت کسی بھی ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہوتی ہے اور اس ریڑھ کی ہڈی کے لیے سب سے اہم چیز کارپوریٹ شعبہ ہوتا ہے۔ کارپورٹی اداروں نے بھارت کی نموکی غیر معمولی داستان میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے اور وہ اس امر کو یقینی بنانے کے لیے کہ معیشت عظیم تر بلندیاں حاصل کرتی رہے، اپنی جانب سے مسلسل غیر معمولی تعاون فراہم کرتے رہیں گے۔ ملک کی ترقی کے لیے کمپنیوں کو مؤثر طور پر معاون بنانے کی غرض سے، کمپنی امور کی وزارت (ایم سی اے) کارپوریٹ اداروں کے لیے لائحہ عمل فراہم کرتی ہے۔ آئی آئی سی اے واحد ایسا ادارہ ہے جس پر ملک میں کمپنی امور کو مضبوط بنانے ذمہ داری ہے۔

محترمہ نندیتا مشرا اور دیگر پینلسٹ حضرات نے بھی تکنیکی سیشنوں کے دوران اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

افتتاحی پروگرام کے دوران، مقالہ نویسی مقابلے کے فاتحین کا اعلان کیا گیا۔ مقالہ نویسی کے اس مقابلے کا عنوان تھا ’’کارپوریٹ حکمرانی: نیو انڈیا کے لیے ارتقائی خواب‘‘۔ یہ مقابلہ 30 برس تک کی عمر کے نوجوان پیشہ واران کے لیے دو زبانوں یعنی ، ہندی یا انگریزی، میں تھا۔داخلوں کے لحاظ سے اس مقابلے کے لیے زبردست ردعمل سامنے آیا۔تیسرا انعام سرتاج سنگھ نے ، دوسرا انعام محترمہ نندنی اگروال نے اور پہلا انعام احمدآباد کے جناب سام یک سنگھوی  نے جیتا اور انہیں انعامی رقم اور سند سے نوازا گیا۔

ای ایس جی کو مضبوط بنانے کے تئیں مؤثر سی ایس آر کے موضوع پر منعقدہ تکنیکی سیشن کے دوران، تکنیکی سیشن کی صدارت کرنے والی کمپنی امور کی وزارت کی جوائنٹ سکریٹری محترمہ انیتا شاہ اکیلا نے کہا کہ کارپوریٹ شعبہ  اپنی سی ایس آر پہل قدمیوں کے توسط سے سماج کی بھلائی کے لیے تعاون فراہم کرتے ہوئے ایک کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔ کسی بھی پہل قدمی کے لیے خواتین اور صنفی حساسیت پر مبنی طرزفکر درکار ہوتا ہے، خصوصاً اس صورت میں جب ہم سی ایس آر اور ای ایس جی کے پہلوؤں پر بات کرتے ہیں۔خاص طور پر ایک ادارہ جاتی نظام میں ای ایس جی کے حکمرانی کے پہلو خواتین کے حقوق پر مرتکز ہونے چاہئیں۔

ایک دیگر تکنیکی سیشن کے دوران خواتین کی مالی شمولیت اور خواندگی پر زور دیا گیا۔ ڈاکٹر نوین سروہی نے خواتین کی اختیارکاری اور مالی خواندگی کی اہمیت پر زور دیا ۔ اس سیشن کے اسپیکر وں  میں ایم سی اے کے جوائنٹ سکریٹری جناب منوج پانڈے، سشمتا پھکون، سیماسنگھ، اور نمیتا وکاس شامل تھے۔

امرت کال کے تحت درکار چیزوں کی روشنی میں نیتی آیوگ، ڈیپارٹمنٹ آف پبلک انٹرپرائز اور یونی سیف انڈیا کے اشتراک سے ’مؤثر سی ایس آر اور اچھی حکمرانی کو فروغ‘ کے عنوان سے ایک تقریب منعقد کی گئی۔ اس پروگرام کو اسکول آف بزنس انوائرمنٹ کی سربراہ ڈاکٹر گریما داڈِچ کے ذریعہ آگے بڑھایا گیا ، جس میں انہیں آئی  آئی سی اے کے ڈی جی اور سی ای او جناب پروین کمار کی رہنمائی میں کے آر سی کی سربراہ ڈاکٹر لتا سریش، ڈاکٹر روی راج آترے اور محترمہ سدھا راج گوپالن کا تعاون بھی حاصل ہوا۔

افتتاحی سیشن کے دوران ریلیز کی گئی کتاب کے بارے میں بات کرتے ہوئے ایک انٹرویو کے دوران، آئی آئی سی اے میں اسکول آف بزنس انوائرمنٹ  کی فیکلٹی  سے وابستہ ڈاکٹر روی راج آترے اور ڈاکٹر گریما داڈچ نے کہا کہ ہماری جانب سے  آج دیا جانے والا تعاون کل ایک عظیم انقلابی تبدیلی کا مشاہدہ کرے گا اور اس کے بعد دور رَس اثرات مرتب کرے گا۔

ڈاکٹر لتا سریش نے تقریب کے دوران منتظمہ کے فرائض انجام دیے، موصوفہ میڈیاکوآرڈی نیٹر بھی ہیں۔

**********

 

 

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:6398



(Release ID: 1833383) Visitor Counter : 147


Read this release in: Tamil , English , Hindi , Telugu