نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت

اپنے والد کے کھیت میں ٹریننگ کرنے سے لیکر کھیلو انڈیا میں چاندی کا تمغہ جیتنے تک، مہاراشٹر کی کلیانی گاڈیکر کا ایک  طویل سفر

Posted On: 08 JUN 2022 8:07PM by PIB Delhi

اپنے والدکے چھوٹے سے کھیت میں کھودا گیا مٹی کا گڈھا ایک عارضی کشتی کے میدان میں بدل گیا، کلیانی گاڈیکر کیلئے ٹریننگ کا بہترین میدان بن گیا۔  

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001KT8K.jpg

اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ کھیلو یوتھ انڈیا گیمز 2021 میں 53 کلو گرام کے زمرے میں چاندی کا تمغہ جیتنے والی مہاراشٹر کی مکے باز منہ میں چاندی کا چمچہ لیکر پیدا ہوئی تھیں۔

بلکہ ان کے والد کے پاس کوئی اور متبادل ہی نہیں تھا۔ پانڈورنگ گاڈیکر کشتی کے مداح تھے اور وہ اپنی چھوٹی سی کلیانی کو ایک مکے باز بنتے ہوئے دیکھنا چاہتے تھے لیکن ودربھ کے واشم ضلع میں جئے پور نام کے ان کے چھوٹے سے گاؤں میں ایک واحد کوچنگ سینٹر بھی نہیں تھا۔

وہ ہنستے ہوئے کہتی ہیں‘‘میرے والد نے کسی طرح ملائم جمناسٹک میٹ جمع کیں اور ان پر ایک چادر بچھائی اور مجھے کشتی کی میٹ پر کھیلنے کا احساس دلایا’’۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002SG8O.jpg

باپ اور بیٹی دونوں نے آخر تک کشتی کا عارضی اکھاڑہ بناکر بھی ہمت نہیں ہاری۔ پانڈورنگ نے ایک ہی وقت میں ایک کوچ اور ٹرینر کا کردار نبھایا کیوں کہ سالوں سے ان کے ضلع میں ریاستی سطح پر لاتعداد قومی اور بین الاقوامی فاتحین  دینے کے باوجود کوئی کوچ نہیں تھے۔

ان کی یہ جوڑی اس وقت ٹوٹ گئی جب کلیانی نے اپنی پہلی ہی کوشش میں اسکول کے نیشنلس میں جگہ بنائی۔ تب کلیانی کے والدین نے اس کی مزید تربیت کیلئے اسے سونی پت بھیجنے کیلئے اپنی زمین کا ایک ٹکڑا بیچ دیا۔

کلیانی یاد کرتے ہوئے کہتی ہیں ‘‘جب میں نے شہر کا رُخ کیا تب سے میرے چھوٹے بھائی بہن   مٹی کے اسی گڈھے میں اپنی ٹریننگ کو جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ ہم جب چھوٹے تھے تو ہم بہت مزا کیا کرتے تھے’’۔

اتفاق سے اب ہم تینوں بھائی بہن ممبئی کے اسپورٹ اتھارٹی آف انڈیا کے قومی سینٹر میں ٹریننگ کررہے ہیں۔

اپنی ٹریننگ کے آغاز سے 18سالہ کلیانی نے واضح طور پر ایک طویل سفر طے کیا ہے اور انہوں نے بدھ کو 53 کلو گرام کے زمرے میں چاندی کا تمغہ جیتا۔

یہ آسان نہیں تھا ، انہوں نے سیمی فائنل میں پنجاب کی منجیت کور کو دو بار ہرایا لیکن یہ ان کی بدقسمتی رہی کہ وہ ہریانہ کی انتم کے داؤ نہیں روک سکیں ۔

کے آئی وائی جی پُنے ایڈیشن میں بھی 46 کلوگرام زمرے میں چاندی کا تمغہ جیت چکی کلیانی نے بتایا کہ ‘‘میں اپنی کارکردگی سے خوش ہوں، میں عام طور پر 50 کلو گرام زمرے میں مقابلہ کرتی ہوں لیکن کیونکہ یہاں پر 49 کلو گرام زمرہ ہے اس لئے مجھے 53 کلو گرام زمرے میں جانا پڑا۔ میں اتنے کم وقت میں اپنا وزن کم نہیں کرسکی۔

تقریباً ایک سال پہلے وہ ایس اے آئی اسکیم کے تحت کاندیولی ممبئی میں ٹریننگ کیلئے چنی گئی تھیں اور وہ اپنی اسٹریٹیجک کھیل  پرکوچ  امول یادو کے ساتھ کام کررہی تھیں۔

جناب یادو نے کہا ‘‘وہ جسمانی طور پر بہت طاقتور ہیں  اور عموماً باقاعدہ کوچنگ کے فقدان کی وجہ سے ان کا کھیل دفاعی زیادہ ہے لیکن ہم اس پر کام کررہے ہیں اور مجھے پورا یقین ہے کہ آئندہ دس مہینوں میں ہم ان کی کارکردگی میں بہتری دیکھیں گے’’۔

 

**********

 

)ش ح ۔ا م ۔ ع ن)

U-6333



(Release ID: 1832803) Visitor Counter : 95


Read this release in: English , Hindi , Punjabi